بزنس کمیونٹی نے ٹریڈ ایکٹ ترامیم کو مسترد کردیا،حنیف لاکھانی
اشاعت کی تاریخ: 22nd, February 2025 GMT
کراچی(کامرس رپورٹر)ایف پی سی سی آئی کے سابق نائب صدر،کے سی سی آئی کے سابق سینئر نائب صدر اور پاکستان یارن مرچنٹس ایسوسی ایشن(پائما) کے سابق چیئرمین حنیف لاکھانی نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ چیمبرز،ایسوسی ایشنز اور دیگر تمام ٹریڈباڈیز کی دو سال کی مدت کوبرقرار رکھے کیونکہ ملک بھر کی تمام تجارتی انجمنوں بشمول چیمبرز آف کامرس،درآمدی وبرآمدی ایسوسی ایشنز،اسمال اورویمن چیمبرز آف کامرس نے متفقہ طور پرٹریڈ ایکٹ میں کی جانے والی ترامیم کو مسترد کردیا ہے۔حنیف لاکھانی نے کہا کہ منتخب باڈیز کی مدت باقاعدہ ایکٹ کی منظوری سے ہی دو سال کی گئی تھی اور اس کی منظورہ سینٹ آف پاکستان نے بھی کی تھی، اب یہ مدت کم کر کے دو بارہ ایک سال کر دی گئی ہے جو کہ بزنس کمیونٹی کے مینڈیٹ کی بھی توہین کے مترادف ہے۔ انہوں نے کہا کہ چیمبرز اور ایسوسی ایشنز کو وہ مدت برقرار رکھی جائے جو تاجروں کی جانب سے تفویض کردہ مینڈیٹ کو پورا کرنے کے لیے دو سال ہو۔ حنیف لاکھانی نے مزید کہاکہ تجارت کے اداروں میں انتخابات کرانا آسان نہیں ہے اور حکومت کو اپنا فیصلہ واپس لینا چاہیے، چیمبرز کے عہدیداروں کی مدت دو سال ہونی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ چیمبرزاور ٹریڈ ایسوسی ایشنز کے تمام عہدیداروں کو دو سال کا مینڈیٹ ملا ہے اور یہ ترمیم قابل قبول نہیں ہے، اورجبرا” نافذ کئے گئے اس نئے قانون کو بزنس کمیونٹی قبول نہیں کریگی۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ایسوسی ایشنز چیمبرز ا دو سال
پڑھیں:
پاکستان نے کشمیر بارے مودی کے گمراہ کن بیانات مسترد کردیئے
اسلام آباد: ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ پاکستان نے نریندر مودی کے بیانات مسترد کردیا۔
وفاقی دارالحکومت سے جاری بیان میں دفتر خارجہ کا کہنا تھاکہ پاکستان جموں کشمیر کے بارے نریندر مودی کے گمراہ کن بیانات کو مسترد کرتا ہے، اس طرح کے بیانات کا مقصد کشمیر سے بین الاقوامی توجہ ہٹانا ہے۔
ترجمان نے بتایا کہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی مسلسل خلاف ورزیاں ہو رہی ہیں، نریندر مودی نے ایک بار پھر پاکستان پر پہلگام حملے کا الزام لگایا ہے، مودی بغیر کسی ثبوت کے پاکستان پر الزام تراشی کررہا ہے، جموں و کشمیر بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ متنازعہ علاقہ ہے۔
دفتر خارجہ کے ترجمان کا کہنا ہےکہ مسئلہ کشمیر کا حل اقوام متحدہ کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی مرضی کے مطابق ہونا چاہیے، بیان بازی سے کشمیر کی قانونی اور تاریخی حقیقت تبدیل نہیں ہوسکتی، اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی تنظیموں سمیت عالمی برادری سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ بھارت کو اس کے ظلم و ستم کا جوابدہ ٹھہرائے۔