جرمنی میں 4 لاکھ ملازمتیں، ویزا کیسے اپلائی کریں؟
اشاعت کی تاریخ: 21st, February 2025 GMT
برلن(نیوز ڈیسک)جرمنی کو نئے ڈیجیٹل ویزا سسٹم کے تحت 4 لاکھ ہنر مند غیرملکی کارکنوں کی ضرورت ہے۔
جرمنی نے باضابطہ طور پر اپنا قونصلر سروسز پورٹل متعارف کرایا ہے، جس سے دنیا بھر کے افراد جرمن ویزا کے لیے آن لائن درخواست دے سکتے ہیں، یہ ڈیجیٹل اقدام جرمنی کے ویزے کے حصول میں رکاوٹوں کو دور کرتے ہوئے غیر ملکی ہنر مند کارکنوں، اپرنٹس اور طلبا کے لیے ویزا منظوری کے عمل کو تیز کرتا ہے۔
جرمنی کو افرادی قوت کی کمی کا سامنا
جرمنی کو مزدوروں کی نمایاں کمی کا سامنا ہے، جس کی وجہ سے حکومت بین الاقوامی ٹیلنٹ کو فعال طور پر تلاش کرنے کے لیے کوشاں ہے، جرمن وزیر خارجہ اینالینا بیرباک نے ملک کی اقتصادی ترقی کو برقرار رکھنے اور عالمی مسابقت کو برقرار رکھنے کے لیے سالانہ کم از کم 4 لاکھ ہنر مند کارکنوں کی فوری ضرورت پر زور دیا۔
2025 کے لیے جرمنی میں زیادہ مانگ والے شعبے
جرمنی مندرجہ ذیل صنعتوں میں زبردست مانگ کے ساتھ 28 زمروں میں پیشہ ور افراد کو بھرتی کر رہا ہے۔
ہنر مند تجارت اور دستکاری: تعمیراتی کارکن، الیکٹریشن، پلمبر، بڑھئی، مکینکس
صحت اور بزرگوں کی دیکھ بھال: نرسیں، دیکھ بھال کرنے والے، طبی تکنیکی ماہرین
ٹیک اینڈ آئی ٹی: سافٹ ویئر انجینئرز، سائبر سیکیورٹی ماہرین، اے آئی ماہرین، ڈیٹا تجزیہ کار
مینوفیکچرنگ اور انجینئرنگ: مکینیکل انجینئرز، آٹوموٹو ٹیکنیشنز، صنعتی کارکن
لاجسٹکس اور ٹرانسپورٹ: ٹرک ڈرائیور، گودام کارکن، سپلائی چین مینیجر
مہمان نوازی اور سیاحت: باورچی، ہوٹل مینیجر، ریستوراں کا عملہ
تعلیم اور تربیت: پیشہ ورانہ تربیت دہندگان، انگریزی اساتذہ
ہنر مند لیبر کے لیے بڑھتی ہوئی عالمی مسابقت کے ساتھ جرمنی نے بین الاقوامی درخواست دہندگان کو زیادہ مؤثر طریقے سے راغب کرنے کے لیے ایک تیز، ڈیجیٹلائزڈ ویزا سسٹم متعارف کرایا ہے۔
جرمنی کا نیا ڈیجیٹل ویزا سسٹم
قونصلر سروسز پورٹل کا آغاز جرمنی کے ویزے کے عمل میں ایک بڑی پیشرفت کی نشاندہی کرتا ہے، جو آن لائن درخواست کا ایک آسان طریقہ کار فراہم کرتا ہے۔
ڈیجیٹل ویزا سسٹم کی اہم خصوصیات
جرمنی کا نیا ویزا سسٹم جرمی میں کام اور تعلیم کے ویزوں کے لیے 100 فیصد آن لائن درخواست دینے کی سہولت دیتا ہے۔
نیا نظام اپوائنٹمنٹ میں تاخیر کو ختم کرتا ہے۔
آن لائن نظام دنیا بھر میں 167 ویزا دفاتر تک رسائی دیتا ہے۔
یہ نظام متعدد ویزا زمروں کا احاطہ کرتا ہے، بشمول ملازمت، اپرنٹس شپ، اور خاندان کے افراد کا ملنا۔
وزیر خارجہ انالینا بیرباک نے زور دیا، ’ ہم کاغذی درخواستوں اور طویل انتظار کی مدت کی وجہ سے اعلی ٹیلنٹ کی آمد میں تاخیر کے متحمل نہیں ہو سکتے۔ ایک جدید امیگریشن ملک کے طور پر ہمیں ایک جدید ترین ویزا عمل کی ضرورت ہے۔
جرمنی کے نئے ڈیجیٹل ویزا سسٹم کی افادیت
جرمنی کا ڈیجیٹل ویزا سسٹم ہنر مند پیشہ ور افراد کے لیے ایک گیم چینجر ہے، جس کے فائدے درج ذیل ہیں۔
پیپر لیس ایپلی کیشنز: مزید لمبے فارمز اور فزیکل دستاویز کی گذارشات نہیں۔
تیز تر پروسیسنگ: درخواست کی منظوری میں آسانی
زیادہ قابل رسائی: دنیا میں کہیں سے بھی درخواست دیں۔
مضبوط کاروباری مرکز : ملازمتوں آسامیوں کو زیادہ مؤثر طریقے سے پُر کرنے میں کمپنیوں کی مدد کرنا
اپلائی کرنے کا طریقہ
جرمن قونصلر سروسز پورٹل ویزا کی درخواست کے عمل کو آسان بناتا ہے، جس سے ہنر مند کارکنوں، طلباء اور اپرنٹس کو مکمل طور پر آن لائن درخواست دینے کی اجازت ملتی ہے، جرمنی کے لیے ویزا اپلائی کرنے کے لیے درج ذیل طریقہ آزمائیں۔
قونصلر سروسز پورٹل پر جائیں: جرمن ویزا کی سرکاری ویب سائٹ تک رسائی حاصل کریں۔
ایک اکاؤنٹ بنائیں: اپنی ای میل اور ذاتی تفصیلات کا استعمال کرتے ہوئے رجسٹر کریں۔
اپنی ویزا کیٹیگری منتخب کریں: 28 دستیاب آپشنز میں سے انتخاب کریں۔
مطلوبہ دستاویزات اپ لوڈ کریں: شناخت، قابلیت، ملازمت کی پیشکش (اگر قابل اطلاق ہو) اور دیگر ضروری دستاویزات جمع کروائیں۔
انٹرویو کا شیڈول بنائیں (اگر ضرورت ہو): ویزا کی کچھ اقسام کے لیے آن لائن یا ذاتی طور پر انٹرویو کی ضرورت پڑسکتی ہے۔
اپنی درخواست جمع کروائیں اور فیس ادا کریں: درخواست مکمل کریں اور ضروری فیس جمع کروائیں۔
اپنی درخواست کو ٹریک کریں: پورٹل کے ذریعے اپنے ویزا کی حیثیت کی نگرانی کریں کہ آیا آپ کو ویزا ملا ہے یا نہیں۔
مزیدپڑھیں:ڈیپ سیک نے ماڈل کوڈ پبلک کے لیے اوپن کرنے کا اعلان کردیا
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: قونصلر سروسز پورٹل ڈیجیٹل ویزا سسٹم آن لائن درخواست جرمنی کے ویزا کی کرتا ہے کے لیے
پڑھیں:
غزہ میں عالمی فورس کیلئے اقوام متحدہ کا مینڈیٹ ضروری ہے، اردن اور جرمنی کا مقف
غزہ میں عالمی فورس کیلئے اقوام متحدہ کا مینڈیٹ ضروری ہے، اردن اور جرمنی کا مقف WhatsAppFacebookTwitter 0 1 November, 2025 سب نیوز
غزہ(آئی پی ایس )اردن اور جرمنی نے کہا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے غزہ پلان کے تحت فلسطینی پولیس کی معاونت کے لیے متوقع بین الاقوامی فورس کو اقوامِ متحدہ کا مینڈیٹ حاصل ہونا چاہیے۔غیر ملکی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق امریکا کی ثالثی میں حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی معاہدے کے تحت زیادہ تر عرب اور مسلمان ممالک پر مشتمل ایک اتحاد فلسطینی علاقے میں فورس تعینات کرنے کی توقع ہے۔
یہ نام نہاد بین الاقوامی استحکام فورس غزہ میں منتخب فلسطینی پولیس کو تربیت دینے اور ان کی معاونت کرنے کی ذمہ دار ہوگی، جسے مصر اور اردن کی حمایت حاصل ہوگی جبکہ اس فورس کا مقصد سرحدی علاقوں کو محفوظ بنانا اور حماس کو ہتھیاروں کی اسمگلنگ سے روکنا بھی ہوگا۔اردن کے وزیرِ خارجہ ایمن الصفدی نے کہا کہ ہم سب اس بات پر متفق ہیں کہ اگر اس استحکام فورس کو مثر طریقے سے اپنا کام کرنا ہے تو اسے سلامتی کونسل کا مینڈیٹ حاصل ہونا ضروری ہے۔
تاہم اردن نے واضح کیا کہ وہ اپنے فوجی غزہ نہیں بھیجے گا، الصفدی کا کہنا تھا کہ ہم اس معاملے سے بہت قریب ہیں، اس لیے ہم غزہ میں فوج تعینات نہیں کر سکتے، تاہم انہوں نے کہا کہ ان کا ملک اس بین الاقوامی فورس کے ساتھ تعاون کرنے کے لیے تیار ہے۔دوسری جانب، جرمنی کے ویزر خارجہ یوان واڈیفول نے بھی فورس کے لیے اقوامِ متحدہ کے مینڈیٹ کی حمایت کی اور کہا کہ اسے بین الاقوامی قانون کی واضح بنیاد پر قائم ہونا چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ یہ ان ممالک کے لیے انتہائی اہمیت رکھتا ہے جو نا صرف غزہ میں فوج بھیجنے کے لیے تیار ہیں بلکہ خود فلسطینیوں کے لیے بھی اہم ہے، جبکہ جرمنی بھی چاہے گا کہ اس مشن کے لیے واضح مینڈیٹ موجود ہو۔
خیال رہے کہ گزشتہ ماہ اقوامِ متحدہ کے ماہرین نے خبردار کیا تھا کہ یہ منصوبہ اسرائیلی قبضے کی جگہ امریکی قیادت میں ایک نیا قبضہ قائم کرے گا، جو فلسطینی حقِ خودارادیت کے منافی ہے۔اقوامِ متحدہ نے اس خطے میں بین الاقوامی امن فورسز کئی دہائیوں سے تعینات کر رکھی ہیں، جن میں جنوبی لبنان میں فورس بھی شامل ہے، جو اس وقت لبنانی فوج کے ساتھ مل کر حزب اللہ اور اسرائیل کے درمیان نومبر 2024 کی جنگ بندی پر عملدرآمد کو یقینی بنا رہی ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرسپریم کورٹ آف پاکستان کے آئندہ عدالتی ہفتے کے بینچز تشکیل سپریم کورٹ آف پاکستان کے آئندہ عدالتی ہفتے کے بینچز تشکیل بیرون ممالک کا ایجنڈا ہمارے خلاف کام کررہا ہے: مولانا فضل الرحمان پی ٹی آئی کی سابق قیادت کا حکومتی وزرا اور فضل الرحمان سے ملاقاتوں کا فیصلہ شاہ محمود قریشی سے سابق رہنمائوں کی ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی پاکستان کے بلال بن ثاقب دنیا کے بااثر ترین کرپٹو رہنما ئوں میں شامل اینٹی ٹیرف اشتہار پر صدر ٹرمپ سے معافی مانگ لی، کینیڈین وزیرِاعظمCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم