Daily Mumtaz:
2025-11-03@14:37:36 GMT

پاک بھارت میچز؛ متنازع لمحات کون کون سے رہے؟

اشاعت کی تاریخ: 22nd, February 2025 GMT

پاک بھارت میچز؛ متنازع لمحات کون کون سے رہے؟

آئی سی سی چیمپئینز ٹرافی کے اہم معرکے میں کل پاکستان اور روایتی حریف بھارت کی ٹیمیں دبئی کرکٹ اسٹیڈیم میں ایک دوسرے کے مدمقابل آئیں گی۔
نیوزی لینڈ کیخلاف افتتاحی میچ میں شکست کے بعد قومی ٹیم کیلئے بھارت کیخلاف میچ کرو یا مرو کی صورتحال اختیار کرگیا ہے، میچ شکست کی صورت میں گرین شرٹس ٹورنامنٹ سے تقریباً باہر ہوجائیں گے۔

اہم معرکے سے قبل شائقین کرکٹ کیلئے کچھ یادگار ترین متنازع لمحات کا ذکر بھی کرتے ہیں، جو مندرجہ ذیل ہیں۔

میانداد کی کینگرو چھلانگ:

پاکستان کے لیجنڈ کرکٹر جاوید میانداد نے ہمیشہ اپنی بیٹنگ یا سلیجنگ سے مخالفین کو پریشان کرنے کا ایک طریقہ تلاش کیا اور 1992 کے ورلڈکپ میں بھارت کے خلاف میچ بھی اس سے مختلف نہیں تھا۔

سڈنی میں بھارتی وکٹ کیپر کرن مورے کی جانب سے حد سے زیادہ اپیلیں کرنے سے میانداد تنگ آگئے اور بلے باز نے مورے کے ساتھ بات چیت کی۔ بعد ازاں ایک رن مکمل کرنے کے بعد میانداد نے کینگرو کی طرح چھلانگ لگائی تاکہ وہ بھارتی وکٹ کیپر کی نقل کرسکیں۔

کمنٹیٹرز اور مداحوں نے اس مضحکہ خیز پہلو کو دیکھا لیکن بھارتی کپتان محمد اظہر الدین کو نہیں، جو میانداد کی حرکتوں پر برہم نظر آئے۔

پرساد کا انتقام:

اوپنر عامر سہیل 1996 کے ورلڈکپ کے کوارٹر فائنل میں بھارت کے ہدف کا تعاقب کررہے تھے جب بائیں ہاتھ کے بلے باز کی جارہانہ بیٹنگ کے باعث ٹیم کو میچ کا نقصان اٹھانا پڑا۔

بنگلورو میں جیت کیلئے 289 رنز کے ہدف کے تعاقب میں عامر سہیل اور ان کے ساتھی اوپنر سعید انور نے 10 اوورز میں 84 رنز بنائے۔ عامر سہیل نے بھارتی فاسٹ بولر وینکٹیش پرساد کو باؤنڈری لگا کر گیند باز کو شاٹ کی سمت انگلی کرکے اشارہ کیا جو پاکستانی ٹیم کو بھی کافی مہنگا ثابت ہوا۔

پرساد نے جوابی حملہ کرتے ہوئے عامر سہیل کو اگلی گیند پر آؤٹ کیا جس پر اسٹیڈیم شائقین کے شور سے گونج اٹھا اور گیند باز نے بدلے میں عامر سہیل کو رخصتی کا اشارہ کیا۔

انضمام الحق کا مداح پر حملہ:

انضمام الحق نے 1997 میں ٹورنٹو میں ایک میچ کے دوران اسٹینڈ میں ایک بھارتی مداح کا سامنا کیا اور یہ واقعہ آنے والے برسوں تک بحث کا موضوع بنا رہا تھا۔

انضمام الحق باؤنڈری پر کھڑے تھے کہ ایک بھارتی سپورٹر نے بلے باز کو آلو کے نام سے پکارا جو پاکستانی بیٹر کو زرا بھی نہ بھایا۔جب میگا فون پر آواز بلند ہوئی تو انضمام الحق نے اپنے ایک کھلاڑی کو ڈریسنگ روم سے بیٹ لانے کی ہدایت کی اور سکیورٹی کی مداخلت سے پہلے ہی اسٹینڈ کے اندر ہی مداح کا تعاقب کرنے پہنچ گئے۔

انضمام الحق کو اس فعل پر سزا تو دی گئی لیکن کئی سال بعد اعتراف کیا گیا کہ یہ نعرے واقعی ذاتی، توہین آمیز اور ناقابل قبول تھے۔

گمبھیر اور آفریدی کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ:

بھارتی بلے باز گوتم گمبھیر نے 2007 میں ایک میچ میں پاکستانی اسٹار کرکٹر شاہد آفریدی کو باؤنڈری لگا کر سخت جملے کسنا شروع کردیے۔

گوتم گمبھیر اور آفریدی نے کچھ زبانی بات چیت کے بعد پیچھے ہٹنے سے انکار کردیا اور بلے باز اور گیند باز کے درمیان ایک رن کے درمیان تصادم ہوگیا۔

دونوں نے ایک بار پھر ایک دوسرے کو تلخ جملوں کا تبادلہ کیا اور ڈرامائی ٹی وی تصاویر میں نازیبا الفاظ واضح طور پر نظر آرہے تھے، اس سے قبل امپائر نے مداخلت کرکے معاملے کو رفع دفع کرایا۔

شعیب اختر اور ہربھجن کا جھگڑا:

پاکستان کے فاسٹ بولر شعیب اختر کبھی بھی لڑائی سے پیچھے نہیں ہٹے اور کچھ ایسا ہی 2010 کے ایشیا کپ میں ہربھجن سنگھ کے ساتھ ہوا تھا۔

میچ کے دوران شعیب اختر نے ہربھجن سنگھ کو ایک گیند مس کرائی اور سلیجنگ کی لیکن اس کے نتیجے میں بلے باز نے محمد عامر کی گیند پر آخری اوور میں چھکا لگا کر بھارت کو فتح دلائی۔

ہربھجن نے شعیب اختر کے سامنے زبردست جشن منایا، جنہوں نے انہیں بتایا کہ کہاں جانا ہے۔

شعیب اختر اور ہربھجن نے حال ہی میں چیمپیئنز ٹرافی کی پروموشن ویڈیو میں ٹی وی پر اس لمحے کو مزاحیہ انداز میں دوبارہ پیش کیا تھا۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: انضمام الحق عامر سہیل میں ایک بلے باز

پڑھیں:

حیران کن پیش رفت،امریکا نے بھارت سے10سالہ دفاعی معاہدہ کرلیا

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کوالالمپو ر،نئی دہلی،اسلام آباد(خبر ایجنسیاں، مانیٹرنگ ڈیسک) امریکا اور بھارت کے درمیان 10 سالہ دفاعی فریم ورک معاہدے پر دستخط ہوگئے امریکی وزیر دفاع پیٹ ہیگ ستھ نے گزشتہ روز کوالالمپور میں اپنے بھارتی ہم منصب راج ناتھ سنگھ سے ملاقات کے بعد اس پیش رفت کا اعلان کیا۔ پیٹ ہیگ ستھ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر بتایا کہ یہ معاہدہ خطے میں استحکام اور دفاعی توازن کے لیے سنگِ میل کی حیثیت رکھتا ہے۔ پیٹ ہیگ سیتھ کے مطابق معاہدے سے دونوں ممالک کے درمیان تعاون، معلومات کے تبادلے اور ٹیکنالوجی کے اشتراک میں اضافہ ہوگا۔انہوں نے کہا کہ یہ دونوں ممالک کی افواج کے درمیان تعاون کو مزید مضبوط بنانے کی سمت میں ایک اہم قدم ہے، جو مستقبل میں زیادہ گہرے اور مؤثر دفاعی تعلقات کی راہ ہموار کرے گا۔دونوں وزرا کے درمیان ملاقات آسیان ڈیفنس سمٹ کے دوران ہوئی، یہ ملاقات ایک ایسے وقت میں ہوئی جب امریکا نے اگست میں بھارت کی روسی تیل کی خریداری پر ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے بھارتی مصنوعات پر 50 فیصد ٹیکس عائد کیا تھا۔ان اضافی محصولات کے بعد بھارت نے امریکی دفاعی سازوسامان کی خریداری کا عمل عارضی طور پر روک دیا تھا، تاہم دونوں ممالک کے درمیان گزشتہ روز ہونے والی ملاقات میں دفاعی خریداری کے منصوبوں پر نظرثانی کے حوالے سے بھی بات چیت کی گئی۔بھارتی اخبار ’ہندوستان ٹائمز‘ کے مطابق یہ ملاقات کوالالمپور میں ہونے والے آسیان ڈیفنس منسٹرز میٹنگ پلس کے موقع پر ہوئی، جو ہفتہ سے شروع ہونے جا رہی ہے۔معاہدے پر دستخط کے بعد پیٹ ہیگ سیتھ نے بھارتی وزیر دفاع راجناتھ سنگھ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ یہ دنیا کی سب سے اہم امریکی بھارتی شراکت داریوں میں سے ایک ہے، ہمارا اسٹریٹجک اتحاد باہمی اعتماد، مشترکہ مفادات اور ایک محفوظ و خوشحال بحیرہ ہندبحرالکاہل خطے کے عزم پر قائم ہے۔وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے بھی 10 سالہ معاہدے پر دستخط کی تصدیق کی اور ہیگ ستھ کے ساتھ اپنی ملاقات کو نتیجہ خیز قرار دیا۔ ایکس پر ایک پوسٹ میں راج ناتھ نے کہا،کوالالمپور میں میرے امریکی ہم منصب پیٹر ہیگ سیتھ کے ساتھ ایک نتیجہ خیز ملاقات ہوئی،ہم نے 10 سالہ امریکابھارت بڑی دفاعی شراکت داری کے فریم ورک پر دستخط کیے ہیں۔راج ناتھ سنگھ نے مزید زور دیا کہ یہ فریم ورک بھارت امریکا دفاعی تعلقات کے پورے اسپیکٹرم کو پالیسی کی سمت اہمیت فراہم کرے گا۔انہوں نے کہا کہ یہ ہماری پہلے سے مضبوط دفاعی شراکت داری میں ایک نئے دور کا آغاز کرے گا۔ یہ ہمارے بڑھتے ہوئے اسٹریٹجک ہم آہنگی کا اشارہ ہے اور شراکت داری کے ایک نئے عشرے کا آغاز کرے گا۔ ہماری شراکت داری آزادانہ اصولوں پر مبنی ہے۔علاوہ ازیںنئی دہلی کی وزارتِ خارجہ نے تصدیق کی ہے بھارت کو ایران میں واقع اسٹریٹجک چاہ بہار بندرگاہ منصوبے پر امریکی پابندیوں سے 6 ماہ کی چھوٹ دے دی گئی ہے، جو افغانستان جیسے خشکی میں گھرے ملک تک رسائی کا ایک اہم راستہ ہے۔ خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ سال نئی دہلی اور تہران نے چاہ بہار منصوبے کو ترقی دینے اور اسے جدید سہولتوں سے آراستہ کرنے کے لیے ایک معاہدے پر دستخط کیے تھے جس کے تحت بھارت کو بندرگاہ کے استعمال کے لیے 10 سال کی رسائی حاصل ہوئی تاہم امریکا نے ستمبر میں ایران کے جوہری پروگرام پر دباؤ بڑھانے کے اقدامات کے تحت اس منصوبے پر پابندیاں عائد کر دی تھیں، امریکی قانون کے مطابق جو کمپنیاں چاہ بہار منصوبے سے وابستہ رہیں گی ان کے امریکا میں موجود اثاثے منجمد کیے جا سکتے تھے اور ان کے امریکی لین دین روک دیے جاتے۔بھارت نے کہا کہ پابندیاں عارضی طور پر معطل کر دی گئی ہیں۔ بھارتی وزارتِ خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے نئی دہلی میں صحافیوں کو بتایا کہ میں تصدیق کر سکتا ہوں کہ ہمیں امریکی پابندیوں سے 6 ماہ کے لیے استثنا دیا گیا ہے۔انہوں نے بتایا کہ یہ استثناحال ہی میں دیا گیا ہے، جس کا مطلب ہے کہ یہ اپریل 2026 تک مؤثر رہے گا۔یہ رعایت ایسے وقت میں دی گئی ہے جب پاکستان اور افغانستان حالیہ ہفتوں میں اپنی غیر مستحکم سرحد پر جھڑپوں کے بعد نازک امن بات چیت میں مصروف ہیں۔امریکا نے افغانستان میں اپنی فوجی موجودگی کے دوران چاہ بہار بندرگاہ منصوبے کو بمشکل قبول کیا تھا، کیونکہ وہ نئی دہلی کو کابل حکومت کی حمایت میں ایک قیمتی شراکت دار سمجھتا تھا، جو 2021 میں تحلیل ہو گئی تھی۔ بعد ازاں بھارت نے طالبان حکومت کے ساتھ اپنے تعلقات میں بہتری لائی۔افغانستان کے اقوام متحدہ کی پابندیوں کے زد میں آنے والے وزیرِ خارجہ امیر خان متقی نے رواں ماہ بھارت کا دورہ کیا، جس کے بعد نئی دہلی نے کابل میں اپنا سفارتی مشن دوبارہ مکمل سفارتخانے کی سطح پر بحال کر دیا۔دریں اثناء ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ پاکستان نے امریکا اور بھارت کے درمیان ہونے والے دفاعی معاہدے کا نوٹس لیا ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ طاہر انداربی نے کہا کہ خطے پر امریکا بھارت دفاعی معاہدے کے اثرات کا جائزہ لے رہے ہیں۔ترجمان کا کہنا تھا کہ مسلح افواج بھارتی فوجی مشقوں پر نظر رکھے ہوئے ہیں، بھارت کی کسی بھی مہم جوئی کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔ طاہر اندرابی نے مزید کہا کہ یہ سوال کہ پاکستان نے کتنے بھارتی جنگی جہاز گرائے؟ بھارت سے پوچھنا چاہیے، حقیقت بھارت کے لیے شاید بہت تلخ ہو۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ پاک افغان تعلقات میں پیشرفت بھارت کو خوش نہیں کرسکتی لیکن بھارت کی خوشنودی یا ناراضی پاکستان کے لیے معنی نہیں رکھتی۔ قبل ازیںبھارت نے چترال سے نکلنے والے دریائے کنڑ پر افغان طالبان کی جانب سے ڈیم بنانے میں مدد کی پیشکش کردی۔گزشتہ دنوں افغانستان میں برسراقتدار طالبان رجیم کے سپریم لیڈر ملا ہیبت اللہ اخوندزادہ نے وزارت توانائی کو چترال سے نکلنے والے دریائے کنڑ پر جلد از جلد ڈیم کی تعمیر شروع کرنے کا حکم دیا تھا۔افغان میڈیا کے مطابق سپریم لیڈر ملا ہیبت اللہ اخوندزادہ نے کہا تھا کہ ڈیم کیلیے ملکی کمپنیوں کے ساتھ معاہدے کیے جائیں اور غیر ملکی کمپنیوں کا انتظار نہ کیا جائے۔اب بھارت نے چترال سے نکلنے والے دریائے کنڑ پر افغان طالبان کی جانب سے ڈیم بنانے میں مدد کی پیشکش کردی۔بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے ہفتہ وار پریس کانفرنس میں ایک سوال کے جواب میں کہا کہ بھارت ہائیڈروالیکٹرک پروجیکٹس کی تعمیر میں افغانستان کی مدد کیلیے تیار ہے، دونوں ممالک میں پانی سے متعلق معاملات میں تعاون کی ایک تاریخ ہے، ہرات میں سلما ڈیم کی مثال موجود ہے۔دوسری جانب افغان طالبان نے بھارتی اعلان کا خیرمقدم کیا اور قطر میں طالبان کے سفیر سہیل شاہین نے دی ہندو سے گفتگو میں کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تعاون کے بہت سے مواقع موجود ہیں۔خیال رہے کہ دریائے کنڑ چترال سے نکلتا ہے اور تقریباً 482 کلومیٹر کا سفر طے کرنے کے بعد دریائے کابل میں شامل ہو کر واپس پاکستان آتا ہے۔

خبر ایجنسی گلزار

متعلقہ مضامین

  • بھارتی ویمنز کرکٹ ٹیم نے ورلڈ کپ جیت لیا، 1 ارب 25 کروڑ روپے انعام حاصل کیا
  • بھارتی تاریخ کا سب سے وزنی ترین مواصلاتی سیٹلائٹ خلا کیلئے روانہ
  • پاکستان اور جنوبی افریقا کی ٹیمیں فیصل آباد پہنچ گئیں
  • مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں،متنازع علاقہ ، پاکستان
  • دو ہزار سکھ یاتریوں کی پاکستان آمد، بھارتی حکومت کو سانپ سونگھ گیا
  • خطے میں کسی نے بدمعاشی ثابت کی تو پاکستان بھرپور جواب دے گا: ملک احمد خان
  • یکم نومبر 1984 کا سکھ نسل کشی سانحہ؛ بھارت کی تاریخ کا سیاہ باب
  • مودی سرکار میں ارکان پارلیمان ارب پتی بن گئے، بھارتی عوام  انتہائی غربت سے بے حال
  • بابر اعظم نے روہت شرما کا ریکارڈ توڑ دیا، ٹی20 میں سب سے زیادہ رنز بنانے والے بلے باز بن گئے
  • حیران کن پیش رفت،امریکا نے بھارت سے10سالہ دفاعی معاہدہ کرلیا