افغانستان میں تعلیمی پروگرام چلانے والے معمر برطانوی جوڑے کو طالبان نے گرفتار کردیا
اشاعت کی تاریخ: 24th, February 2025 GMT
افغانستان میں تعلیمی پروگرام چلانے والے معمر جوڑے کو طالبان حکام نے گزشتہ ایک مہینے سے قید میں رکھا ہوا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق پیٹر رینولڈز کی عمر 79 جبکہ ان کی اہلیہ باربی کی عمر 75 سال ہے، اب تک طالبان حکام کی طرف سے ان کی گرفتاری کی وجہ سامنے نہیں آئی ہے۔
زیر حراست برطانوی شہریوں کے بچوں کے مطابق ان کے والدین پچھلے 18 سالوں سے افغانستان میں مقیم تھے اور افغانستان پر طالبان کے قبضے کے بعد بھی وہیں رہے، ان کے پاس افغانستان کی شہریت بھی تھی۔
یہ بھی پڑھیے: افغانستان میں طالبان انتظامیہ نے ’ کابل سرینا ہوٹل‘ پر قبضہ کرلیا
میڈیا رپورٹس کے مطابق ایک مہینے سے قید پیٹر رینولڈز اور ان کی اہلیہ افغانستان میں ’ری بلڈ‘ نامی ایک تنظیم چلاتے تھے جو تعلیمی اور کاروباری شعبے اور حکومتی اداروں میں افراد کو تربیت دیتی ہے۔
پیٹر رینولڈز کے بچوں نے والدین کی گرفتاری کے بعد افغانستان کی وزارت داخلہ کے نام ایک لکھا خط بھی لکھا ہے جس میں ان کا کہنا ہے کہ ان کے والدین کسی اور مذہب کی نمائندگی نہیں کرتے بلکہ مسلمانوں سے محبت کرتے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق گرفتاری کے بعد اس جوڑے کی طرف سے مبینہ طور پر ایک ٹیکسٹ مسیج بھی ان کے بچوں کو موصول ہوا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ ان کی گرفتاری کے معاملے میں مغربی ممالک دخل اندازی نہ کریں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
Afghanistan arrest Barbie Peter Reynolds Taliban افغانستان طالبان.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: افغانستان طالبان افغانستان میں کے مطابق
پڑھیں:
پاکستان اور افغانستان کے درمیان ترجیحی معاہدہ، دستخط بھی ہوگئے
اسلام آباد:پاکستان اور افغانستان کے درمیان ترجیحی معاہدہ(پی ٹی اے) طے پا گیا ہے، دونوں ممالک کے درمیان طے پانے والے معاہدے پر دستخط ہوگئے ہیں۔
اسلام آباد میں معاہدے پر دستخط کی تقریب منعقد ہوئی، جہاں پاکستان کے سیکریٹری تجارت جواد پال اور افغانستان کی جانب سے افغان ڈپٹی وزیر تجارت ملا احمد اللہ زاہد نے معاہدے پر دستخط کیے۔
پاکستان اور افغانستان کے درمیان طے پانے والے معاہدے کے تحت دونوں ممالک ایک دوسرے کی درآمدی اشیا پر ٹیرف میں نمایاں کمی کریں گے اور معاہدے کے تحت دونوں ممالک نے ٹیرف کی شرح 60 فیصد سے کم کر کے 27 فیصد تک لانے پر اتفاق کیا ہے۔
دونوں ممالک کا یہ اقدام دوطرفہ تجارت کو فروغ دینے اور خطے میں اقتصادی تعاون بڑھانے کے لیے کیا گیا ہے۔
پاکستان اور افغانستان کے درمیان طے پانے والا تجارتی معاہدہ یکم اگست 2025 سے نافذ العمل ہوگا اور ابتدائی طور پر ایک سال کے لیے مؤثر رہے گا۔
معاہدے کے تحت پاکستان افغانستان سے درآمد کیے جانے والے انگور، انار، سیب اور ٹماٹر پر ڈیوٹی کم کرے گا جبکہ افغانستان پاکستان سے آنے والے آم، کینو، کیلے اور آلو پر ٹیرف میں کمی کرے گا۔