دوبارہ غزہ جنگ کیلئے تیار ہیں، نیتن یاھو کی دھمکی
اشاعت کی تاریخ: 24th, February 2025 GMT
تل ابیب (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 فروری2025ء)اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو نے دھمکی دی ہے کہ وہ غزہ میں کسی بھی وقت لڑائی دوبارہ شروع کرسکتا ہے۔ انہوں نے یہ دھمکی حماس کے بیان کے بعد دی ہے جس میں تنظیم نے کہا ہے کہ اسرائیل فلسطینی قیدیوں کی رہائی میں تاخیر کرکے جنگ بندی معاہدے کو خطرے میں ڈال رہا ہے۔
(جاری ہے)
میڈیارپورٹس کے مطابق انہوں نے تل ابیب کے علاقے میں فوجی افسران کی پاسنگ آئوٹ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل غزہ کی پٹی میں کسی بھی لمحی جنگ دوبارہ شروع کرنے کے لیے تیار ہے، ہم مذاکرات کے ذریعے یا کسی اور طریقے سی جنگ کے اہداف حاصل کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔
نیتن یاہو نے مزید کہا کہ ہم کسی بھی لمحے شدید لڑائی دوبارہ شروع کرنے کے لیے تیار ہیں۔ غزہ میں، ہم نے حماس کی زیادہ تر منظم قوتوں کو ختم کر دیا ہے، لیکن اس میں کوئی شک نہیں کہ ہم جنگ کے اہداف کو مکمل طور پر حاصل کریں گے، چاہے وہ مذاکرات کے ذریعے ہو یا دوسرے طریقوں سے۔انہوں نے کہا کہ حماس دوبارہ غزہ پر کنٹرول نہیں کرے گی اور ہمارے اس موقف کی امریکی صدر حمایت کرتے ہیں۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے
پڑھیں:
یوکرین روس کیساتھ براہ راست بات چیت کیلئے تیار ہے: صدر زیلنسکی
یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کا کہنا ہے کہ روس کے ساتھ براہ راست بات چیت کے لیے تیار ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ولادیمیر زیلنسکی نے کہا کہ روس کے ساتھ بات چیت صرف جنگ بندی کی صورت میں ہوگی۔
یوکرینی صدر کا کہنا ہے کہ جنگ بندی کے بعد کسی بھی فارمیٹ میں بات چیت کے لیے تیار ہیں۔
دوسری جانب یوکرین کے مسئلے پر یورپی رہنماؤں کا اہم اجلاس آج لندن میں ہوگا۔
اس حوالے سے امریکی محکمۂ خارجہ کا کہنا ہے کہ امریکی وزیرِ خارجہ لندن اجلاس میں شرکت نہیں کریں گے، لندن اجلاس میں امریکی مندوب برائے یوکرین کیتھ کیلوگ شریک ہوں گے۔
یوکرینی عہدیدار نے کہا کہ توقع ہے یوکرین کے اتحادی ممکنہ ڈیل پر بات کریں گے۔
ولادیمیر زیلنسکی کا کہنا ہے کہ لندن مذاکرات میں یوکرینی وفد کی پہلی ترجیح غیر مشروط جنگ بندی ہوگی۔
علاوہ ازیں کریملن کے ترجمان دیمتری پیسکوف نے کہا کہ یوکرین تنازع اتنا پیچیدہ ہے کہ فوری جنگ بندی کا حصول ممکن نہیں۔
Post Views: 4