آزاد اور خودمختار ہونے کیلئے مالی لحاظ سے خود کفیل ہونا ضروری ہے، علی امین گنڈا پور
اشاعت کی تاریخ: 23rd, February 2025 GMT
آزاد اور خودمختار ہونے کیلئے مالی لحاظ سے خود کفیل ہونا ضروری ہے، علی امین گنڈا پور WhatsAppFacebookTwitter 0 23 February, 2025  سب نیوز 
پشاور (آئی پی ایس )وزیر اعلی خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور نے کہا ہے کہ ہمیں آزاد اور خودمختار ہونے کے لیے مالی لحاظ سے خود کفیل ہونا ضروری ہے۔ ہماری حکومت غذائی پیداوار اور غذائی تحفظ پر خصوصی توجہ مرکوز کئے ہوئے ہے۔وزیر اعلی خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈاپور نے پشاور میں ایگریکلچر ریسرچ انسٹیٹیوٹ ترناب کا دورہ کیا اور وہاں سنٹر آف ایکسیلینس کا افتتاح کیا۔
وزیر اعلی خیبر پختونخوا اس موقع پر محکمہ زراعت کو 90موٹر سائیکل ، 6ٹریکٹرز اور 6منی ٹرکس کی چابیاں حوالہ کیں۔وزیر اعلی نے لگائے گئے سٹال کا دورہ کیا ۔صوبے میں پیدا ہونے والی زرعی اجناس اور اشیا کا جائزہ لیا۔تقریب سے خطاب میں وزیر اعلی علی امین گنڈا پور نے کہا کہ غذائی پیداوار کو بڑھانے کے لیے تحقیق نہایت ضروری ہے۔ سنٹر آف ایکسیلنس اس سلسلے میں معاون و مددگار ثابت ہوگا۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ ایک سال کے دوران مختلف منصوبوں کی تکمیل سے چار لاکھ کنال زمین کو زیر کاشت لایا جا چکا ہے جبکہ رواں سال مزید چار لاکھ ایکڑ زمین کو زیر کاشت لایا جائے ۔وزیر اعی نے کہا کہ ٹیکنیکل پوسٹوں پر بھی متعلقہ علاقے کے لوگوں کو تعینات کیا جائے تاکہ وہ ڈیلیور کر سکیں۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: علی امین گنڈا پور وزیر اعلی ضروری ہے نے کہا
پڑھیں:
پیپلز پارٹی کی صوبائی حکومت اور قابض میئر اہل کراچی کیلئے عذاب بنے ہوئے ہیں، حافظ نعیم الرحمن
افتتاحی تقریب سے خطاب میں امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ میں چالان پر کوئی اعتراض نہیں، قانون کی خلاف ورزی پر چالان ہوں لیکن پہلے ٹریفک کا معقول نظام ہونا چاہیئے، شہر کا انفرا اسٹرکچر صحیح ہونا چاہیئے، سستی اور معیاری ٹرانسپورٹ فراہم کی جائے، شہر کواس وقت پندرہ ہزار بسوں کی ضرورت ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی کی صوبائی حکومت اور قابض میئر اہل کراچی کے لیے عذاب بنے ہوئے ہیں، پیپلز پارٹی 17 سال سے حکومت کر رہی ہے، بلدیاتی اداروں، اختیارات و وسائل پر قابض ہے لیکن عوام کو ان کا حق دینے اور مسائل حل کرنے کے لیے تیار نہیں ہے، جماعت اسلامی بااختیار شہری حکومت کا نظام چاہتی ہے، لاڑکانہ ہو، شکارپور یا حیدرآباد اور کراچی، بلدیاتی اداروں کو با اختیار بنایا جائے، 17 سال میں کراچی کے لیے صرف 400 بسوں سے ٹرانسپورٹ کا مسئلہ حل نہیں ہوگا، ای چالان کا مسئلہ اگر بات چیت سے حل نہ ہوا تو مجبوراً احتجاج کا راستہ اختیار کرنا پڑے گا، صحت ہماری بنیادی ضرورت ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گلبرگ ٹاؤن کے تحت فیڈرل بی ایریا بلاک 18 ثمن آباد ہیلتھ کیئر یونٹ کے افتتاح کے موقع پر منعقدہ تقریب اور بلاک 8 عزیز آباد میں شاہراہ نعمت اللہ خان کا سنگِ بنیاد رکھنے کے بعد علاقہ مکینوں سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
 
 حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ ہمیں چالان پر کوئی اعتراض نہیں، قانون کی خلاف ورزی پر چالان ہوں لیکن پہلے ٹریفک کا معقول نظام ہونا چاہیئے، شہر کا انفرا اسٹرکچر صحیح ہونا چاہیئے، سستی اور معیاری ٹرانسپورٹ فراہم کی جائے، شہر کواس وقت پندرہ ہزار بسوں کی ضرورت ہے، سندھ حکومت 17 سال میں صرف 400 بسیں لاسکی ان میں سے بھی معلوم نہیں کتنی چل رہی ہیں، سڑکیں ٹوٹی ہیں،گٹر بہہ رہے ہیں، پنجاب میں جو چالان 200 روپے کا ہے وہی کراچی میں 5000 روپے کا ہے، بہت افسوس کی بات ہے کہ ٹریفک پولیس میں کراچی کے 10 فیصد شہری بھی نہیں ہیں، کراچی میں معیاری ٹرانسپورٹ نہ ہونے کے باعث پچاس لاکھ لوگ موٹر سائیکل چلانے پر مجبور ہیں۔