کراچی میں پانی کا بحران سنگین شکل اختیارکرگیا
اشاعت کی تاریخ: 24th, February 2025 GMT
کراچی:
کراچی میں پانی کا بحران سنگین شکل اختیارکرگیا، شہر کو 3دن میں 75 کروڑ گیلن پانی فراہم نہیں کیا جاسکا جس کی وجہ سے شہر کے مختلف علاقوں میں پانی کی فراہمی مکمل طور پر بند ہے، سات میں سے 4 ہائیڈرنٹس سے بھی پانی کی فراہمی بند ہے جس کی وجہ شہری پانی کی بوند بوند کو ترس گئے۔
تفصیلات کے مطابق واٹرکارپوریشن کی جانب سے شہر کے مختلف علاقوں میں لائنوں میں آنے والے رساؤ کے مرمتی کام کی وجہ سے دھابیجی پمپنگ اسٹیشن پر ہفتے کی صبح سے شٹ ڈاؤن کیا ہوا ہے جس کی وجہ سے شہر کے مختلف علاقوں میں پانی کی فراہمی بند ہوگئی ہے۔
صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے میئر کراچی یرسٹر مرتضیٰ وہاب نے شہر کا دورہ کرکے پانی کی لائنوں کے مرمتی کام کا معائنہ کیا اور جاری کام کا جائزہ لیا، دورے کے دوران ایم ڈی واٹر کارپوریشن انجینئر اسداللہ خان سمیت دیگر اعلیٰ حکام ان کے ہمراہ تھے۔
اس موقع پر انہوں نے مرمتی کام مقررہ وقت میں مکمل کرنے کی ہدایت کی اور مرمتی کام ہنگامی بنیادوں پر کرنے کے احکامات جاری کیے، میئر کراچی کا کہنا تھا کہ شہر میں پانی کی بلا تعطل فراہمی کے لیے لائنوں کا کام کیا جارہا ہے جبکہ رساؤ ختم ہونے سے لیاری صدر اولڈ سٹی ایریا ، کلفٹن، چنیسر ٹاؤن، جناح ٹاؤن، ناظم آباد، نارتھ ناظم آباد اور ضلع وسطی میں سمیت شہر بھر میں پانی کی فراہمی میں مزید بہتری آئے گی۔
انہوں نے کہا کہ رمضان المبارک سے قبل تمام رساؤ کے خاتمے کے لیے اقدامات کیے جارہے ہیں کیونکہ رساؤ کا کام کرنے کا مقصد ماہ رمضان کے دوران شہر میں پانی کی بلا تعطل فراہمی کو یقینی بنانا ہے،ان کا مزید کہنا تھا کہ شہریوں کو فراہمی و نکاسی آب کی بہتر سہولیات فراہم کرنا ہماری اولین ترجیحات میں شامل ہے اور اس ضمن میں بھرپور اقدامات کیے جارہے ہیں۔
دوسری جانب اطلاعات کے مطابق کراچی میں 3 دن میں شہر کو 75 کروڑ گیلن پانی فراہم نہیں کیا جاسکا جس کی وجہ سے شہر کے بڑے حصے کو پانی کی فراہمی بند ہے، شہری پانی کی بوند بوند کو ترس گئے ہیں، 7 میں سے 4 سرکاری ہائیڈرنٹس سے بھی پانی کی فراہمی بند ہے۔
کراچی میں لائنوں کی مرمتی کام کی وجہ سے لانڈھی ، کورنگی ، ملیر، شاہ فیصل کالونی ، گلشن اقبال ، پی آئی بی کالونی ،اولڈ سٹی ایریا ، ڈیفنس ، کلفٹن ، لیاقت آباد، ناظم آباد، گلہبار سمیت متعدد علاقوں میں پانی کی شدید قلت ہے۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پانی کی فراہمی بند میں پانی کی علاقوں میں کراچی میں مرمتی کام کی وجہ سے جس کی وجہ سے شہر کے بند ہے
پڑھیں:
بلوچستان میں گولیوں کے زور پر امن قائم کرنیکی سوچ سنگین غلطی ہے، علامہ مقصود ڈومکی
کوئٹہ میں منعقدہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے علامہ مقصود ڈومکی نے کہا کہ وطن عزیز پاکستان کا المیہ یہ ہے کہ عوام کی مقبول قیادت کو دھاندلی اور بددیانتی کے ذریعے ہروایا اور مصنوعی قیادت کو عوام پر مسلط کیا جاتا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنماء علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ علمائے کرام کو ہر حال میں حق بات کہنی چاہئے۔ اللہ تعالیٰ نے علماء سے یہ عہد لیا ہے کہ وہ ظالم کے ظلم اور مظلوم کی بھوک پر خاموش نہ رہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کوئٹہ پریس کلب میں جماعت اسلامی بلوچستان کے زیر اہتمام ’’سلگتا بلوچستان اور علمائے کرام کی ذمہ داریاں‘‘ کے عنوان پر منعقدہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ کانفرنس میں بلوچستان بھر سے علمائے کرام، ملی یکجہتی کونسل بلوچستان کے رہنماؤں اور مختلف مکاتب فکر کے جید علماء نے شرکت کی۔ اس موقع پر مجلس وحدت مسلمین بلوچستان کے صوبائی صدر علامہ سید ظفر عباس شمسی اور صوبائی جنرل سیکرٹری علامہ سہیل اکبر شیرازی نے خصوصی طور پر شرکت کی۔
کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے علامہ مقصود ڈومکی نے کہا کہ بلوچستان میں گولیوں کے زور پر امن قائم کرنے کی سوچ سنگین غلطی ہے۔ وطن عزیز پاکستان کا المیہ یہ ہے کہ عوام کی مقبول قیادت کو دھاندلی اور بددیانتی کے ذریعے ہروایا جاتا ہے۔ انہیں جیلوں میں ڈال کر مصنوعی قیادت کو عوام پر مسلط کیا جاتا ہے۔ ایسے جعلی دو نمبر حکمران جنہیں عوام رد کر چکے ہوتے ہیں۔ علامہ ڈومکی نے مزید کہا کہ بلوچستان اور پاکستان دونوں کو اس وقت آئینی انحراف کا سامنا ہے۔ مقتدر ادارے آئین اور قانون کو پامال کرکے عوامی قیادت کو جیلوں میں ڈال دیتے ہیں، جبکہ بلوچستان کے مسئلے کا حل گزشتہ 70 سال کے زخموں پر مرہم رکھنے میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم محب وطن پاکستانی ہیں، افواج پاکستان کے آئینی کردار کا احترام کرتے ہیں۔ بھارتی جارحیت کے مقابلے میں پاک فوج اور فضائیہ نے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ مگر سیاسی معاملات میں فوج کی مداخلت آئین کے خلاف ہے جسے ہم تسلیم نہیں کرتے ہیں۔