UrduPoint:
2025-09-18@00:30:39 GMT

نایاب دھاتیں: امریکہ اور یوکرین معاہدہ کرنے کے قریب

اشاعت کی تاریخ: 23rd, February 2025 GMT

نایاب دھاتیں: امریکہ اور یوکرین معاہدہ کرنے کے قریب

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 23 فروری 2025ء) نیوز ایجنسی اے پی نے اس معاملے سے باخبر ایک ذریعے کے حوالے سے بتایا ہے کہ یوکرین میں موجود نایاب دھاتوں کے حوالے سے یوکرین اور امریکہ ایک معاہدے پر دستخط کرنے کے قریب پہنچ چکے ہیں۔ اس ذریعے کے مطابق اس کا مقصد کییف اور واشنگٹن حکومت کے مابین تعلقات کو طویل المدتی سطح پر مضبوط بنانا ہے۔

اس معاملے میں یہ پیش رفت رواں ہفتے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور یوکرینی صدر ولودیمیر زیلنسکی کے درمیان سخت بیان بازی کے بعد سامنے آئی ہے۔ چند روز قبل یوکرینی صدر کا کہنا تھا کہ انہوں نے اس حوالے سے امریکہ کے ساتھ کسی معاہدے پر دستخط کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ تاہم آج بروز اتوار یوکرینی صدر نے ایک نیا بیان دیتے ہوئے کہا، ''کییف اور واشنگٹن سکیورٹی امداد کے بدلے یوکرینی قدرتی وسائل تک امریکی رسائی کے معاہدے کے قریب تر ہیں۔

(جاری ہے)

‘‘ زیلنسکی نے کییف میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا، ''ہم پیش رفت کر رہے ہیں۔‘‘ 'آئندہ چند روز میں معاہدہ ممکن‘

دوسری جانب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ایلچی اسٹیو وِٹکوف نے اتوار کو کہا کہ وہ توقع کرتے ہیں کہ یوکرین آئندہ ہفتے روس کے ساتھ جنگ ​​کے خاتمے کی کوششوں کے ایک حصے کے طور پر امریکہ کے ساتھ معدنی وسائل کے معاہدے پر دستخط کر دے گا۔

بین الاقوامی ہوا بازی اور ٹائٹینیم کی عالمی صنعت

وٹکوف نے سی این این کو انٹرویو دیتے ہوئے بتایا، ''میں اس ہفتے ایک معاہدے پر دستخط ہونے کی توقع کر رہا ہوں۔ آپ نے ایک ہفتہ قبل صدر زیلنسکی کو اس بارے میں شش و پنج کا شکار ہوتے ہوئے دیکھا تھا۔ صدر (زلینسکی) نے انہیں پیغام بھیجا ہے کہ وہ اب ڈگمگانے والے نہیں ہیں۔‘‘

ان کا مزید کہنا تھا، ''زیلنسکی کو احساس ہے کہ ہم نے بہت کچھ کیا ہے اور یہ کہ اس معاہدے پر دستخط کیے جا رہے ہیں۔

‘‘ وِٹکوف نے مزید کہا، ''امن معاہدے کے لیے ہر فریق رعایتیں دے گا۔‘‘

ان کا مزید کہنا تھا، ''یہ وہی ہے، جو صدر (ٹرمپ) بہترین طریقے سے کرتے ہیں، وہ لوگوں کو اکٹھا کرتے ہیں، وہ انہیں یہ سمجھاتے ہیں کہ امن کا راستہ مراعات اور اتفاق رائے کی تعمیر ہے۔‘‘

وِٹکوف کا کہنا تھا، ''اور مجھے لگتا ہے کہ آپ یہاں ایک بہت کامیاب نتیجہ دیکھنے جا رہے ہیں۔

ہم ساڑھے تین سال سے اس تنازعے سے نبرد آزما ہیں۔‘‘

قبل ازیں ٹرمپ کے قومی سلامتی کے مشیر نے جمعے کو بھی اس اعتماد کا اظہار کیا تھا کہ زیلنسکی آخر کار ایک ایسے معاہدے کو قبول کر لیں گے، جس سے امریکہ کو ان کے ملک کی نایاب زمینی معدنیات تک رسائی حاصل ہو جائے گی۔ مائیک والٹز نے کنزرویٹو پولیٹیکل ایکشن کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا: ''لب لباب یہ ہے کہ صدر زیلنسکی اس معاہدے پر دستخط کرنے جا رہے ہیں۔

‘‘

نایاب زمینی دھاتیں، ایسے 17 عناصر کا مجموعہ ہوتی ہیں، جو کہ سیل فونز، ہارڈ ڈرائیوز، الیکٹرک اور ہائبرڈ گاڑیوں کی بیٹریوں سمیت کئی قسم کی صارفی ٹیکنالوجی کے لیے ضروری ہیں۔

ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ آیا وائٹ ہاؤس نے اس ممکنہ معاہدے میں یوکرین کو کوئی حفاظتی ضمانتیں فراہم کی ہیں۔

دریں اثنا صدر ولودیمیر زیلنسکی نے اتوار کو کہا ہے کہ ٹرمپ اور روسی رہنما ولادیمیر پوٹن کے درمیان کسی بھی ملاقات سے قبل اور یوکرائن کے قدرتی وسائل تک واشنگٹن کو رسائی دینے کے معاہدے پر بات کرنے کے لیے ٹرمپ کو ان سے بھی ایک ملاقات کرنی چاہیے۔

انہوں نے مزید کہا کہ وہ یوکرین کی نیٹو میں شمولیت کے بدلے مستعفی ہونے کے لیے تیار ہیں۔

ا ا / ع س (اے پی، ڈی پی اے، روئٹرز)

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے معاہدے پر دستخط کر کہنا تھا رہے ہیں کے لیے

پڑھیں:

معاہدہ ہوگیا، امریکا اور چین کے درمیان ایک سال سے جاری ٹک ٹاک کی لڑائی ختم

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

امریکا اور چین کے درمیان ٹک ٹاک پر جاری ایک سال سے زائد پرانا تنازع بالآخر ختم ہوگیا۔

برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے منگل کو اعلان کیا کہ دونوں ملکوں کے درمیان ایک معاہدہ طے پا گیا ہے جس کے تحت ٹک ٹاک امریکا میں کام جاری رکھے گا۔ اس معاہدے کے مطابق ایپ کے امریکی اثاثے چینی کمپنی بائٹ ڈانس سے لے کر امریکی مالکان کو منتقل کیے جائیں گے، جس سے یہ طویل تنازع ختم ہونے کی امید ہے۔

یہ پیش رفت نہ صرف ٹک ٹاک کے 170 ملین امریکی صارفین کے لیے اہم ہے بلکہ امریکا اور چین، دنیا کی دو بڑی معیشتوں، کے درمیان جاری تجارتی کشیدگی کو کم کرنے کی بھی ایک بڑی کوشش ہے۔

ٹرمپ نے کہا، “ہمارے پاس ٹک ٹاک پر ایک معاہدہ ہے، بڑی کمپنیاں اسے خریدنے میں دلچسپی رکھتی ہیں۔” تاہم انہوں نے مزید تفصیلات نہیں بتائیں۔ انہوں نے اس معاہدے کو دونوں ممالک کے لیے فائدہ مند قرار دیا اور کہا کہ اس سے اربوں ڈالر محفوظ رہیں گے۔ ٹرمپ نے مزید کہا، “بچے اسے بہت چاہتے ہیں۔ والدین مجھے فون کرکے کہتے ہیں کہ وہ اسے اپنے بچوں کے لیے چاہتے ہیں، اپنے لیے نہیں۔”

تاہم اس معاہدے پر عمل درآمد کے لیے ریپبلکن اکثریتی کانگریس کی منظوری ضروری ہو سکتی ہے۔ یہ وہی ادارہ ہے جس نے 2024 میں بائیڈن دورِ حکومت میں ایک قانون منظور کیا تھا جس کے تحت ٹک ٹاک کے امریکی اثاثے بیچنے کا تقاضا کیا گیا تھا۔ اس قانون کی بنیاد یہ خدشہ تھا کہ امریکی صارفین کا ڈیٹا چینی حکومت کے ہاتھ لگ سکتا ہے اور اسے جاسوسی یا اثرورسوخ کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔

ٹرمپ انتظامیہ نے اس قانون پر سختی سے عمل درآمد میں ہچکچاہٹ دکھائی اور تین بار ڈیڈ لائن میں توسیع کی تاکہ صارفین اور سیاسی روابط ناراض نہ ہوں۔ ٹرمپ نے یہ کریڈٹ بھی لیا کہ ٹک ٹاک نے گزشتہ سال ان کی انتخابی کامیابی میں مدد دی۔ ان کے ذاتی اکاؤنٹ پر 15 ملین فالوورز ہیں جبکہ وائٹ ہاؤس نے بھی حال ہی میں اپنا سرکاری ٹک ٹاک اکاؤنٹ لانچ کیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • ڈرون کا مقابلہ کرنے کیلیے ناٹو کا مزید اقدامات پر غور
  • پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تاریخی اسٹریٹجک باہمی دفاعی معاہدے پر دستخط
  • 2 اور ممالک بھی پاکستان کے ساتھ اسی طرح کےمعاہدے کرنے والے  ہیں، سعودی عرب اور پاکستان کے دفاعی معاہدے پر حامد میر کا تبصرہ
  • پاکستان اور سعودی عرب کے باہمی دفاعی معاہدے میں فیلڈ مارشل کا کلیدی کردار
  • ایک ملک کے خلاف جارحیت دونوں کیخلاف تصور ہوگی، پاک سعودیہ معاہدہ
  • ایک ملک کے خلاف جارحیت دونوں ملکوں کے خلاف جارحیت تصور ہو گی، پاک سعودیہ معاہدہ
  • پاکستان اور فلسطین کے درمیان صحت کے شعبے میں تعاون کا اہم معاہدہ
  • معاہدہ ہوگیا، امریکا اور چین کے درمیان ایک سال سے جاری ٹک ٹاک کی لڑائی ختم
  • دوحہ پر حملے سے 50 منٹ پہلے صدر ٹرمپ کو خبر تھی، امریکی میڈیا کا دھماکہ خیز انکشاف
  • سندھ طاس معاہدہ یکطرفہ طور پر معطل نہیں ہوسکتا، عالمی ثالثوں کی پاکستانی مؤقف کی حمایت