WE News:
2025-04-25@11:33:22 GMT

یومِ تاسیس: سعودی عرب کی تاریخ، ثقافت اور اتحاد کی علامت

اشاعت کی تاریخ: 22nd, February 2025 GMT

سعودی عرب کی تاریخ میں بعض ایام غیر معمولی اہمیت رکھتے ہیں جو اس کی شناخت، ثقافت اور روایات کی گہری عکاسی کرتے ہیں۔ انہی ایام میں ایک نمایاں دن (یومِ تاسیس) یا (سعودی فاؤنڈیشن ڈے) ہے، جو ہر سال 22 فروری کو منایا جاتا ہے۔

یہ دن سعودی ریاست کی تاریخی بنیادوں، ثقافتی ورثے اور ریاستی تشکیل کے سفر کی یاد دلاتا ہے۔ اس دن کا مقصد عوام کو ان کی تاریخ اور عظیم روایات سے جوڑنا اور ریاست کی مستحکم بنیادوں کو اجاگر کرنا ہے، جو آج بھی سعودی عرب کی ترقی اور یکجہتی کا سنگِ بنیاد ہیں۔

سعودی عرب کی بنیاد ریاست کی حیثیت سے ایک طویل تاریخی سفر کی نمائندہ ہے، جس کی جڑیں قبل از اسلام کے زمانے تک پھیلی ہوئی ہیں۔

پانچویں صدی عیسوی کے آغاز میں بنو حنیفہ قبیلہ الیمامہ کی طرف آیا اور وادی حنیفہ کے کناروں پر آباد ہو کر العارض کے علاقے میں اپنی جڑیں مضبوط کیں۔ یہ علاقہ بعد ازاں اسلامی ریاست کا حصہ بنا۔ اس نے خلافتِ راشدہ کے دور میں استحکام پایا، تاہم خلافت کے خاتمے کے بعد یہاں سیاسی انتشار اور زوال پیدا ہوا۔

نویں صدی ہجری میں امیر مانع بن ربیعہ المریدی نے اپنی قوم کے ہمراہ اس خطے کی طرف ہجرت کی اور 1446 عیسوی میں درعیہ کی بنیاد رکھی، جو بعد میں سعودی ریاست کی تشکیل کا نقطۂ آغاز ثابت ہوئی۔ درعیہ کی تعمیر اور استحکام نے تجارتی قافلوں کی حفاظت، داخلی امن اور قبائل کے اتحاد کو فروغ دیا۔

280 سال بعد، امام محمد بن سعود نے 1727 میں درعیہ کی امارت سنبھالی اور سیاسی وحدت کے ساتھ ساتھ معاشی خوشحالی کو فروغ دیا۔ یہ سعودی عرب کی تاریخ میں سعودی عرب کی پہلی ریاست کہلاتی ہے۔ ان کی قیادت میں درعیہ ایک مستحکم مرکز میں تبدیل ہوئی، جس نے اندرونی امن، تجارتی ترقی اور حج کے قافلوں کی حفاظت کو یقینی بنایا۔ انہی بنیادوں پر ریاست سعودی عرب کی پہلی شکل سامنے آئی، جو بعد میں ان کے بیٹوں اور پوتوں کی قیادت میں مزید مضبوط ہوئی۔ سعودی عرب کی پہلی ریاست 1818 تک رہی۔

پہلی سعودی ریاست کے حکام 4 رہے، جن میں سب سے پہلے امام محمد بن سعود تھے (1727-1765)، پھر امام عبد العزیز بن محمد (1765-1803)، پھر امام سعود بن عبد العزیز (1803-1814) اور آخر میں امام عبد اللہ بن سعود جو 1814 عیسوی سے لیکر 1818 تک رہے۔

1824 میں امام ترکی بن عبداللہ نے دوسری سعودی ریاست کی بنیاد رکھی، جس کا مرکز ریاض بنایا گیا۔ اس دور میں داخلی استحکام کو فروغ ملا ۔ ریاست نے مختلف قبائل کو متحد کرنے کی کامیاب کوشش کی تاہم 1891 میں دوسری ریاست کا اختتام ہوا۔

تیسرا دور جدید سعودی عرب کی تشکیل کا پیش خیمہ ثابت ہوا، جب 1902 میں شاہ عبدالعزیز بن عبدالرحمن آل سعود نے ریاض شہر کی شکل میں اپنے آباؤ اجداد کی وراثت دوبارہ حاصل کی۔ شاہ عبدالعزیز نے تدریجی طور پر تمام قبائل کو متحد کر کے داخلی امن بحال کیا اور علاقائی استحکام کو فروغ دیا۔

ان کی بے مثال قیادت کے نتیجے میں 23 ستمبر 1932 کو سعودی عرب کے قیام کا اعلان ہوا، جس نے ریاست کو ایک نئے عہد میں داخل کر دیا۔ بعد ازاں شاہ عبدالعزیز اور ان کے جانشینوں نے ریاست کو ترقی کی راہ پر گامزن کیا، اور آج شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی قیادت میں مملکت جدت اور خوشحالی کی نئی بلندیوں کو چھو رہی ہے۔

یومِ تاسیس اور یومِ وطنی (قومی دن) دونوں اہم قومی تقریبات ہیں لیکن ان کے مقاصد اور تاریخی پس منظر مختلف ہیں۔ یومِ تاسیس ریاست کی پہلی بنیاد کے واقعے کی یادگار ہے، جو 1727 میں درعیہ میں رکھی گئی تھی۔ اس دن کا مقصد سعودی عوام کو اپنی ثقافت، روایات اور قدیم ریاستی ورثے کی یاد دلانا ہے۔

یومِ تاسیس کے موقع پر عوامی تقریبات، روایتی لباس کی نمائش، ثقافتی میلوں، گھڑ سواری، اور موسیقی کے پروگرام منعقد ہوتے ہیں، جو ریاست کی قدیم عرب روایات کی عکاسی کرتے ہیں۔ دوسری طرف، یومِ وطنی ہر سال 23 ستمبر کو منایا جاتا ہے اور یہ سعودی عرب کے باضابطہ قیام کی خوشی میں منایا جاتا ہے۔ اس دن ریاستی اتحاد اور جدید ترقی کا جشن منایا جاتا ہے، جس میں سرکاری تقریبات، آتش بازی، قومی پرچم لہرانے کی تقاریب اور عوامی اجتماعات شامل ہوتے ہیں۔

یومِ تاسیس کی اہمیت محض ایک تاریخی یادگار کی حد تک محدود نہیں بلکہ یہ دن سعودی عوام کے لیے وفاداری، اتحاد اور فخر کا مظہر ہے۔ یہ موقع ریاست کے اس سفر کی یاد دلاتا ہے جو مشکلات، قربانیوں اور انتھک محنت سے عبارت تھا۔

موجودہ قیادت کی سرپرستی میں سعودی عرب نے (ویژن 2030) کے تحت معیشت، سیاحت، تعلیم، اور ثقافت کے شعبوں میں بے پناہ ترقی کی ہے، جو نہ صرف ریاست کے تابناک ماضی کا تسلسل ہے بلکہ روشن مستقبل کی ضمانت بھی ہے۔

سعودی فاؤنڈیشن ڈے نہ صرف تاریخ کی ورق گردانی ہے بلکہ یہ دن ہر سعودی شہری کے لیے اپنی شناخت پر فخر کرنے کا لمحہ ہے۔ یہ موقع یاد دلاتا ہے کہ جدید ترقی اور عالمی سطح پر سعودی عرب کا ابھرتا ہوا مقام ان بنیادوں کا مرہون منت ہے جو تین صدیوں قبل قائم کی گئی تھیں۔

سعودی عرب کے لیے یومِ تاسیس اس عزم، اتحاد اور قربانی کی کہانی سناتا ہے جو ایک عظیم ریاست کی تشکیل کا سبب بنی، اور یہ دن ہمیشہ سعودی عوام کو ماضی کی کامیابیوں کی روشنی میں مستقبل کی تعمیر کا حوصلہ دیتا رہے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

ڈاکٹر راسخ الكشميری

ڈاکٹر راسخ الکشمیری سعودی عرب یوم تاسیس.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: ڈاکٹر راسخ الکشمیری یوم تاسیس سعودی عرب کی سعودی ریاست میں درعیہ کی تاریخ ریاست کی کو فروغ کی پہلی کے لیے کی یاد

پڑھیں:

امریکی ریاست نیو جرسی کے جنگل میں بھڑکنے والی آگ ساڑھے آٹھ ہزار ایکڑ سے زیادہ رقبے پر پھیل گئی

جرسی سٹی(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔23 اپریل ۔2025 )امریکی ریاست نیو جرسی میں جنگل میں بھڑکنے والی آگ ساڑھے آٹھ ہزار ایکڑ سے زیادہ رقبے پر پھیل چکی ہے جہاں ہزاروں افراد کو نقل مکانی کر رہے ہیں آتشزدگی کو ”جونز روڈ وائلڈ فائر“ کا نام دیا گیا ہے جو بارنیگیٹ ٹاﺅن شپ کے قریب سے شروع ہو کر پائن بیرینس علاقے تک پھیل چکی ہے حکام نے ریاست کی سب سے مصروف شاہراہ، گارڈن سٹیٹ پارک وے کے تقریباً 17 میل حصے کو آگ کی وجہ سے بند کر دیا ہے.

(جاری ہے)

امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق ریاستی حکام کا کہنا ہے کہ ابھی تک آگ پر صرف پانچ فیصد تک قابو کیا جا سکا آگ مقامی وقت کے مطابق صبح 10 بجے گرین ووڈ فاریسٹ وائلڈ لائف مینجمنٹ ایریا سے شروع ہوئی آگ لگنے کی وجہ تاحال معلوم نہیں ہو سکی جب کہ اس کی تحقیقات جاری ہیں حکام نے متاثرہ علاقوں سے تین ہزار رہائشیوں کے لیے لازمی طور پر نقل مکانی کے احکام جاری کیے ہیں جہاں آگ نے اب تک تقریباً 1,300 عمارتوں کو خطرے میں ڈال دیا ہے.

جرسی سینٹرل پاور اینڈ لائٹ کے مطابق متاثرہ علاقوں کے تقریباً 13 ہزار افراد بجلی سے محروم ہیں کیوں کہ فارسٹ فائر سروس نے پاور ایجنسی سے درخواست کی کہ وہ علاقے میں داخل ہونے اور باہر جانے والی تمام لائنوں کو بند کر دے ابھی تک آگ سے کسی بھی شخص کے زخمی ہونے کی اطلاع نہیں ملی . گلوکوسٹر کاﺅنٹی ایمرجنسی مینجمنٹ نے ایک بیان میں کہا کہ ہوا کے رخ نے آگ کو نیو جرسی کی اکثریتی آبادی تک پھیلانے کا کام کیا ہے اور دھواں مشرق کی طرف بحر اٹلانٹک تک پھیل رہا ہے بیان میں کہا گیا ہے کہ ہمارے ہمدردی اور دعائیں تمام متاثرہ افراد کے ساتھ ہیں اور ان ریاستی اہلکاروں کے ساتھ جو مدد کے لیے یہاں پہنچے ہیں آگ بجھانے والی گاڑیاں، بلڈوزر اور متعدد کمیونٹیز سے عملہ بھی اس مقام پر موجود ہے اور آگ کو بجھانے کی کوشش کر رہا ہے مقامی حکام نے سدرن ریجنل ہائی سکول میں متاثرین کے لیے ایک پناہ گاہ کھول دی ہے.

ریاست نے گذشتہ ماہ ایک نیو جرسی میں خشک سالی کی وارننگ جاری کی گئی تھی کیونکہ پورے موسم سرما میں یہاں بارش معمول سے کہیں کم ہوئی عام طور پر ہر سال نیو جرسی کے تقریباً سات ہزار ایکڑ جنگلات آگ سے متاثر ہوتے ہیں مگر آتشزدگی اس تازہ واقع میں آگ اس اوسط سے تجاوز کر چکی ہے.

متعلقہ مضامین

  • پی ٹی آئی کا یوم تاسیس؛ رہنماؤں کی پارلیمنٹ ہاؤس سے اسلام آباد ہائیکورٹ تک واک
  • مکار ،خون آشام ریاست
  • پیکا ایکٹ؛ ریاست مخالف سرگرمیوں میں ملوث افراد کیخلاف 24 گھنٹوں میں 23 مقدمات درج
  • نیوجرسی کے قریب جنگلات میں آتشزدگی، ساڑھے 12 ہزار ایکٹر اراضی متاثر
  • ریاست اتراکھنڈ میں 50 سال پرانے مزار پر بلڈوزر چلایا گیا
  • امریکی ریاست نیو جرسی کے جنگل میں بھڑکنے والی آگ ساڑھے آٹھ ہزار ایکڑ سے زیادہ رقبے پر پھیل گئی
  • خوارج کا فساد فی الارض
  • بھارتی ریاست گجرات میں تربیتی طیارہ گر کر تباہ، پائلٹ ہلاک
  • اداکارہ عفت عمر نے پنجاب حکومت کا معاون برائے ثقافت کا عہدہ لینے سے معذرت کرلی
  • حج کی سعادت کا خواب! خواہشمند پاکستانیوں کی زندگی بھر کی جمع پونجی داؤ پر لگ گئی