Jasarat News:
2025-09-18@13:40:24 GMT

اسپیشل بچوں کو تعلیم سے روشناس کرانے والے ترقی سے محروم

اشاعت کی تاریخ: 23rd, February 2025 GMT

سکھر(نمائندہ جسارت)اسپیشل بچوں کو تعلیم اور تربیت و بحالی کے ادارے ڈی ای پی ڈی سندھ کے چھوٹے ملازمین افسران کی زیادتیوں کا شکار، افسران نے 35 سالوں سے ترقیوں سے محروم چھوٹے ملازمین کے بجائے خود کے پروموشن کے لیے اجلاس بلا لیا، وزیر اعلیٰ سندھ کی ہدایات ہوا میں اْڑا دیے گئے۔ اسپیشل بچوں کے تعلیمی اداروں اور دفاتر میں خدمات سرانجام دینے والے چھوٹے ملازمیں سخت مایوسی کا شکار ہو گئے، آل سندھ نان گزیٹیڈ امپلائز ایسوسی ایشن کے رہنماؤں نے رئیس ابڑو، سلیم کوسو،نوید راجپوت،پیر جھانیان شا ہ،خالد پتافی اور ابراہیم شر اور دیگر نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ 2018 میں اسپیشل ایجوکیشن جسکا نام DEPD رکھا گیا لیکن سندھ حکومت کے 1986 سے قائم اسپیشل بچوں کے تعلیمی اداروں کے چھوٹے ملازمین تاحال پروموشن سے محروم ہیں جبکہ 18 ویں ترمیم کے بعد سندھ حکومت میں شامل ہونے والے وفاقی ملازمین اور سوشل ویلفیئر سے ضم ہونے والے ملازمین اسپیشل بچوں کے تعلیمی اداروں کو ملنے والے ایوارڈ پروموشن کے ذریعے گزیٹیڈ افسران کے مالی فوائد اور مراعات حاصل کر رہے ہیں جبکہ سندھ حکومت کے اسپیشل ایجوکیشن کے مدر ادارے کے چند سو ملازمین اپنے جائز حق سے محروم ہیں جبکہ ان پر مسلط وفاق اور سوشل ویلفیئر کے افسران حقیقی ملازمین کو مسلنے اور برباد کر نے میں مصروف ہیں اور مختلف سازشوں کے ذریعے اور رشوت کے عیوض اپنے فیملی کے افراد اور رشتہ داروں کو نوازنے میں کوشاں ہیں، ہم پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ کئی سالوں سے جدوجہد کرنے والے اور اسپیشل ایجوکیشن کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنے والے چھوٹے ملازمین کے ساتھ ناانصافی کا نوٹس لیا جائے اور ان کو فوری ٹائم اسکیل پروموشن دیا جائے ۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: چھوٹے ملازمین اسپیشل بچوں

پڑھیں:

ملک میں بڑھتی مہنگائی اور بےروزگاری، حالات سے تنگ تقریباً 29لاکھ پاکستانی وطن چھوڑ گئے

لاہور:

ملک میں بڑھتی ہوئی مہنگائی، لاقانونیت، بے روزگاری اور کاروبار شروع کرنے میں طرح طرح کی ایسی مشکلات کہ اللہ کی پناہ، اگر کسی طریقے سے کاروبار شروع ہو جائے تو درجنوں ادارے تنگ کرنے پہنچ جاتے ہیں جبکہ رہی سہی کسر بجلی اور گیس کی قیمتوں نے پوری کر دی۔

بچوں کے لیے اعلیٰ تعلیم دلانا مشکل اور مہنگا ترین کام، اگر تعلیم مکمل ہو جائے تو اس حساب سے نہ ملازمت اور نہ تنخواہیں، انہی حالات سے تنگ آئے 28 لاکھ 94 ہزار 645 پاکستانی اپنے بہن، بھائی اور والدین سمیت دیگر عزیز و اقارب کو روتے دھوتے ملک چھوڑ کر بیرون ممالک چلے گئے جن میں خواتین کی بڑی تعداد بھی شامل ہے۔

بیرون ملک جانے والوں میں ڈاکٹر، انجینیئر، آئی ٹی ایکسپرٹ، اساتذہ، بینکرز، اکاؤنٹنٹ، آڈیٹر، ڈیزائنر، آرکیٹیکچر سمیت پلمبر، ڈرائیور، ویلڈر اور دیگر شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے لوگ شامل ہیں جبکہ بہت سارے لوگ اپنی پوری فیملی کے ساتھ چلے گئے۔

ایکسپریس نیوز کو محکمہ پروٹیکٹر اینڈ امیگرینٹس سے ملنے والے اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ تین سالوں میں پاکستان سے 28 لاکھ 94 ہزار 645 افراد 15 ستمبر تک بیرون ملک چلے گئے۔ بیرون ملک جانے والے پروٹیکٹر کی فیس کی مد میں 26 ارب 62 کروڑ 48 لاکھ روپے کی رقم حکومت پاکستان کو اربوں روپے ادا کر کے گئے۔

https://cdn.jwplayer.com/players/GOlYfc9G-jBGrqoj9.html

پروٹیکٹر اینڈ امیگرینٹس آفس آئے طالب علموں، بزنس مینوں، ٹیچرز، اکاؤنٹنٹ اور آرکیٹیکچر سمیت دیگر خواتین سے بات چیت کی گئی تو ان کا کہنا یہ تھا کہ یہاں جتنی مہنگائی ہے، اس حساب سے تنخواہ نہیں دی جاتی اور نہ ہی مراعات ملتی ہیں۔

باہر جانے والے طالب علموں نے کہا یہاں پر کچھ ادارے ہیں لیکن ان کی فیس بہت زیادہ اور یہاں پر اس طرح کا سلیبس بھی نہیں جو دنیا کے دیگر ممالک کی یونیورسٹیوں میں پڑھایا جاتا ہے، یہاں سے اعلیٰ تعلیم یافتہ جوان جو باہر جا رہے ہیں اسکی وجہ یہی ہے کہ یہاں کے تعلیمی نظام پر بھی مافیا کا قبضہ ہے اور کوئی چیک اینڈ بیلنس نہیں۔

بیشتر طلبہ کا کہنا تھا کہ یہاں پر جو تعلیم حاصل کی ہے اس طرح کے مواقع نہیں ہیں اور یہاں پر کاروبار کے حالات ٹھیک نہیں ہیں، کوئی سیٹ اَپ لگانا یا کوئی کاروبار چلانا بہت مشکل ہے، طرح طرح کی مشکلات کھڑی کر دی جاتی ہیں اس لیے بہتر یہی ہے کہ جتنا سرمایہ ہے اس سے باہر جا کر کاروبار کیا جائے پھر اس قابل ہو جائیں تو اپنے بچوں کو اعلی تعلیم یافتہ بنا سکیں۔

خواتین کے مطابق کوئی خوشی سے اپنا گھر رشتے ناطے نہیں چھوڑتا، مجبوریاں اس قدر بڑھ چکی ہیں کہ بڑی مشکل سے ایسے فیصلے کیے، ہم لوگوں نے جیسے تیسے زندگی گزار لی مگر اپنے بچوں کا مستقبل خراب نہیں ہونے دیں گے۔

متعلقہ مضامین

  • سرکاری ملازمین کیلئے پنشن کا پرانا نظام بحال
  • ٹنڈو الہ یار : ایمان دستر خون کی ٹیم کی جانب سے اسپیشل بچوں کے اسکول میں برگر کی فراہمی کا اہتمام کیاگیا
  • اسکولوں میں طلباء کے موبائل فون کے استعمال پر مکمل پابندی کی قرارداد منظور
  • تعلیم اور ٹیکنالوجی میں ترقی کر کے ہی امت اپنا کھویا ہوا مقام حاصل کرسکتی ہے، حافظ نعیم
  • ملک میں بڑھتی مہنگائی اور بےروزگاری، حالات سے تنگ تقریباً 29لاکھ پاکستانی وطن چھوڑ گئے
  • گوگل نے 200 ملازمین کو فارغ کردیا، اتنے بڑے پیمانے پر برطرفیوں کی وجہ کیا بنی؟
  • وفاق کےملازمین کے بچوں کیلئے مالی سال 26-2025کے وظیفہ ایوارڈز کا اعلان
  • خیبرپختونخوا: محکمہ تعلیم کے ملازمین کی تعلیمی چھٹی کا غلط استعمال بے نقاب
  • ’’سائنس آن ویلز‘‘سیریز کا دوسرا پروگرام اسلام آباد میں کامیابی سے منعقد ، چینی صدر کے ’’ہم نصیب معاشرے‘‘کے وژن کا عملی عکس
  • سرکاری ملازمین کے لیے اچھی خبر;تعلیم کیلیے خصوصی فنڈ فراہم کرنے کا فیصلہ