سلامتی کونسل کے اجلاس میں پاکستانی سفیر نے بھارت کو آئینہ دکھادیا
اشاعت کی تاریخ: 23rd, July 2025 GMT
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں بھارتی نمائندے کے الزامات پر پاکستانی سفیر نے بھارت کو آئینہ دکھادیا اور کہا کہ بھارتی جارحیت پر پاکستان نے اپنا بھرپور دفاع کیا اور بھارت کے چھ طیارے بھی تباہ کیے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سلامتی کونسل کے اجلاس میں ایک مباحثے کے دوران اقوام متحدہ میں بھارت کے مندوب نے پاکستان پر دہشت گردی اور پہلگام واقعے سمیت دیگر الزامات عائد کیے۔
اقوام متحدہ میں پاکستان کے سفیر عثمان جدون نے بھارتی مندوب کو آئینہ دکھادیا اور پاکستان پر لگائے گئے تمام الزامات کو دلائل کے ساتھ یکسر مسترد کردیا۔ عثمان جدون نے کہا کہ کشمیر کے معاملے پر بھارت اسی سلامتی کونسل کی قرارداد کو تسلیم نہیں کرتا اور کشمیریوں کو حق خود ارادیت سے محروم کرکے اس پر قبضہ کررکھا ہے اسی طرح بھارت خود اپنی ریاست میں بھی اقلیتوں کے ساتھ بدترین اور امتیازی سلوک کرتا ہے۔
پاکستانی سفیر نے بھارت کو جواب دیا کہ بھارت پہلگام کے فالس فلیگ آپریشن کے ذریعے پاکستانی پر جارحیت کا خواہاں تھا مگر پاکستان نے اپنا بہترین دفاع کیا اور بھارت کے چھ طیارے تباہ کیے، بھارت سندھ طاس معاہدے کو ختم کرنے کی غیرقانونی کوشش میں ہے، پاکستان کا پانی بند کرنے کی کوشش میں ہے جو کہ عالمی معاہدے کے برخلاف ہے۔
Right of Reply by Ambassador Usman Jadoon
Deputy Permanent Representative of Pakistan
In Response to Remarks of the Indian Delegate
At the High-Level Open Debate of the UN Security Council on “Promoting International Peace and Security through Multilateralism and Peaceful… pic.
سفیر عثمان جدون نے مزید کہا کہ پاکستان میں جاری دہشت گردی کے واقعات میں بھارت ملوث ہے جس کے شواہد موجود ہیں جو کہ عالمی اداروں کو بھی دیے گئے ہیں، دنیا بھارت کی دہشت گردی کا نوٹس لے
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: سلامتی کونسل نے بھارت
پڑھیں:
عالمی برادری فلسطین کے دو ریاستی حل کے لیے کوششیں کرے، سلامتی کونسل میں اسحاق ڈار کا صدارتی خطبہ
نیویارک میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے سہ ماہی مباحثے کی صدارت پاکستان کے نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے کی۔ مباحثے کا موضوع ‘مشرق وسطیٰ کی صورتحال بشمول فلسطینی مسئلہ’ تھا۔
اپنے خطاب میں اسحاق ڈار نے فلسطینی عوام پر ڈھائے جانے والے مظالم کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اسپتالوں، اسکولوں، اقوام متحدہ کی تنصیبات، امدادی قافلوں اور پناہ گزین کیمپوں کو نشانہ بنانا ایک سوچا سمجھا عمل ہے جس کا مقصد اجتماعی سزا دینا ہے۔
یہ بھی پڑھیے: سلامتی کونسل غزہ میں جاری مظالم بند کروانے میں اپنا کردار ادا کرے، پاکستان
انہوں نے کہا کہ یہ اقدامات نہ صرف بین الاقوامی انسانی قانون کی خلاف ورزی ہیں بلکہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اور جنرل اسمبلی کی متعدد قراردادوں کے بھی خلاف ہیں۔ ساتھ ہی، انہوں نے یاد دلایا کہ بین الاقوامی عدالت انصاف نے جو عبوری احکامات دیے ہیں، ان کی بھی کھلم کھلا خلاف ورزی ہو رہی ہے۔
انہوں نے فلسطینی مسئلے کو اقوام متحدہ کی ساکھ اور اثر کا امتحان قرار دیا اور کہا کہ اگر عالمی ادارہ اس مسئلے پر کوئی ٹھوس کارروائی کرنے میں ناکام رہتا ہے تو اس کی ساکھ کو ناقابل تلافی نقصان پہنچ سکتا ہے۔
Deputy Prime Minister/Foreign Minister, Senator Mohammad Ishaq Dar @MIshaq50, presided over the United Nations Security Council's Quarterly Open Debate on the "Situation in the Middle East including the Palestinian Question". The Open Debate was upgraded to the Ministerial level… pic.twitter.com/UrAWI4iGey
— Ministry of Foreign Affairs – Pakistan (@ForeignOfficePk) July 23, 2025
اس موقع پر انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ فوری جنگ بندی، انسانی امداد کی بلا رکاوٹ رسائی، اسرائیلی قبضے اور جبری بے دخلی کا خاتمہ، اقوام متحدہ کی ریلیف ایجنسی کی بحالی، غزہ کی تعمیر نو کے لیے عرب اور او آئی سی کے منصوبے پر عمل درآمد اور دو ریاستی حل کی بحالی کے لیے مشترکہ کوششیں کرے۔
اسحاق ڈار نے مشرق وسطیٰ میں پائیدار اور جامع امن کے لیے شام، لبنان اور ایران جیسے خطوں میں جاری بحرانوں کو بھی پرامن سفارتی طریقے سے حل کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ صرف فلسطین نہیں بلکہ پورے خطے میں امن اسی وقت قائم ہو سکتا ہے جب تمام مسائل کو بین الاقوامی قانون اور مؤثر کثیرالطرفہ مذاکرات کے ذریعے حل کیا جائے۔
یہ بھی پڑھیے: اسرائیل غزہ جنگ فوری بند کرے: برطانیہ، فرانس اور 23 ممالک کا مطالبہ
انہوں نے کہا کہ اب وقت آ چکا ہے کہ فلسطینی عوام کو انصاف، آزادی، وقار اور اپنی خودمختار ریاست پر مبنی حقوق دیے جائیں جن سے وہ دہائیوں سے محروم ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ یہی راستہ مشرق وسطیٰ میں پائیدار امن اور استحکام کی ضمانت فراہم کر سکتا ہے۔
پاکستان کے دفتر خارجہ سے ایکس پر جاری ایک پیغام میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کی سربراہی میں اس مباحثے کو وزیر سطح تک اپ گریڈ کیا گیا جس سے نہ صرف اس کی اہمیت میں اضافہ ہوا بلکہ عالمی برادری کی توجہ بھی بھرپور طریقے سے اس سنگین انسانی مسئلے کی جانب مبذول ہوئی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسرائیل پاکستان جنگ بندی سلامتی کونسل غزہ فلسطین ہلاکتیں