چیمپئنز ٹرافی: بھارت کیخلاف اہم میچ کیلئے پاکستان کی ممکنہ پلیئنگ الیون کے نام سامنے آگئے
اشاعت کی تاریخ: 23rd, February 2025 GMT
دبئی(نیوز ڈیسک)چیمپئنز ٹرافی میں بھارت کیخلاف اہم میچ کیلئے پاکستان کی ممکنہ پلیئنگ الیون کے نام سامنے آگئے۔ذرائع کے مطابق بھارت سے میچ پر پاکستان کے 11 کھلاڑیوں کے لیے ٹیم مینجمنٹ کی بیٹھک ہوئی، جس میں فیصلہ کیا گیا کہ پاکستان ٹیم تین فاسٹ بولرز اور ایک اسپنر کے ساتھ میدان میں اترے گی۔ذرائع کا بتانا ہے کہ میٹنگ میں فیصلہ ہوا کہ بابر اعظم بھارت کے خلاف اننگز کا آغاز کریں گے جبکہ امام الحق کو بھی ٹیم میں شامل کرنےکا فیصلہ کیا گیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے ٹیم مینجمنٹ آل راؤنڈر فہیم اشرف کو کھلانے کا فیصلہ ٹاس سے پہلے کرے گی۔ممکنہ گیارہ رکنی ٹیم میں بابر اعظم، امام الحق، سعود شکیل، محمد رضوان، آغا سلمان شامل ہوں گے۔ اس کے علاوہ طیب طاہر، خوشدل شاہ، ابرار احمد، نسیم شاہ، شاہین آفریدی اور حارث رؤف بھی ٹیم کا ہوں گے۔پاکستان اور بھارت کے درمیان چیمپئنز ٹرافی کا اہم میچ پاکستانی وقت کے مطابق دوپہر ڈیڑھ بجے شروع ہو گا۔پاکستان کو پہلے میچ میں نیوزی لینڈ سے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا جبکہ بھارت نے اپنے پہلے میچ میں بنگلا دیش کو شکست دی تھی۔
لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن سالانہ انتخابات، پی ٹی آئی امیدوار صدر منتخب ہوگئے
.ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
پاکستان کیخلاف بھارت اور اسرائیل کی گھناؤنی سازش بے نقاب؛ بڑے انکشافات
اسلام آباد(اے بی این نیوز)پاکستان کے خلاف بھارت اور اسرائیل کا گٹھ جوڑ بے نقاب ہوگیا۔ اسرائیل سے منسلک MEMRI ویب سائٹ کی پاکستان کے خلاف گھناؤنی سازش سامنے آ گئی۔
اسرائیلی ویب سائٹ کے نام نہاد بلوچستان اسٹڈیز پراجیکٹ سے دہلی اور تل ابیب کا شیطانی ایکا پکڑا گیا۔میر یار نامی بھارتی مہرہ بھی پاکستان مخالف سازش کا حصہ ہے۔
مڈل ایسٹ میڈیا ریسرچ انسٹیٹیوٹ یا (MEMRI) واشنگٹن میں قائم تھنک ٹینک ہے اور جسے سابق اسرائیلی انٹیلیجنس افسر ایگیل کارمن نے قائم کیا تھا۔
’’بلوچستان اسٹڈیز پراجیکٹ‘‘ کے لیے بھارت کی آشیرباد سے میر یار بلوچ کو اس کا خصوصی مشیر مقرر کیا ہے۔ بی ایل اے کا حامی میر یار بلوچ ہائبرڈ وارفیئر میں بھارت کی کٹھ پتلی ہے جو بلوچستان کے عوام کی آواز نہیں ہے۔
میر یار بلوچ جیسے کرداروں کا مقصد ریاست کو اندر سے کمزور کرنے کے سوا کچھ نہیں۔ بلوچستان میں را کے ذریعے بی ایل اے اور دیگر دہشت گرد گروہوں کے لیے بھارت کی حمایت دستاویزی طور پر بھی ثابت شدہ ہے۔پاکستان مخالف سازش میں اسرائیلی شمولیت سے اس کے عزائم عیاں ہیں۔
بلوچستان میں علیحدگی پسندی کو ہوا دینے کے لیے بھارت اسرائیل گٹھ جوڑ جبر و تسلط اور علاقائی عدم استحکام کا ٹریک ریکارڈ رکھنے والے ملکوں کے مفادات کا سنگم ہے اور میر یار بلوچ جیسی جعلسازی ایک مصنوعی شناخت ہے،جو بھارتی خفیہ ایجنسی را جیسے اداروں کے ذریعے چلائی جا رہی ہے۔
قومی بحران کے لمحات میں جعلی آزادی کے اعلانات دراصل اس کی اصل نیت یعنی کہ پاکستان میں انتشار پھیلانا اور دشمن ممالک کے مفادات کو آگے بڑھانا ہے نہ کہ یہ بلوچ عوام کی بھلائی کو عیاں کرتے ہیں۔
میر یار بلوچ جیسی جعلی شناخت کو MEMR کے”بلوچستان اسٹڈیز پراجیکٹ” کا “خصوصی مشیر” مقرر کیا جانا دراصل سازش کی ایک اور پرت کو بے نقاب کرتا ہے۔ MEMRI کوئی غیر جانبدار علمی ادارہ نہیں بلکہ ایسا ادارہ ہے جو عموماً ایسے بیانیے پھیلاتا ہے جو پاکستان مخالف ریاستوں کے مفادات سے ہم آہنگ ہوتے ہیں۔
بلوچستان پر تحقیق کے نام پر دراصل پاکستان کو توڑنے کی حکمتِ عملی تیار کی جا رہی ہے۔نام نہاد اسٹڈی پراجیکٹ درحقیقت غیر ملکی آقاؤں کے سامنے نہ جھکنے والے غیور بلوچوں کی توہین ہے۔بلوچستان کے حقیقی اور اصل باشندے امن، ترقی اور خوشحالی کے خواہاں ہیں، وہ پاکستانی شہری ہونے پر فخر کرتے ہیں۔ وہ جن مسائل کا سامنا کرتے ہیں، ان کو ریاست اور عوام مل کر بات چیت اور ترقی کے ذریعے حل کرنا چاہتے ہیں۔
اس کے برعکس “میر یار بلوچ” جیسے غیر ملکی ایجنڈا پر کام کرنے والے دہشت گردوں کے ڈیجیٹل ترجمان صرف بربادی چاہتے ہیں۔
بطور پاکستانی ہمیں صورتحال کو حقیقی تناظر میں پہچاننا ہوگا۔ ففتھ جنریشن ہائبرڈ وارافئیر میں دشمن صرف سرحدوں پر نہیں، بلکہ ہماری اسکرینز پر بھی موجود ہے اور ہمارے اذہان کو زہر آلود کر رہا ہے۔
پاکستانی عوام، خصوصاً ہمارے بلوچ بھائیوں اور بہنوں کو چاہیے کہ وہ ان کٹھ پتلیوں اور ان کے آقاؤں کو مسترد کریں۔ ہماری طاقت ہماری وحدت میں ہے اور ہماری پہچان ہماری صلاحیت ہے کہ ہم حقیقی تنقید اور غیر ملکی ایجنڈا میں فرق کر سکیں۔
پاکستان کا مستقبل پاکستانی عوام کے ہاتھ میں ہے، نہ کہ دہلی سمیت کسی بھی غیر ملکی دارالحکومت میں بیٹھے انٹیلیجنس نیٹ ورکس اور ان کے ایجنٹس کے ہاتھ میں۔
تل ابیب دھماکوں سے گونج اٹھا، ایٹمی ریسرچ سینٹر بھی تباہ،جنگ مزید بھڑکائیں گے ،ایران کی دھمکی