پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کے صدر رانا محمد عظیم نے کہا کہ موجودہ حکومت کسی زعم میں نہ رہے، یہ ان کی خام خیالی ہے کہ وہ ظالمانہ اور غاصبانہ قوانین کے ذریعے آزادی اظہار رائے کو پابند کر لیں گے۔ ہم بنیادی انسانی حقوق کو مسخ کر دینے والے ظالمانہ اور غاصبانہ پیکا ایکٹ کو مسترد کرتے ہیں۔ ہم ایسا کوئی اقدام قبول نہیں کریں گے جس سے آزادی اظہار رائے کے بنیادی حق پر قدغن آئے۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کی کال پر ظالمانہ اور غاصبانہ پیکا ایکٹ کیخلاف پنجاب یونین آف جرنلسٹس کے زیراہتمام لاہور پریس کلب میں بھرپور احتجاج و مظاہرہ کیا گیا، جس میں سینئر صحافی قیادت کیساتھ پنجابی یونین، الیکٹرانک میڈیا رپورٹرز ایسوسی ایشن(ایمرا)، نیشنل میڈیا ایسوسی ایشن آف پاکستان، کورٹ جرنلسٹس ایسوسی ایشن، ایجوکیشن رپورٹرز ایسوسی ایشن، ہیلتھ رپورٹرز ایسوسی ایشن کے ممبران، وکلا تنظیموں کے رہنما اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی اہم شخصیات بھی شریک ہوئیں۔ چیف آرگنائزر پنجاب تحریک انصاف عالیہ حمزہ ملک، رہنما تحریک انصاف اور وکیل رہنما اظہر صدیق، رہنما تحریک انصاف صنم جاوید اور پنجابی یونین کے رہنما مدثر اقبال بٹ سمیت مختلف سیاسی و سماجی رہنماؤں نے بھی وفد کی صورت میں صحافیوں سے اظہار یکجہتی کیا۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کے صدر رانا محمد عظیم نے کہا کہ موجودہ حکومت کسی زعم میں نہ رہے، یہ ان کی خام خیالی ہے کہ وہ ظالمانہ اور غاصبانہ قوانین کے ذریعے آزادی اظہار رائے کو پابند کر لیں گے۔ ہم بنیادی انسانی حقوق کو مسخ کر دینے والے ظالمانہ اور غاصبانہ پیکا ایکٹ کو مسترد کرتے ہیں۔ ہم ایسا کوئی اقدام قبول نہیں کریں گے جس سے آزادی اظہار رائے کے بنیادی حق پر قدغن آئے۔ انہوں نےکہا کہ ہم صحافیوں نے پہلے بھی قربانیاں دی ہیں اور اب بھی کسی قربانی سے گریز نہیں کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت کسی بھول میں نہ رہے۔ صدر پی ایف یو جے نے مزید کہا کہ موجودہ حکومت نے ہر لکھنے، بولنے اور کہنے والے شہریوں پر جو شب خون مارا ہے اس کی کوئی تلافی نہیں، حکومت نے ہوش کے ناخن نہ لئے اور پیکا ترمیمی ایکٹ کو واپس نہ لیا تو ہم پورے پاکستان میں کال دیں گے اور پھر مظاہرے سڑکوں پر ہوں گے۔

سپریم کورٹ کے سینئر وکیل اور تحریک انصاف کے رہنما اظہر صدیق نے کہا کہ موجودہ حکومت اپنے ظالمانہ اقدامات کے ذریعے جو جبر اور ظلم کر رہی ہے وہ کسی صورت قبول نہیں، ہم اس کالے قانون کیخلاف عدالت میں بھی گئے ہیں اور وہ صحافی برادری کو یقین دلاتے ہیں کہ اس کالے قانون کی واپسی تک صحافی برادری کیساتھ کندھے سے کندھا ملائے کھڑے ہیں۔ موجودہ حکومت جعلی مینڈیٹ لے کر آئی ہے اور اس جعلی مینڈیٹ کے سہارے غاصبانہ قوانین نافذ کر رہی ہے جو کسی معاشرے یا سماج میں قابل قبول نہیں۔ تحریک انصاف کی رہنما اور سوشل ایکٹوسٹ صنم جاوید نے کہا کہ فارم 47 کی پیداوار حکومت اپنی جعلسازیوں پر پردہ ڈالنے کیلئے ظالمانہ قوانین نافذ کر رہی ہے۔ حکومت کا یہ ظالمانہ اقدام کسی صورت قابل قبول نہیں، تحریک انصاف اسمبلیوں میں بھی اس کالے قانون کیخلاف شدید احتجاج کر رہی ہے اور صحافی برادری کیساتھ ہر احتجاج میں شامل ہوگی۔

سینئر صحافی رہنما بابر ڈوگر نے کہا کہ موجودہ حکومت اپنے اوپر تنقید کا تصور ختم کرنے کیلئے میڈیا کا گلا گھونٹ رہی ہے، لیکن ہم واضح کر دینا چاہتے ہیں کہ حکومت کو فیک نیوز کی آڑ میں لوگوں کی آزادی اظہار رائے پر پابندی نہیں لگانے دیں گے، اگر آوازیں دبا دی جائیں گی تو معاشرے میں سوائے گھٹن کے کچھ نہیں بچے گا۔ ہم انسانی حقوق اور آزادی اظہار رائے کیلئے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔ سینئر صحافی رہنما اور صدر پنجابی میڈیا ندیم رضا کا کہنا تھا کہ زندہ سماج کی علامت ہے کہ وہاں سوال کرنے کا حق اور بات کرنے کی آزادی ہوتی ہے۔ جب کوئی حکومت سماج سے بات کرنے حق چھینتی ہے، تنقید اور سوال سے ڈرتی ہے تو اس کا زوال شروع ہو جاتا ہے۔ حکومت جان لے کہ ہمارا سماج بھی زندہ ہے اور اہل ِ قلم بھی بیدار ہیں۔ یہ کسی بھی قیمت پر ایسی پابندیاں قبول نہیں کریں گے، جو معاشرے سے ان کے بنیادی حقوق ہی چھین لیں۔

انہوں نے کہا کہ پیکا ایکٹ سمیت ہر ایسے قانون کیخلاف احتجاج کیا جائے گا جو بات کہنے، لکھنے کی آزادی سلب کرے۔ پی یو جے کی یہ تحریک صرف صحافیوں کے حقوق کی تحریک نہیں بلکہ پورے سماج کی آزادی کی تحریک ہے۔ صدر پنجاب یونین آف جرنلسٹس میاں شاہد ندیم نے کہا کہ ہم منہاج برنا اور نثار عثمانی کی فکر کے وارث ہیں اور پنجاب یونین آف جرنلسٹس اپنے تحریکی رہنمائوں کی فکری وراثت کا دفاع کرنا اچھی طرح جانتی ہے، ہم فیک نیوز کیخلاف ہیں لیکن حکومت کو اس کی آڑ لے کر فسطائیت نہیں کرنے دیں گے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: نے کہا کہ موجودہ حکومت ظالمانہ اور غاصبانہ آزادی اظہار رائے یونین آف جرنلسٹس نہیں کریں گے ایسوسی ایشن تحریک انصاف قبول نہیں پیکا ایکٹ کر رہی ہے قانون کی کی آزادی

پڑھیں:

پی ٹی آئی کا پنجاب لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2025 کے لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کرنے کا فیصلہ

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے پنجاب لوکل گورنمنٹ بل 2025 کو عدالت میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے اور پارٹی پیر کے روز لاہور ہائیکورٹ میں آئینی درخواست دائر کرےگی۔

مزید پڑھیں: پنجاب میں بلدیاتی انتخابات لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2025 کے تحت کرانے کا فیصلہ

پی ٹی آئی رہنما اعجاز شفیع کے مطابق اس سلسلے میں شیخ امتیاز محمود، اعجاز شفیع، منیر احمد اور میاں شبیر اسماعیل کی جانب سے باقاعدہ نمائندگی جمع کرائی گئی ہے، جو صدرِ مملکت، وزیراعظم، گورنر پنجاب اور وزیراعلیٰ پنجاب سمیت متعلقہ اعلیٰ حکام کو ارسال کی جا چکی ہے۔

اعجاز شفیع نے بتایا کہ قانونی ماہرین کی معاونت سے تیار کردہ تفصیلی اعتراضات حکومت کو بھی بھجوا دیے گئے ہیں۔ ان کے مطابق لوکل گورنمنٹ بل کی متعدد دفعات آئین کے آرٹیکلز 17، 32 اور 140-اے سے ٹکراتی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ غیر جماعتی بنیادوں پر ایک ووٹ سے متعدد ممبران کے انتخاب کا یونین کونسل نظام شدید تحفظات کا باعث ہے، کیونکہ یہ سیاسی جماعتوں کے کردار کو کمزور کرنے کے ساتھ بلدیاتی اداروں کی خودمختاری کو بھی متاثر کرتا ہے۔

اعتراضات میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ بل کے ذریعے مقامی منتخب نمائندوں کے اختیارات بیوروکریسی کو دینے کی کوشش کی گئی ہے، جو اختیارات کی نچلی سطح تک منتقلی کے آئینی تصور کے خلاف ہے۔

’اسی طرح مالیاتی اختیارات کا مرکز میں مرتکز ہونا بلدیاتی نظام کی خودمختاری کے لیے نقصان دہ قرار دیا گیا ہے جبکہ غیر معینہ مدت کے لیے ایڈمنسٹریٹر کی تعیناتی کے اختیار کو بھی غیر آئینی قرار دیا گیا ہے۔‘

پی ٹی آئی رہنماؤں نے مطالبہ کیا ہے کہ یونین کونسل چیئرمین کے براہِ راست انتخاب کا طریقہ کار بحال کیا جائے، بلدیاتی اداروں کی مدت کو 5 سال تک آئینی طور پر مقرر کیا جائے اور واضح انتخابی شیڈول جاری کیا جائے۔ ساتھ ہی انتظامیہ کی مداخلت روکنے اور ایڈمنسٹریٹر کے اختیارات محدود کرنے کے لیے مؤثر پابندیاں لگانے کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کا انعقاد صوبائی حکومت اور الیکشن کمیشن کی مشترکہ ذمہ داری ہے، چیف الیکشن کمشنر

اعجاز شفیع نے بتایا کہ پیر کے روز لاہور ہائی کورٹ میں اعلامیہ اور حکمِ امتناع کی درخواست دائر کی جائے گی، جس میں مؤقف اپنایا جائے گا کہ متنازع شقوں پر عملدرآمد روکا جائے اور بلدیاتی جمہوری ڈھانچے کو یقینی بنایا جائے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews آئینی درخواست اعتراضات پنجاب چیلنج کرنے کا فیصلہ لوکل گورنمنٹ ایکٹ وی نیوز

متعلقہ مضامین

  • لاہور پولیس کا کرایہ داری ایکٹ پرعملدرآمد، خلاف ورزی پر کارروائیاں تیز
  • اس وقت آزاد کشمیر میں حکومت بنانا بڑا چیلنج، تحریک عدم اعتماد اسی ہفتے آ جائےگی، راجا فیصل ممتاز راٹھور
  • پی ٹی آئی کا پنجاب لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2025 کے لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کرنے کا فیصلہ
  • شاہ محمود قریشی اور یاسمین راشد کیخلاف حکومت کی فسطائیت ختم نہیں ہو رہی: بیرسٹر سیف
  • جماعت اسلامی کا احتجاجی مارچ ‘ ریڈ لائن منصوبہ فوری مکمل و حتمی تاریخ دینے کا مطالبہ
  • پیپلز پارٹی نااہلی اور کرپشن کا امتزاج، احتجاجی مہم کا آغاز کر دیا۔ منعم ظفر خان
  • دہشتگردی کیخلاف سب متحد ہوں: شہباز شریف، سہیل آفریدی کو بھرپور تعاون کی پیشکش
  • تحریک ختم نبوت آزاد کشمیروجمعیت علما اسلام جموں و کشمیر کے رہنما کانفرنس سے خطاب کررہے ہیں
  • حکومت پختونخوا میں دہشتگردوں کیخلاف طاقت کا بھرپور استعمال کرے، مولانا فضل الرحمان
  • بھارت کے زیر قبضہ ریاستوں میں آزادی کی تحریکیں زور پکڑ گئیں