فارما سیکٹر برآمدات میں اضافے کے لیے تیارہے، یوبی جی
اشاعت کی تاریخ: 22nd, February 2025 GMT
کراچی(کامرس رپورٹر)یونائیٹڈ بزنس گروپ (یو بی جی) نے پاکستان کے فارما سیکٹر کی صلاحیت کو اجاگر کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے، جو ملک کی برآمدات میں نمایاں حصہ ڈالنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔یو بی جی کے صدر زبیر طفیل اوردیگر رہنماؤں خالد تواب، حنیف گوہر اور سید مظہر علی ناصر کے مطابق پاکستان کا فارما سیکٹر چند سالوں میں 5 بلین ڈالر کے برآمدی ہدف کو حاصل کر سکتا ہے، جس سے ملک کی عالمی سطح پر تصویر تبدیل ہو جائے گی، اس مقصد کے حصول کے لیے حکومت کو فارما سیکٹر کو مراعات فراہم کرنی چاہئیں، کاروبار کرنے میں آسانی پیدا کرنی چاہیے، اور برآمدات کو بڑھانے کے لیے ٹیرف کی منصفانہ ترتیب، تجارتی سرمایہ کاری اور ادارہ جاتی اصلاحات پر توجہ دینی چاہیے۔یو بی جی رہنماؤں نے بتایا کہ فارما سیکٹر کی قیمت 2023 -24 میں 3.
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: فارما سیکٹر برا مدات
پڑھیں:
سٹینڈرڈ اینڈ پورز گلوبل نے پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ بہتر کر دی: معاشی ٹیم کی کارکردگی قابل تعریف، وزیراعظم
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ) کریڈٹ ریٹنگ ایجنسی سٹینڈرڈ اینڈ پورز گلوبل نے پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ ’ٹرپل سی‘ سے ’بی مائنس‘ کر دی۔ سٹینڈرڈ اینڈ پورز گلوبل نے ایک بیان میں کہا کہ ’مستحکم آؤٹ لک ہماری اس توقع کی عکاسی کرتا ہے کہ جاری معاشی بحالی اور حکومت کی آمدنی بڑھانے کی کوششیں مالیاتی اور قرض کے اشاریوں کو مستحکم کریں گی۔ رپورٹ کے مطابق پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر 20.5 ارب ڈالر تک پہنچ گئے، جبکہ مہنگائی کی شرح 4.5 فیصد تک کم ہو گئی۔ سٹینڈرڈ اینڈ پورزگلوبل کے مطابق شرح سود گر کر 11 فیصد پر آ گئی۔ سٹیٹ بینک نے شرح سود میں 1100 بیسس پوائنٹس کمی کی۔ رپورٹ میں مزید بتایا کہ معاشی ترقی کی شرح 2.7 فیصد، آئندہ سال 3.6 فیصد متوقع ہے۔ زراعت کا شعبہ کمزور رہا، صنعتی شعبہ بہتر رہا۔ سٹینڈرڈ اینڈ پورز گلوبل کے مطابق ترسیلات زر 38 ارب ڈالر سے تجاوز کر گئیں۔ رپورٹ کے مطابق اکتوبر 2024 میں عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) نے 7 ارب ڈالر کا پروگرام منظور کیا۔ رواں سال مالی خسارہ کم ہو کر 5.6 فیصد ہوا۔ سٹینڈرڈ اینڈ پورز گلوبل کے مطابق چین، سعودی عرب، یو اے ای اور کویت سے 16.8 ارب ڈالر امداد میں ملے۔ پاکستان کی سکیورٹی صورتحال بہتر رہی۔ علاوہ ازیں وزیراعظم شہباز شریف نے کریڈٹ ریٹنگ کے درجے میں بہتری پر اظہار اطمینان کیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ کریڈٹ ریٹنگ سی سی سی پلس سے بی نیگٹو پر آنا ثابت کرتا ہے کہ معیشت استحکام کی طرف جا رہی ہے۔ کریڈٹ ریٹنگ میں بہتری سے بین الاقوامی کیپٹل مارکیٹ تک رسائی میں مدد ملے گی۔ حکومتی معاشی ٹیم کی کاوشیں قابل تعریف ہیں۔