مسجد نبوی:ایک ہفتے کے دوران 50 لاکھ سے زائد زائرین کی آمد
اشاعت کی تاریخ: 21st, February 2025 GMT
مدینہ منورہ:مسجد نبوی میں گزشتہ ایک ہفتے کے دوران 50 لاکھ 32 ہزار سے زائد زائرین نے حاضری دی جب کہ 5 لاکھ 49 ہزار سے زیادہ افراد نے روضہ رسولﷺ کی زیارت کی۔
حرمین شریفین کی جنرل اتھارٹی کے مطابق اس دوران زائرین کی سہولت کے لیے بے شمار انتظامات کیے گئے ہیں، جن میں افطار پیکٹس کی تقسیم، زمزم کی فراہمی اور صفائی ستھرائی کے خصوصی اقدامات شامل ہیں۔
حکام کی جانب سے جاری کیے گئے اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ ہفتے مسجد نبوی میں 50 لاکھ 32 ہزار سے زائد نمازیوں اور زائرین نے حاضری دی۔ ان میں سے 5 لاکھ 49 ہزار سے زیادہ افراد نے روضہ رسول ﷺ کی زیارت کی جبکہ 2 لاکھ 69 ہزار 238 افراد نے ریاض الجنہ میں نوافل ادا کیے۔
زائرین کی سہولت کے لیے مختلف زبانوں میں ترجمے کی خدمات 10 ہزار 302 افراد کو فراہم کی گئیں، جو غیر عربی بولنے والے زائرین کے لیے انتہائی مفید ثابت ہوئیں۔
اسی طرح روزہ داروں کی سہولت کے لیے مسجد نبوی میں 1 لاکھ 34 ہزار سے زائد افطار پیکٹس تقسیم کیے گئے۔ ان پیکٹس میں روزہ داروں کے لیے صحت بخش کھانے شامل تھے۔اس کے علاوہ1,360 ٹن زمزم کی فراہمی کی گئی، جسے زائرین نے سیر ہوکر نوش کیا۔ زمزم کے معیار کو یقینی بنانے کے لیے 150 سیمپلز لیبارٹری ٹیسٹ کے لیے جمع کیے گئے تھے۔
مسجد نبوی کی صفائی اور سینیٹائزیشن کے لیے بھی خصوصی اقدامات کیے گئے۔ جنرل اتھارٹی کے مطابق 21 ہزار 181 لیٹر جراثیم کش مادے کا استعمال کیا گیا تاکہ زائرین کو صاف ستھرا اور محفوظ ماحول فراہم کیا جا سکے۔ اس کے علاوہ، مسجد کے اندر اور باہر صفائی کے لیے بڑی تعداد میں عملہ تعینات کیا گیا تاکہ زائرین کو بہترین سہولیات فراہم کی جا سکیں۔
ریاض الجنہ میں 2 لاکھ 69 ہزار 238 افراد نے نوافل ادا کیے۔ یہ جگہ زائرین کے لیے خصوصی اہمیت رکھتی ہے۔ جنرل اتھارٹی نے ریاض الجنہ کی دیکھ بھال اور صفائی کے لیے بھی خصوصی انتظامات کیے تاکہ زائرین کو پرسکون ماحول فراہم کیا جا سکے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: مسجد نبوی فراہم کی افراد نے کیے گئے کے لیے
پڑھیں:
پاکستان کا ہمسایہ ممالک کے ساتھ تجارتی خسارہ بڑھ کر 8.467 ارب ڈالر ہو گیا
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔23 اپریل ۔2025 )مالی سال 2025 کے پہلے 9 ماہ کے دوران پاکستان کا 9 ہمسایہ ممالک کے ساتھ تجارتی خسارہ 34.37 فیصد بڑھ کر 8.467 ارب ڈالر ہو گیا جو ایک سال قبل 6.301 ارب ڈالر تھا رپورٹ کے مطابق حالیہ علاقائی سیاسی تبدیلیوں کی وجہ سے بنگلہ دیش، افغانستان اور سری لنکا کو برآمدات میں اضافہ ہوا ہے تاہم حالیہ برسوں میں ان ممالک کے ساتھ پاکستان کی تجارت کو نمایاں دھچکے کا سامنا کرنا پڑا ہے جس کی وجہ ناسازگار حکومتی پالیسیوں کی وجہ سے پیدا ہونے والی مشکلات ہیں اس پیش رفت کے باوجود علاقائی ممالک کے ساتھ تجارتی خسارہ بڑھ گیا ہے جس کی بنیادی وجہ زیر غور مہینوں کے دوران چین، بھارت اور بنگلہ دیش سے زیادہ درآمدات ہیں.(جاری ہے)
مالی سال 2024 میں تجارتی خسارہ 9.506 ارب ڈالر رہا جو گزشتہ سال کے 6.382 ارب ڈالر کے مقابلے میں 49 فیصد زیادہ ہے جولائی تا مارچ مالی سال 2025 کے دوران افغانستان، بنگلہ دیش اور سری لنکا کو پاکستان کی برآمدات میں زبردست اضافہ دیکھا گیا اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مرتب کردہ اعداد و شمار کے مطابق اس عرصے کے دوران دیگر ممالک خصوصاً چین کو برآمدات میں کمی کا سلسلہ جاری رہا مالی سال 2025 کے دوران جولائی تا مارچ پاکستان کی 9 ممالک افغانستان، چین، بنگلہ دیش، سری لنکا، بھارت، ایران، نیپال، بھوٹان اور مالدیپ کو برآمدات کی مالیت 3.26 فیصد اضافے کے ساتھ 3.420 ارب ڈالر رہی جو گزشتہ سال کے اسی عرصے میں 3.312 ارب ڈالر تھی. اس کے برعکس مالی سال 2025 کے 9 ماہ میں درآمدات 23.65 فیصد اضافے کے ساتھ 11.887 ارب ڈالر رہیں جو گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے میں 9.613 ارب ڈالر تھیں تجزیے سے پتا چلتا ہے کہ مالی سال 2025 کے 9 ماہ میں چین سے درآمدات 23.69 فیصد اضافے کے ساتھ 11.582 ارب ڈالر رہیں جو گزشتہ سال کے اسی عرصے میں 9.363 ارب ڈالر تھیں خطے میں زیادہ تر درآمدات چین سے حاصل کی جاتی ہیں اس کے بعد جزوی طور پر بھارت اور بنگلہ دیش ہیں. مالی سال 2025 کے 9 ماہ میں چین کو پاکستان کی برآمدات 12.36 فیصد کم ہو کر 1.878 ارب ڈالر رہ گئیں جو گزشتہ مالی سال کے انہی مہینوں میں 2.143 ارب ڈالر تھیں مالی سال 2025 کے 9 ماہ میں بھارت سے درآمدات 12.72 فیصد اضافے کے ساتھ 17 کروڑ 63 لاکھ 10 ہزار ڈالر تک پہنچ گئیں جو گزشتہ سال 15 کروڑ 64 لاکھ 20 ہزار ڈالر تھیں مالی سال 2024 میں بھارت سے درآمدات 8.866 فیصد اضافے کے ساتھ 20 کروڑ 68 لاکھ 90 ہزار ڈالر تک رہی تھیں جو اس سے گزشتہ سال کے اسی عرصے میں 19 کروڑ 40 ہزار ڈالر تھیں. دریں اثنا مالی سال 2025 کے 9 ماہ میں بھارت کو برآمدات 4 لاکھ 10 ہزار ڈالر رہیں جو گزشتہ سال 12 لاکھ 30 ہزار ڈالر تھیں مالی سال 24 میں بھارت کو برآمدات 36 لاکھ69 ہزار ڈالر رہی تھیں جو اس سے گزشتہ سال کے اسی عرصے میں 3 لاکھ 29 ہزار ڈالر تھیں مالی سال 2025 کے 9 ماہ میں افغانستان کو برآمدات 64.48 فیصد اضافے کے ساتھ 62 کروڑ 32 لاکھ 80 ہزار ڈالر رہیں جو گزشتہ سال 37 کروڑ 89 لاکھ20 ہزار ڈالر تھیں، مالی سال 2024 کے 9 ماہ کے 64 لاکھ 40 ڈالر کے مقابلے میں 212 فیصد اضافے کے ساتھ درآمدات 2 کروڑ 13 لاکھ ڈالر رہیں، طورخم بارڈر اسٹیشن تقریباً 27 روز تک بند رہا جس کی وجہ سے افغانستان کو درآمدات اور برآمدات متاثر ہوئیں. رواں مالی سال میں افغانستان کو پاکستان کی اہم برآمدات میں چینی بھی شامل ہے پاکستان نے گزشتہ 4 ماہ کے دوران 7 لاکھ ٹن سے زائد چینی برآمد کی جس میں سے زیادہ تر افغانستان کو برآمد کی گئی ایران کے ساتھ تجارت کے کوئی اعداد و شمار دستیاب نہیں ہیں کیونکہ زیادہ تر تجارت غیر رسمی چینلز کے ذریعے کی جاتی ہے تاہم پاکستان نے بلوچستان کی غیر محفوظ سرحد کے ذریعے ایرانی پیٹرولیم مصنوعات اور ایل پی جی کی بڑھتی ہوئی اسمگلنگ کے پیش نظر سرحد تجارت کا انتخاب کیا ہے. مالی سال 2025 کے 9 ماہ میں بنگلہ دیش کو برآمدات 25 فیصد اضافے کے ساتھ 48 کروڑ 22 لاکھ 50 ہزار ڈالر سے 60 کروڑ 28 لاکھ 30 ہزار ڈالر تک پہنچ گئیں، مالی سال 9 ماہ میں درآمدات 44.53 فیصد اضافے کے ساتھ 6 کروڑ 28 لاکھ 60 ہزار ڈالر رہیں جو گزشتہ سال 4کروڑ 34 لاکھ 90 ہزار ڈالر تھیں.