نارووال: آوارہ کتوں کی بھرمار، بچوں کی جان خطرے میں پڑ گئی
اشاعت کی تاریخ: 22nd, February 2025 GMT
یاسر عرفات: نارووال کے تلونڈی بھنڈراں میں آوارہ پاگل کتوں کی بڑھتی ہوئی تعداد نے شہریوں کو پریشان کر دیا ۔ سکول جاتے ہوئے طلبہ و طالبات کو روزانہ ان کتوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، جس کی وجہ سے ان کی سکول جانے کی مشکلات میں اضافہ ہو گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق آوارہ کتوں نے 6 بکریوں کو چیر پھاڑ ڈالا جن میں سے 4 بکریاں موقع پر ہی مر گئیں جبکہ 2 بکریاں زخمی حالت میں ہیں۔ آوارہ کتوں کے خوف سے شہری بچوں کو اپنے گھروں تک محدود ہونے پر مجبور ہیں اور بچے خوف کی وجہ سے سکول بھی جانے میں دشواری محسوس کر رہے ہیں۔
چین کا فلپائنی طیاروں پر سرحدی حدود کی خلاف ورزی کا الزام
مقامی افراد نے اس صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے حکام سے فوری طور پر کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا ہے تاکہ اس بڑھتے ہوئے خطرے سے بچا جا سکے۔
ذریعہ: City 42
پڑھیں:
بھارتی کرکٹ بورڈ کے لیے حکومت کی نئی اسپورٹس پالیسی درد سر، راجر بنی کی صدارت خطرے میں
بھارتی حکومت کی متعارف کردہ نیشنل اسپورٹس گورننس پالیسی نے بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) کو مشکل میں ڈال دیا ہے۔ نئی پالیسی کے تحت بی سی سی آئی کو بھی اب دیگر نیشنل اسپورٹس فیڈریشنز کی طرح حکومتی قواعد و ضوابط کے تحت چلنا ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: بی جے پی کا بی سی سی آئی کو حکومت کے ماتحت کرنے کا فیصلہ، اس سے کیا فرق پڑے گا؟
بھارتی میڈیا کے مطابق حکومت کی جانب سے پارلیمنٹ میں پیش کیا گیا نیا اسپورٹس بل منظور ہوتے ہی بی سی سی آئی پر بھی اس کا اطلاق ہوگا۔ سب سے بڑی تبدیلی صدر، سیکریٹری اور خازن کے عہدوں کے لیے زیادہ سے زیادہ عمر کی حد 70 سال مقرر کی گئی ہے، جس کے بعد موجودہ صدر راجر بنی دوبارہ اس عہدے کے لیے اہل نہیں رہے۔
راجر بنی کی عمر 70 سال ہو چکی ہے اور نئی پالیسی کے بعد بی سی سی آئی کو ستمبر یا اکتوبر میں جنرل کونسل اجلاس کے دوران نئے صدر کا انتخاب کرنا ہوگا۔ اگر بورڈ نے الیکشن نہ کرائے تو اس پر پابندی عائد کیے جانے کا امکان ہے، جس کے بعد بھارت انٹرنیشنل کرکٹ مقابلوں میں اپنا نام استعمال کرنے کا حق بھی کھو سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ورلڈ کپ آئی سی سی کا ایونٹ نہیں، بی سی سی آئی کی سیریز لگ رہا ہے، مکی آرتھر
نئی پالیسی کے تحت بی سی سی آئی یا کسی بھی کرکٹ ایسوسی ایشن کو اب عدالت جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔ کسی بھی تنازع کی صورت میں معاملہ نیشنل اسپورٹس ٹریبیونل میں لے جانا ہوگا۔
تجزیہ کاروں کے مطابق یہ اقدام بھارتی کرکٹ میں شفافیت لانے کی کوشش ہے، تاہم بی سی سی آئی کی خودمختاری پر سوالات بھی اٹھنے لگے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news بھارت بی سی سی آئی خطرہ راجر بنی صدارت نئی پالیسی