خیال رہے کہ یہ ’میجر سرجری‘ کے بعد والی ٹیم ہے
اشاعت کی تاریخ: 23rd, February 2025 GMT
آئی سی سی چیمئنز ٹرافی 2025 کا سب سے بڑا مقابلہ اس وقت شیخ زید کرکٹ اسٹیڈیم میں جاری ہے۔ پاکستان نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے بھارت کو رنز کا ہدف دیا ہے۔ پاکستانی ٹیم کی پہلی اننگز میں کارکردگی کو سوشل میڈیا صارفین نے آڑے ہاتھوں لیا ہے، کیونکہ پاکستان نے پہلی اننگز میں انتہائی کم رن ریٹ کے ساتھ اسکور بنایا ہے۔
صحافی سہیل رشید نے ایکس پر اپنی پوسٹ پوسٹ میں لکھا کہ خیال رہے کہ یہ ’میجر سرجری‘ کے بعد والی ٹیم ہے۔
خیال رہے کہ یہ “میجر سرجری” کے بعد والی ٹیم ہے
— Sohail Rashid (@SohailRashid8) February 23, 2025
سینئر اسپورٹس صحافی سلیم خالق نے لکھا کہ ’ٹک ٹک ٹک‘
ٹک ٹک
ٹک ٹک
ٹک ٹک
— Saleem Khaliq (@saleemkhaliq) February 23, 2025
ایک اور ایکس صارف عروج جاوید نے اپنی پوسٹ میں ایک تصویر شیئر کی جس میں شاہین شاہ آفریدی کہہ رہے ہیں کہ ’اتنا اسکور تو میں اکیلا کھا لوں گا‘
Ye acha tha????#PAKvsIND #ChampionsTrophy2025 pic.
— Urooj Jawed???????? (@uroojjawed12) February 23, 2025
بھارتی بولرز کی شاندار کارکردگی پر ایک ایکس صارف نے لکھا کہ ’تین گجراتی، تینوں تباہی‘
Teen gujarati
Teeno tabahi
— Shivani (@meme_ki_diwani) February 23, 2025
اس صارف نے پاکستانی ٹیم کی بیٹنگ پر تنقید کرتے ہوئے لکھا کہ ’ہم پاکستان بھارت کا ٹیسٹ میچ کروانے پر آئی سی سی کے شکر گزار ہیں‘
Thanks to ICC, we finally got IND v PAK test match after 17 years
— Shivani (@meme_ki_diwani) February 23, 2025
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی انڈیا پاک بھارت میچ پاکستان شیخ زید کرکٹ اسٹیڈیمذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی انڈیا پاک بھارت میچ پاکستان شیخ زید کرکٹ اسٹیڈیم لکھا کہ
پڑھیں:
گولڈن ڈوم منصوبہ: ٹرمپ کا اسپیس ایکس سے فاصلہ، متبادل ٹھیکہ داروں کی تلاش شروع
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ایلون مسک کے درمیان کشیدگی کے بعد وائٹ ہاؤس نے گولڈن ڈوم میزائل دفاعی نظام کے لیے اسپیس ایکس کے متبادل ٹھیکہ داروں کی تلاش شروع کر دی ہے۔ رائٹرز نے یہ انکشاف 3 نامعلوم ذرائع کے حوالے سے کیا ہے۔
ٹرمپ اور مسک، جو 2024 کی انتخابی مہم میں قریبی اتحادی تھے، اب کھلم کھلا آمنے سامنے آ چکے ہیں۔ اختلافات کی ابتدا صدر ٹرمپ کے 5 کھرب ڈالر کے بگ، بیوٹی فل بجٹ بل پر ہوئی، جس کی ایلون مسک نے کھل کر مخالفت کی۔ جواب میں ٹرمپ نے مسک پر حکومتی سبسڈی سے فائدہ اٹھانے کا الزام لگایا اور اسپیس ایکس کے معاہدے منسوخ کرنے کی دھمکی دی۔
مزید پڑھیں: گولڈن ڈوم منصوبہ: امریکی میزائل شیلڈ کی کمان، اسپیس فورس جنرل کو سونپ دی گئی
اسپیس ایکس کو گولڈن ڈوم منصوبے میں مرکزی کردار حاصل تھا، خصوصاً سیٹلائٹ مواصلاتی نظام اسٹارلنک اور اسٹارشیلڈ کے تحت۔ تاہم اب وائٹ ہاؤس اور پینٹاگون دیگر کمپنیوں سے رابطے میں ہیں تاکہ مسک پر انحصار کم کیا جا سکے۔
ذرائع کے مطابق ایمیزون کا پروجیکٹ کوئپر، نارتھروپ گرومین، لاک ہیڈ مارٹن، ایل تھری ہیریس، اور راکٹ لیب جیسے چھوٹے اسٹارٹ اپس کو بھی مدعو کیا جا رہا ہے۔ اگرچہ اسپیس ایکس ممکنہ طور پر کچھ ذیلی حصوں، بالخصوص سیٹلائٹ لانچز میں شامل رہ سکتا ہے، لیکن اس کا مرکزی کردار اب مشکوک ہو گیا ہے۔
مزید پڑھیں: ایلون مسک نے ڈونلڈ ٹرمپ سے تنازع کے بعد فون نمبر تبدیل کر لیا، امریکی اسپیکر کا دعویٰ
دونوں رہنماؤں کی چپقلش اس وقت مزید گہری ہو گئی جب صدر ٹرمپ نے ڈیپارٹمنٹ آف گورنمنٹ ایفیشنسی (DOGE) جس کی سابق سربراہی مسک نے کی تھی کو ایلون مسک کو دی گئی سبسڈی کی تحقیقات کا مشورہ دیا۔
ٹرمپ نے ٹروتھ سوشل پر الزام لگایا کہ اگر سبسڈی نہ ہو تو ایلون شاید دکان بند کرکے جنوبی افریقہ واپس چلا جائے۔ ایلون مسک نے جوابی ردعمل میں کہا کہ ٹرمپ کا بجٹ پلان ملک کو دیوالیہ کر دے گا، اور اعلان کیا کہ وہ ’دی امریکا پارٹی‘ کے نام سے ایک نیا سیاسی اتحاد تشکیل دیں گے تاکہ کانگریس میں ڈیموکریٹ ریپبلکن اتحاد کو چیلنج کیا جا سکے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ایلون مسک ٹرمپ سپیس ایکس گولڈن ڈوم