مطالبات کی تکمیل کی یقین دہانی پر وفاقی ملازمین کا احتجاج ختم
اشاعت کی تاریخ: 21st, February 2025 GMT
اسلام آباد:
حکومت کی جانب سے مطالبات کی تکمیل کی یقین دہانی کے بعد وفاقی سرکاری ملازمین نے احتجاج ختم کردیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وفاقی سرکاری ملازمین نے سینیئر لیگی رہنما اور وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے سیاسی امور رانا ثنااللہ کے خطاب کے بعد دو روز سے جاری احتجاج ختم کردیا۔
سرکاری ملازمین پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے سے واپس روانہ ہونا شروع ہوگئے ہیں جبکہ پولیس کی نفری،قیدی وینز،اور واٹر کینن بھی واپس روانہ ہوگئی ہیں۔
ملازمین مطالبہ کررہے تھے کہ وفاقی سرکاری اداروں کے ملازمین کی تنخواہوں میں تفریق ختم کی جائے اور صوبائی طرز پر تمام وفاقی ملازمین کی اَپ گریڈیشن مع مراعات کی جائے، لیو انکیشمنٹ اور وفاقی ملازمین کی پینشن اصلاحات واپس لی جائیں۔
اس کے علاوہ، بجٹ 2024-25 میں تنخواہوں پر نافذ کردہ ٹیکس واپس لینے اور اداروں کی نجکاری کے دوران ملازمین کی نوکریوں کا تحفظ یقینی بنایا جانے کا مطالبہ بھی کیا گیا۔
قبل ازیں رانا ثنا اللہ نے احتجاجی سرکاری ملازمین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تمام ملازمین ہمارے بھائی اور بہنیں ہیں، ہمیں گوارہ نہیں کہ آپ یہاں آکر مشکلات کا سامنا کریں، میاں نواز شریف، وزیراعظم شہباز شریف اور ن لیگ کی سیاست خدمت کی سیاست ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کے بس میں ہو تو ان کا کہنا ہے کہ ملازمین کے سب مطالبات منظور کرلوں لیکن کئی مشکلات ہیں جس میں آئی ایم ایف ہے۔
رانا ثنا اللہ نے مزید کہا کہ وزیراعظم کو معلوم ہے آپ کے شب و روز کے معاملات مشکلات کا شکار ہیں، آپ کے مطالبات جائز ہیں لیکن آپ لوگ اس وقت کے حالات کو بھی مد نظر رکھیں ، تھوڑی دیر پہلے آپ کی قیادت کو گھر بلایا تھا اور آپ کے تمام مسائل کو سمجھا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے درمیان جو سمجھوتہ ہوا ہے وزیراعظم اس کو پورا کریں گے، آپ کے کچھ مطالبات کچھ اب پورے ہوں گے اور کچھ بجٹ کے وقت ہوں گے۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: سرکاری ملازمین ملازمین کی کہا کہ
پڑھیں:
روس میں فیکٹری ملازم کو تمام ملازمین کی تنخواہیں غلطی سے وصول، واپس کرنے سے انکار
روس میں ایک فیکٹری ملازم کو غلطی سے تمام ملازمین کی تنخواہ ایک ساتھ وصول ہوگئی۔ تاہم جب کمپنی نے اس سے واپسی کا مطالبہ کیا تو اس نے انکار کردیا۔
رپورٹس کے مطابق یہ واقعہ خانٹی مانسیسک میں پیش آیا جہاں ایک فیکٹری نے اپنے ورکر ولادیمیر ریچاگوف پر 7 ملین روبلز (87,000 ڈالرز) واپس کرنے سے انکار پر مقدمہ دائر کیا ہے۔ یہ رقم سافٹ ویئر کی خرابی کی وجہ سے غلطی سے ملازم کو وصول ہوگئی تھی۔
اس سال کے آغاز میں جب اسے اپنی بینکنگ ایپ سے رقم کی اطلاع موصول ہوئی تو ولادیمیر ریچاگوف کو اپنی آنکھوں پر یقین نہیں آیا۔ اس نے 7,112,254 روبل (87,000 ڈالرز) کی رقم کو بونس سمجھا۔
ملازم کے ساتھیوں کے درمیان اگرچہ یہ افواہیں پھیلی ہوئی تھیں کہ ان کی فیکٹری ان کے لیے ایک نفع بخش سال کے بعد 13ویں تنخواہ تیار کر رہی ہے، لیکن اس نے کبھی بھی اس طرح کی توقع نہیں کی تھی۔
لیکن یہ کروڑ پتی بننے کی اس کی خوشی کچھ ہی دیر کے لیے رہی کیونکہ اسے جلد ہی محکمہ اکاؤنٹنگ سے فون کالز موصول ہونے لگیں کہ اسے غلطی سے 7 ملین روبل منتقل کر دیے گئے ہیں اور اسے واپس کرنا پڑے گا۔
لیکن آن لائن کچھ تحقیق کرنے کے بعد ولادیمیر نے ایک تکنیکی error کی نشاندہی کی بنا پر رقم واپس کرنے سے انکار کردیا اور اب کیس سپریم کورٹ میں داخل کرادیا گیا ہے جہاں اس کا حتمی فیصلہ ہوگا۔