چیمپئنز ٹرافی: پاک-بھارت ٹاکرے پر پاکستانی اسپورٹس اسٹارز کی رائے
اشاعت کی تاریخ: 22nd, February 2025 GMT
چیمپئنز ٹرافی: پاک-بھارت ٹاکرے پر پاکستانی اسپورٹس اسٹارز کی رائے WhatsAppFacebookTwitter 0 22 February, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز )آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی میں کل دبئی کے میدان میں روایتی حریف پاکستان اور بھارت کے درمیان ہائی وولٹیج میچ ہونے جارہا ہے جس کے لیے مختلف اسپورٹس سے تعلق رکھنے والے پاکستانیوں کھلاڑیوں نے اپنی رائے کا اظہار کیا ہے۔ پاکستان اور بھارت کی ٹیمیں اس وقت دبئی میں موجود ہیں، جہاں دونوں ٹیمیوں نے کل کے ہائی وولٹیج میچ کے لیے زبردست تیاری کررکھی ہے اور شائقین کرکٹ سمیت دونوں ممالک کے سابق کھلاڑی بھی اس میچ کو دیکھنے کے لیے بے تاب ہیں۔
باکسر محمد وسیم
اس حوالے سے پاکستان کے ٹاپ پروفیشنل باکسر محمد وسیم نے اپنے ویڈیو پیغام میں کہا جیسا کہ آپ سب جانتے ہیں کہ کل پاکستان اور بھارت کے درمیان ایک زبردست میچ ہونے جارہا ہے، میری طرف سے پاکستانی ٹیم کے لیے نیک خواہشات ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی ٹیم کل چیمپئنز کی طرح لڑیں اور یہ میچ اپنے قوم کے لیے جیتیں، گیم میں ہار جیت ہوتی رہتی ہے لیکن اگر قومی ٹیم لڑ کر کھیلے گی توضرور جیتے گی جب کہ پاکستان نے ہر میدان میں بھارت کے خلاف اچھی کارکردگی دکھائی ہے، پاکستنانی ٹیم محنت کریں اور بھارت کو شکست دیں۔
ٹینس اسٹار اعصام الحق
پاکستان کے ٹینس اسٹار اعصام الحق قریشی نے اپنے ویڈیو بیان میں کہا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ اور چیئرمین محسن نقوی کو آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کے انعقاد پر مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ان کا کہنا تھا کہ پی سی بی نے کراچی، لاہور اور راولپنڈی میں بہترین اسٹیڈیم تیار کیے ہیں، جب کہ کل پاکستان کا بہت اہم میچ بھی آرہا ہے اور ہماری دعائیں پاکستان کے ساتھ ہیں، قومی ٹیم کے لیے نیک تمنائیں، کل کر دکھاو، پاکستان زندہ باد
کرکٹر عابد علی
پاکستان کے لیے ٹیسٹ اور ون ڈے ڈیبیو میں سینچریاں بنانے والے کرکٹر عابد علی نے اپنے پیغام میں کہا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان بڑا میچ ہونے جارہا ہے، میری خواہش ہے کہ پاکستان یہ میچ ضرور جیتے گا۔ان کا کہنا تھا کہ دل و جان سے ہماری دعائیں پاکستانی ٹیم کے ساتھ ہیں، دلیری سے کھیلیں اور میچ جیتیں، پاکستان زندہ باد
محمد عباس
قومی ٹیم کے ٹیسٹ فاسٹ بالر محمد عباس کا کہنا تھا کہ چیمپئنز ٹرافی 2025 سب سے بڑا مقابلہ ہونے جارہا ہے، جس میں امید کرتا ہوں کہ اچھا مقابلہ دیکھنے کو ملے گا اور ہماری ٹیم جیتے گی۔ گڈ لک ٹیم پاکستان
انضمام الحق
آئی سی سی کے آفیشل انسٹاگرام ہینڈل پر جاری کی گئی ایک ویڈیو میں قومی ٹیم کے سابق کپتان انضمام الحق نے کل کے ٹاکرے پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جسپریت بمرا کا شمار بھارت کے بہترین کھلاڑیوں میں ہوتا ہے اور بھارتی ٹیم کو کل اس کی کمی ضروری محسوس ہوگی۔ان کا کہناتھا کہ آپ 2024 کا ٹی20 ورلڈ کپ دیکھیں تو اس میں بھی جیسپریت بمراہ کا کردار بہت اہم تھا اور اس میں کوئی شک نہیں کہ بمراہ کا شمار دنیا کے بہترین بالرز میں ہوتا ہے اور اس نے ہر مشکل میں ٹیم کے لیے پرفارم کیا ہے۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: چیمپئنز ٹرافی
پڑھیں:
اقوام متحدہ: تنازعات کے پرامن حل سے متعلق پاکستانی قرارداد منظور
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 23 جولائی 2025ء) اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل (یو این ایس سی) نے منگل کے روز پاکستان کے زیر اہتمام اس قرارداد کو متفقہ طور پر منظور کر لیا، جس کا مقصد تنازعات کے پرامن حل کے طریقہ کار کو مضبوط کرنا ہے۔
پاکستان کے نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار اس وقت نیویارک کے دورے پر ہیں اور انہیں کے زیر صدارت اجلاس کے دوران "تنازعات کے پرامن حل کے لیے میکانزم کو مضبوط بنانے" والی (قرارداد 2788) پیش کی گئی اور پھر کھلی بحث کے دوران منظور کر لی گئی۔
قرارداد میں کیا ہے؟اس قرارداد میں اقوام متحدہ کے رکن ممالک پر زور دیا گیا ہے وہ تنازعات سے بچنے کے لیے احتیاطی سفارت کاری، ثالثی اور بات چیت کا راستہ استعمال کریں اور اقوام متحدہ کے چارٹر کے باب ششم کے تحت پرامن تنازعات کے حل کے لیے سلامتی کونسل کی قراردادوں پر مکمل عمل درآمد کریں۔
(جاری ہے)
قرارداد میں علاقائی اور ذیلی علاقائی تنظیموں اور اقوام متحدہ کے درمیان قریبی تعاون پر بھی زور دیا گیا ہے تاکہ تنازعات کو بات چیت اور اعتماد سازی کے اقدامات کے ذریعے حل کیا جا سکے۔
پاکستانی وزیر خارجہ نے اجلاس میں کیا کہا؟جولائی کے مہینے میں سلامتی کونسل کے صدر کی حیثیت سے پاکستان کے وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے اس اجلاس کی صدارت کی اور بحث کے دوران قرار داد کی منظوری کو "تصادم پر سفارت کاری کے لیے عالمی عزم کی اجتماعی توثیق" قرار دیا۔
"کثیر جہتی اور تنازعات کے پرامن حل کے ذریعے بین الاقوامی امن و سلامتی کو فروغ دینا" کے عنوان پر اعلیٰ سطحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا کہ کثیرالجہتی "محض سفارتی سہولت نہیں بلکہ وقت کی ضرورت ہے۔
"ان کا مزید کہنا تھا، "تنازعات کا پرامن تصفیہ صرف ایک اصول نہیں ہے، بلکہ یہ عالمی استحکام کی لائف لائن ہے۔"
انہوں نے خبردار کیا کہ حل نہ ہونے والے تنازعات، جغرافیائی سیاسی رقابتیں اور چن چن کر سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عمل درآمد نہ صرف بین الاقوامی امن کو نقصان پہنچا رہا ہے بلکہ کثیر جہتی اداروں میں اعتماد کو بھی ختم کر رہا ہے۔
انہوں نے سکیورٹی کونسل کے تمام اراکین کا ان کی "تعمیری مصروفیت" کے لیے شکریہ ادا کیا اور قرار داد کی متفقہ منظوری کو "تنازعات کی روک تھام کے لیے مذاکرات اور سفارت کاری کو آگے بڑھانے کے لیے اجتماعی ارادے کا خوش آئند اظہار" قرار دیا۔
کشمیر کا تنازعہ بھی اقوام متحدہ کی قرارداد کے تحت حل ہوتنازعہ کشمیر پر بات کرتے ہوئے پاکستانی وزیر خارجہ نے ایک بار پاکستان کے موقف کو دہرایا اور کہا کہ یہ "تنازعہ اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل کے ایجنڈے میں سب سے پرانی چیزوں میں سے ایک" ہے۔
انہوں نے کہا کہ "کوئی کاسمیٹک اقدام کشمیری عوام کے اس بنیادی اور ناقابل تنسیخ حق خودارادیت کا متبادل نہیں بن سکتا، جس کی اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کی ضمانت دی گئی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان بھارت کے ساتھ بات چیت کے لیے تیار ہے لیکن وہ نئی دہلی سے بھی "باہمی تعاون اور اخلاص" کی توقع رکھتا ہے۔
ڈار نے نئی دہلی کی جانب سے سندھ آبی معاہدے (انڈس واٹر ٹریٹی) کو معطل کرنے کے فیصلے پر بھی تنقید کی اور اسے "غیر قانونی اور یکطرفہ" قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ 65 سال پرانا معاہدہ "کامیاب سفارت کاری کا نمونہ" ہے اور بھارت پر الزام لگایا کہ وہ 240 ملین پاکستانیوں کے لیے ضروری پانی کو روکنے کی کوشش کر رہا ہے۔
وزیر خارجہ نے کئی تنازعات کی جڑ کے طور پر "کثیرالجہتی کے بحران" کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا: "مسئلہ اصولوں کا نہیں بلکہ سیاسی ارادے کا ہے، اداروں کا نہیں بلکہ ہمت کا ہے۔
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی ساکھ دوہرے معیار اور انسانی اصولوں پر سیاست کرنے سے مجروح ہوئی ہے۔"اپنے خطاب کے اختتام پر وزیر خارجہ نے بیان بازی کے بجائے ٹھوس کارروائی پر زور دیا۔ "اس بحث کو کثیرالجہتی میں ہمارے ایمان کے اثبات کے طور پر کام کرنے دیں اور ان لوگوں سے ایک پختہ وعدہ کریں جو اس کونسل کی جانب محض الفاظ کے لیے نہیں، بلکہ عمل کے لیے نظریں لگائیں ہیں۔
اقوام متحدہ کی 80 ویں سالگرہ کے موقع پر بات چیت کے پلیٹ فارم، انصاف اور پائیدار امن فراہم کرنے والے ادارے کے طور پر، ہمیں اسے مزید متعلقہ بنانا چاہیے۔" بھارت کی پاکستان پر تنقیداس موقع پر اقوام متحدہ میں بھارتی مندوب نے پاکستان پر بھارتی حملوں کا یہ کہہ کر دفاع کیا کہ اس نے "دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو ہی نشانہ بنایا۔
اور کہا کہ بھارت "اقوام متحدہ کی امن فوجوں میں سب سے بڑا حصہ دینے والا ملک ہے اور امن فوج میں خواتین کو فروغ دینے میں پیش پیش ہے۔"بھارتی مندوب ہریش نے پاکستان پر نکتہ چینی کرنے کے لیے بھارتی معیشت کی ترقی کو اجاگر کیا اور کہا بھارت ایک بڑی معیشت کے طور پر ابھر رہا ہے، جبکہ پاکستان آئی ایم ایف سے قرض کی بنیاد پر ٹکا ہے۔
انہوں نے کہا، "بھارت برصغیر میں ترقی اور خوشحالی اور ترقی کے ماڈلز کے طور پر ایک بالکل برعکس تصویر پیش کرتا ہے۔"
اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ "قوم کے خیالات اور فریقین کی رضامندی تنازعات کے پرامن حل کے حصول کے لیے مرکزی حیثیت رکھتے ہیں"، بھارتی سفارت کار نے نتیجہ اخذ کیا کہ "بھارت کثیرالجہتی اور تنازعات کے پرامن حل کے ذریعے بین الاقوامی امن اور سلامتی کے لیے کام کرنے کے لیے پرعزم ہے۔"
انہوں نے اقوام متحدہ کے کام کاج کے طور طریقوں پر بھی تنقید کی اور کہا کہ "ہم ایک ایسے وقت میں ہیں، جہاں کثیرالجہتی نظام، خاص طور پر اقوام متحدہ کے بارے میں شکوک و شبہات بڑھ رہے ہیں۔"
ادارت: جاوید اختر