مصطفیٰ عامر قتل کیس میں مزید پیش رفت، پولیس نے 2 سہولتکاروں، ایک لاپتا لڑکی کا نام ظاہر کردیا
اشاعت کی تاریخ: 22nd, February 2025 GMT
مصطفیٰ عامر کے اغوا اور قتل کا کیس میں مزید پیش رفت، پولیس نے مقدمے میں 2 سہولتکاروں اور ایک لاپتا لڑکی کا نام ظاہر کردیا۔
رپورٹ کے مطابق پولیس کی انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت نمبر 3 میں جمع کرائی گئی ریمانڈ رپورٹ میں مزید انکشافات سامنے آگئے پولیس کو ملزم ارمغان کے غیر قانونی سرگرمیوں اور منی لانڈرنگ میں بھی ملوث ہونے کا شبہ ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ ملزمان نے وقوعہ سے ایک روز قبل (زوما) نامی لڑکی پر بھی تشدد کا اعتراف کیا ہے، ملزم ارمغان کے بنگلے سے 5 بلڈ صواب اور 4 کارپیٹ کے ٹکڑے کے ڈی این اے کروائے گئے۔
یہ بھی پڑھیں: مصطفی عامر قتل کیس میں نیا موڑ؛ گاڑی سے برآمد جلی ہوئی لاش کس کی ہے؟
ایک کارپیٹ کے ٹکڑے پر لگا خون مدعیہ کے خون سے میچ ہوا۔ 2 کارپیٹ کے ٹکڑوں پر لگا خون کسی نامعلوم عورت کے ہونے کا سامنے آیا۔ ملزمان نے دوران تفتیش ایک لڑکی کو مارپیٹ کرکے زخمی کرنے کا اعتراف کیا۔
ریمانڈ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ملزمان نے وقوعہ سے ایک روز قبل اسی کمرے میں لڑکی کو مارپیٹ کرکے زخمی کیا تھا۔ ملزمان کی نشاندہی پر لڑکی کا بھی پتہ لگانا ہے، بیان لینا ہے اور اس کے بلڈ سیمپل کا ڈی این اے بھی کرانا ہے۔
ملزم ارمغان تھانہ بوٹ بیسن، کلفٹن، ساحل اور درخشان کے کئی مقدمات میں نامزد و مفرور ہے، ملزم ارمغان کال سینٹر اور ویئر ہاؤس چلارہا تھا اور غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث ہے۔
ملزم سے غیر قانونی سرگرمیوں اور ملوث نعمان و دیگر ساتھیوں کا پتہ لگانا ہے۔ ملزم سے منی لانڈرنگ میں ملوث ہونے کی بھی معلومات حاصل کرنی ہیں۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
کراچی میں پولیس پر حملوں میں ایک ہی گروپ کے ملوث ہونے کا شبہ
اسکرین گریبکراچی میں پولیس پر حملوں میں ایک ہی گروپ ملوث ہونے کا شبہ ہے، 6 مختلف حملوں میں استعمال گولیوں کے خول میچ کرگئے۔
پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ ان حملوں میں دہشت گردوں نے ایک ہی ہتھیار استعمال کیا، یہ تمام واقعات ڈھائی سے تین ماہ کے دوران پولیس پرحملوں کے دوران پیش آئے۔
کراچی کے علاقے ڈیفنس میں خیابانِ بخاری پر پولیس موبائل پر فائرنگ کا واقعہ پیش آیا ہے، واقعے کی جگہ سے گولیوں کے 11خول برآمد ہوئے ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پولیس، کاؤنٹر ٹیررازم ڈپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) اور قانون نافذ کرنے والے دیگر اداروں کی تحقیقات جاری ہیں، مائی کلاچی روڈ پر ٹریفک پولیس چوکی میں اہلکار پر فائرنگ کی گئی۔
پولیس کا کہنا ہے کہ منگھوپیر میں اہلکار فائرنگ سے جاں بحق ہوا، بن قاسم کے علاقے میں اہلکار فائرنگ سے جاں بحق ہوا تھا، شاہ لطیف ٹاؤن میں ہیڈ کانسٹیبل فائرنگ سے جاں بحق ہوا۔
قیوم آباد میں چوکی پر فائرنگ سے اہلکار زخمی اور شہری جاں بحق ہوا تھا، ڈیفنس فیز ٹو میں فائرنگ سے پولیس اہلکار زخمی ہوا تھا۔