پاکستان ریلوے نے لاہور کے مسافر خانے میں سگریٹ میں چرس بھرنے کے واقعے کی تردید کردی
اشاعت کی تاریخ: 22nd, February 2025 GMT
پاکستان ریلوے نے سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو جس میں دکھایا گیا کہ ریلوے اسٹیشن لاہور کے مسافر خانے میں وینڈر سگریٹ میں چرس بھر رہا ہے، کی تردید کردی۔
رپورٹ کے مطابق ریلویز پولیس لاہور نے وینڈر احسن علی کو ٹریس کرکے پوچھ گچھ کی تو پتہ چلا کہ ڈی ایم او ریلوے نے وینڈر کو 7 جون 25 تک میڈیکل کارڈ جاری کیا ہوا ہے۔
ریلویز پولیس لاہور کی طرف سے وینڈر احسن کی تلاشی بھی عمل میں لائی گئی جس سے کوئی نشہ آور شہ یا چرس وغیرہ برآمد نہ ہوئی، وینڈر کے مطابق وہ سیگریٹ کو نوش کرنے کے لئے نرم کر رہا تھا۔
اس کے مطابق کسی نامعلوم شخص نے ویڈیو بناکر وائرل کردی، وینڈر نے ویڈیو پیغام کے ذریعے تمام حقائق سامنے رکھ دیئے، لہٰذا سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو کی تردید کی جاتی ہے
ایس پی لاہور نے کہا کہ ریلوے اسٹیشن لاہور اور اسکے مسافر خانے میں ایسی کسی قسم کی غیر قانونی سرگرمی جاری نہیں ہے،ریلویز پولیس ریلوے اسٹیشن لاہور کو ہر قسم کی غیر قانونی سرگرمی سے پاک رکھنے کے لئے دن رات کوشاں ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
بھارت ہجرت کرنے والے سکھر کے ہندو جوڑے کی ممبئی میں افسوسناک موت
سندھ کے شہر سکھر سے بھارت ہجرت کرنے والے ہندو جوڑے نوتن داس سنجے اور سپنا داس کی نیو ممبئی کے علاقے کھار گھر میں پراسرار حالات میں موت واقع ہو گئی۔ بھارتی پولیس نے اسے گھریلو جھگڑے کے بعد قتل اور خودکشی کا واقعہ قرار دیا ہے۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق، سنجے کمار نے مبینہ طور پر بیوی سپنا کو چاقو کے وار سے قتل کیا، اور پھر اسی چاقو سے اپنی گردن کاٹ کر خودکشی کر لی۔
یہ ہولناک واقعہ اس وقت سامنے آیا جب ان کا چھوٹا بیٹا اسکول سے واپس آیا لیکن کسی نے دروازہ نہیں کھولا۔ پریشان ہو کر بچے نے پڑوسیوں سے مدد لی، جنہوں نے سپنا کی بہن سنگیتا کو اطلاع دی۔ پولیس موقع پر پہنچی تو دونوں میاں بیوی کی لاشیں خون میں لت پت ملیں۔
تحقیقات کے مطابق، یہ جوڑا نومبر 2024 میں اپنے دو کمسن بیٹوں (10 اور 6 سال) کے ساتھ بھارت منتقل ہوا تھا۔ وہ ملازمت کی تلاش میں تھے اور کرائے کے ایک فلیٹ میں رہائش پذیر تھے، جو سپنا کی بہن سنگیتا نے دلایا تھا۔ سنگیتا ہی جوڑے کا مالی خرچ اٹھا رہی تھیں۔
پولیس نے بتایا کہ جوڑے کے درمیان اکثر گھریلو جھگڑے ہوتے تھے اور وہ حالیہ دنوں میں پاکستان واپس جانے کے لیے قانونی کارروائی میں مصروف تھے۔
پولیس کے مطابق، ایک ماہ قبل بھی دونوں کے درمیان جھگڑا ہوا تھا لیکن سپنا نے اپنی بہن کے اصرار کے باوجود پولیس سے رجوع نہیں کیا۔ اب سپنا کی بہن کی درخواست پر پولیس نے سنجے کے خلاف قتل کی دفعہ 103(1) کے تحت مقدمہ درج کیا ہے، حالانکہ وہ بھی مر چکا ہے۔
واقعے کے وقت دونوں بچے اسکول میں تھے، جو اس واقعے کے بعد شدید ذہنی صدمے کا شکار ہیں۔
پاکستان میں وزیر مملکت برائے اقلیتی امور، کھیل داس کوہستانی نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ متاثرہ خاندان سکھر سے تعلق رکھتا ہے اور انتہائی افسوسناک سانحہ ہے۔