بیجنگ :چینی وزیر خارجہ وانگ ای  نے جی20 وزرائے خارجہ کے اجلاس میں شرکت کرتے ہوئے جی20 کے لیے اگلے مرحلے میں تعاون کے اہداف کے حوالے سے چین کی تجاویز پیش کیں۔ اول، “اتحاد”کے ذریعے  جی20 تعاون کی بنیاد کو مضبوط بنایا جائے ،  اختلافات کا احترام کرتے ہوئے مشترکہ بنیاد تلاش کی جائے اور گروہی تصادم کی مخالفت کی جائے۔  دوم، “مساوات” کے ذریعے جی20 کی ترقی کی راہ ہموار کی جائے۔ سوم، “پائیدار ترقی” کے ذریعے جی20 کے لیے نئے امکانات کا دروازہ کھولا جائے ۔ چین نے  ترقی پذیر ممالک کو قرضوں کے بوجھ میں کمی میں مدد کرنے کی حمایت کا اظہار کیا۔ہفتہ کے روز چینی میڈ یا نے بتا یا کہ جوہانسبرگ میں قیام کے دوران وانگ ای نے جنوبی افریقہ کے وزیر خارجہ رونلڈ  لامولا، عالمی تجارتی تنظیم کی ڈائریکٹر جنرل نگوزی ایویلا اور بھارت کے وزیر خارجہ جے شنکر سے الگ الگ ملاقاتیں کیں۔ عالمی تجارتی تنظیم کی ڈائریکٹر جنرل کے ساتھ بات چیت میں وانگ ای نے کہا کہ چین ڈبلیو ٹی او کی اصلاحات کو آگے بڑھانے اور گلوبل ساؤتھ ممالک کی آواز  کو موثر بنانے کے  لیے ڈائریکٹر جنرل کی مسلسل حمایت جاری رکھے گا۔ ایویلا نے کہا کہ ڈبلیو ٹی او چین کے مکالمے اور مشاورت کے اصولوں پر عمل پیرا ہونے اور تجارتی تنازعات کو کثیرالجہتی طریقہ کار کے ذریعے پختگی اور عقل مندی سے حل کرنے کے طریقہ کار کی بلند سطح  کو سراہتا ہے۔بھارتی وزیر خارجہ جے شنکر سے ملاقات میں وانگ ای نے کہا کہ فریقین کو  دونوں ممالک کےرہنماؤں کے اتفاق رائے کو بنیاد بنا کر دوطرفہ تعلقات کو درست سمت پر رکھنا چاہیے۔ چین بھارت کے ساتھ مل کر سفارتی تعلقات کی 75ویں سالگرہ کی تقریبات کی منصوبہ بندی کرنے اور تعلقات کو نئی قوت دینے کے لئے تیار ہے۔ جے شنکر نے کہا کہ بھارت دوطرفہ تعلقات میں بہتری کے ان نتائج کو عزیز رکھتا ہے اور چین کے ساتھ تعاون کے میکانزم کو تیزی سے بحال کرنے، ثقافتی تبادلے کو بڑھانے، افراد کی آمدورفت کو آسان بنانےاور سرحدی علاقوں میں امن کو برقرار رکھنے کے لیے تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت چین کے ساتھ اس سلسلے میں رابطے اور ہم آہنگی کو مضبوط بنانے کو تیار ہے۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: نے کہا کہ کے ذریعے وانگ ای کے ساتھ

پڑھیں:

کشمیر میں امن سے متعلق بھارتی وزیر داخلہ کے دعوے بے بنیاد اور مضحکہ خیز ہیں، کانگریس

کانگریس رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ منی پور میں امن و امان کی صورتحال خراب ہے اور ریاست میں صدر راج کو مکمل ناکامی قرار دیا۔ اسلام ٹائمز۔ کانگریس کمیٹی کے سینیئر لیڈر جے رام رمیش نے بھارتی وزیر داخلہ امت شاہ پر ان کے اس بیان پر سخت حملہ کیا جس میں انہوں نے کہا ہے کہ کشمیر اور شمال مشرق میں امن قائم ہوگیا ہے۔ جے رام رمیش نے وزیر داخلہ کے ذریعہ کئے گئے دعوے کو بے بنیاد اور فضول قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ دعوے حکومت کی ناکامیوں سے توجہ ہٹانے کے لئے لئے کئے گئے ہیں۔ ایکس پر ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں کانگریس کے رکن پارلیمنٹ نے لکھا کہ امت شاہ کی طرف سے کل جموں و کشمیر اور ریاست منی پور میں امن کے بارے میں کئے گئے دعوے مضحکہ خیز اور بے بنیاد ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ دعوے دراصل ان کی اپنی بڑی ناکامیوں سے توجہ ہٹانے کے لئے کئے گئے ہیں۔ جموں و کشمیر میں حالیہ پہلگام حملے اور ماضی کے حملوں پر روشنی ڈالتے ہوئے جے رام رمیش نے کہا کہ پہلگام میں 22 اپریل کو ہونے والے وحشیانہ دہشت گردانہ حملوں کے ذمہ دار دہشت گردوں کو ابھی تک انصاف کے کٹہرے میں نہیں لایا گیا ہے۔

کانگریس رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ منی پور میں امن و امان کی صورتحال خراب ہے اور ریاست میں صدر راج کو مکمل ناکامی قرار دیا۔ سوشل میڈیا پوسٹ میں انہوں نے لکھا کہ منی پور ابھی تک جل رہا ہے، صدر راج مکمل طور پر ناکام ثابت ہوا ہے، ریاست میں امن و امان کی صورتحال انتہائی خراب ہے، عام لوگوں کی روزمرہ کی زندگی اور معاش کی بدحالی نے ان میں غم، مایوسی اور غصے کو جنم دیا ہے، جسے ہر جگہ محسوس کیا جا سکتا ہے۔ بھارتی وزیر داخلہ امت شاہ کے دور حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کانگریس کے رکن پارلیمنٹ نے الزام لگایا کہ بھارتی وزیر داخلہ نہ تو پہلگام کے دہشت گردوں کو سزا دے سکے اور نہ ہی منی پور میں معمولات بحال کر سکے، پھر بھی وہ ان دونوں ریاستوں میں اپنی مبینہ کامیابیوں کا ڈنکا بجاتے رہتے ہیں۔

پیر کو مرکزی وزیر داخلہ نے جموں و کشمیر اور شمال مشرق میں امن قائم کرنے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ مودی حکومت کے 11 سال قومی سلامتی کی سمت میں سنگ میل ثابت ہوئے ہیں۔ ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں شاہ نے لکھا کہ ہیش ٹیگ 11YearsOfSeva بھی قومی سلامتی کی سمت میں ایک سنگ میل ثابت ہوا ہے۔ نکسل ازم اپنی آخری ٹانگوں پر ہے، جموں کشمیر اور شمال مشرق میں امن قائم ہوا ہے اور ہندوستان اب دہشت گردوں کے گھروں میں گھس کر دہشت گردانہ حملوں کا جواب دیتا ہے۔ امت شاہ نے لکھا کہ یہ مودی حکومت کے تحت ہندوستان کی بدلتی ہوئی تصویر کو ظاہر کرتا ہے۔ امت شاہ نے پوسٹ میں لکھا، "مودی 3.0 میں، نیا ہندوستان اصلاح، کارکردگی اور تبدیلی کی طاقت کے ساتھ تیزی سے ترقی اور خود انحصاری کی طرف بڑھ رہا ہے۔ ہم وطنوں کی زندگی میں مثبت تبدیلیاں لا کر ہندوستان کو ہر میدان میں نمبر 1 بنانے کا سفر اسی طرح جاری رہے گا،"۔

متعلقہ مضامین

  • کشمیر میں امن سے متعلق بھارتی وزیر داخلہ کے دعوے بے بنیاد اور مضحکہ خیز ہیں، کانگریس
  • چین اور جنوبی کوریا کی اسٹریٹجک تعاون کی شراکت داری کو  مزید بلندی تک لے جانا چاہئے، چینی صدر
  • گلوبل سولائزیشن انیشی ایٹو چین کی جانب سے تہذیبوں کے درمیان مکالمے کو فروغ دینے کی ایک اہم کوشش ہے، چینی وزیر خارجہ
  • نیلا سیارہ سمندر کے ذریعے مختلف جزیروں میں تقسیم نہیں ہے، چینی نائب صدر
  • ڈائیلاگ اور ڈپلومیسی کے ذریعے خطے میں امن قائم کرنا چاہتے ہیں: بلاول بھٹو
  • متعلقہ پانیوں میں چینی جنگی جہازوں کی سرگرمیاں بین الاقوامی قانون اور عمل کے مطابق ہیں، چینی وزارت خارجہ
  • چین اور برطانیہ کو اقتصادی ڈائیلاگ کے نتائج کو مزید گہرا کرنےکی کوشش کرنی چاہیئے، چینی نائب وزیر اعظم
  • بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں نو رکنی اعلی سطحی وفد لندن پہنچ گیا.
  • پاکستان کا اعلیٰ سطحی کثیر الجماعتی وفد لندن پہنچ گیا
  • وزیراعظم کا عمان کے سلطان کو فون، دوطرفہ تعاون کو مزید مضبوط بنانے کی ضرورت پر زور