پشاور میں خاتون کی بہادری؛ دوڑ کر بھاگتے چور کو پکڑ لیا؛ ویڈیو سامنے آگئی
اشاعت کی تاریخ: 23rd, February 2025 GMT
پشاور:
پشاور میں خاتون نے بہادری کی مثال قائم کرتے ہوئے دوڑ کر بھاگتے چور کو پکڑ لیا، جس کی ویڈیو سامنے آ گئی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پشاور میں ایک خاتون نے بہادری کا مثالی مظاہرہ کرتے ہوئے بھاگتے ہوئے چور کو پکڑنے کے لیے اس کے پیچھے دوڑ لگائی اور بالآخر چور کو قابو کرلیا۔
واقعے کی ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک خاتون موبائل چوری کرکے فرار ہونے والے ملزم کے پیچھے دوڑ رہی ہے اور اس نے ہمت نہیں ہاری بلکہ آگے جاکر بھاگتے چور کر قابو کرلیا۔
واقعہ ہشت نگری کے علاقے میں پیش آیا، جہاں پولیس نے موبائل چوری کرکے بھاگنے والے چور کو گرفتار کرلیا۔ پولیس کے مطابق ملزم کے قبضے سے خاتون کا چورہ شدہ موبائل بھی مل گیا ہے۔
Tagsپاکستان.
ذریعہ: Al Qamar Online
پڑھیں:
حافظ آباد: خاتون سے اجتماعی زیادتی کا تیسرا ملزم بھی پولیس مقابلے میں ہلاک
پنجاب کے شہر حافظ آباد کے علاقے مانگٹ اونچا میں شوہر کے سامنے خاتون سے اجتماعی جنسی زیادتی کیس کا تیسرا ملزم بھی پولیس مقابلے میں ہلاک ہوگیا۔پولیس حکام نے بتایا کہ پنج پلہ کے قریب گشت پر مامور پولیس وین پر 3 ملزمان نے فائرنگ کی جبکہ فائرنگ کے تبادلے میں ایک ملزم ہلاک اور 2 فرار ہوگئے. ہلاک ملزم کی شناخت خاور عرف چاند کے نام سے ہوئی۔ڈی پی او حافظ آباد عاطف نذیر نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ خاور انصاری، لیئق اور چاند مانگٹ مقابلے میں ہلاک ہو چکے ہیں، اکرام مانگٹ اور 4 نامعلوم ملزمان کی تلاش جاری ہے۔عاطف نذیر نے بتایا کہ واقعے کی ویڈیو بنانے والے ملزم کی گرفتاری کیلیے چھاپے مار رہے ہیں. کیس کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا۔
واضح رہے کہ 5 جون کو کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) نے بتایا تھا کہ ملزم خاور انصاری کو دیگر ملزمان کی گرفتاری کیلیے لے جایا جا رہا تھا کہ راستے میں گھات لگائے ملزم کے ساتھیوں نے فائرنگ کی۔فائرنگ کے تبادلے کے دوران خاور انصاری مبینہ طور پر اپنے ہی ساتھیوں کی گولیوں سے مارا گیا، حملہ آور اندھیرے کی آڑ میں فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔25 اپریل کو متاثرہ خاتون اور شوہر رشتہ داروں سے ملنے کے بعد موٹرسائیکل پر گھر واپس جا رہے تھے کہ راستے میں مسلح ملزمان نے انہیں ویران مقام پر روک لیا۔ملزمان نے جوڑے کو اغوا کیا اور متاثرہ خاتون کو قبرستان کے قریب ان کے شوہر کے سامنے نہ صرف اجتماعی جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا جبکہ ویڈیو ریکارڈ کر کے انٹرنیٹ پر اپلوڈ کر دی۔
3 مئی کو پولیس نے 8 ملزمان کے خلاف اغوا، عصمت دری، جنسی زیادتی اور ڈکیتی کے الزامات کے تحت مقدمہ درج کیا جبکہ اس سلسلے میں متعدد افراد کو گرفتار بھی کیا۔متاثرہ جوڑے کے مطابق انہوں نے پولیس کو واقعے کے بارے میں اُس وقت اس لیے نہیں بتایا کہ کہیں ملزمان انہیں قتل نہ کر دیں۔