مولانا فضل الرحمان کی وفد سمیت قطر میں حماس راہنماؤں سے ملاقات، تعاون کی یقین دہانی کرائی
اشاعت کی تاریخ: 24th, February 2025 GMT
جے یو آئی (ف) کے ترجمان کا کہنا تھا کہ قطر میں سربراہ جے یو آئی اور حماس کی مجلس شوری کے سربراہ کی ملاقات میں میں غزہ و فلسطین کی تازہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا جبکہ سربراہ جے یو آئی نے حماس راہنماؤں کو ہر قسم کے تعاون کی یقین دہانی کرائی۔ ترجمان نے بتایا کہ سربراہ جے یو آئی کا اپنی گفتگو میں کہنا تھا کہ فلسطین آزاد ریاست ہے، اسرائیلی قبضے کی حمایت نہیں کی جاسکتی۔ اسلام ٹائمز۔ سربراہ جے یو آئی مولانا فضل الرحمان نے وفد سمیت قطر میں حماس راہنماؤں سے ملاقات کی۔ جے یو آئی (ف) کے ترجمان اسلم غوری کا کہنا تھا کہ جمعیت علما اسلام کی طرف سے مولانا فضل الرحمان جبکہ حماس کی مجلس شوری کے سربراہ ابو عمر نے وفود کی قیادت کی، ملاقات میں غزہ و فلسطین کی تازہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا جبکہ مولانا نے حماس راہنماؤں کو ہر قسم کے تعاون کی یقین دہانی کرائی۔ ترجمان نے بتایا کہ مولانا فضل الرحمان کا اپنی گفتگو میں کہنا تھا کہ فلسطین آزاد ریاست ہے، اسرائیلی قبضے کی حمایت نہیں کی جاسکتی، مسجد اقصیٰ اور فلسطین کی آزادی کے لئے فلسطینی عوام کی جدوجہد کی حمایت کرتے ہیں۔
دوسری جانب سربراہ مجلس شوریٰ حماس ابو عمر کا کہنا تھا کہ تعاون کی یقین دہانی پر مولانا فضل الرحمان کے شکر گزار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان اور جے یو آئی امت مسلمہ کی طرف سے فرض کفایہ ادا کر رہی ہے، گھروں کی تعمیر، خیموں، دوائیوں اور رمضان میں سحر و افطار کے لئے پاکستانی عوام اور امت مسلمہ سے تعاون کی اپیل کرتے ہیں۔ ابو عمر کا مزید کہا تھا کہ پاکستانی عوام سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ اپنے فلسطینی بھائیوں سے بھرپور تعاون کریں۔ ترجمان نے مزید بتایا کہ مولانا فضل الرحمان کے ہمراہ وفد میں مولانا راشد محمود سومرو اور مفتی ابرار احمد خان شامل تھے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: تعاون کی یقین دہانی مولانا فضل الرحمان سربراہ جے یو آئی حماس راہنماؤں کہنا تھا کہ کہ مولانا
پڑھیں:
کیا 25 ہزار میں آئمہ کرام کا ضمیر خریدنا چاہتے ہو؟ مولانا فضل الرحمان کی پنجاب حکومت پر تنقید
جمعیت علما اسلام (جے یو آئی) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے ایک بار پھر پنجاب حکومت کی جانب سے آئمہ کرام کو وظیفہ دینے کے اقدام پر سخت اعتراض اٹھایا ہے۔
ملتان میں علما کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہاکہ پاکستان اسلام کے نام پر وجود میں آیا، اور برصغیر کے مسلمانوں نے اس کے لیے بے شمار قربانیاں دی ہیں۔
انہوں نے الزام لگاتے ہوئے کہاکہ مدارس کے کردار کو کمزور کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے اور ہمیں بار بار قومی دھارے میں شامل ہونے کا کہا جاتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت کہتی ہے کہ ہم علما کو 25 ہزار روپے وظیفہ دینا چاہتے ہیں، مگر سوال یہ ہے کہ کس مد کے تحت یہ رقم دی جائے گی اور کیا اس کے ذریعے ضمیر خریدنے کی کوشش ہورہی ہے؟
مولانا فضل الرحمان نے مزید کہاکہ حکومتی حلقوں کی جانب سے سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کی مثالیں دی جاتی ہیں تو پھر وہی نظام مکمل طور پر نافذ کیا جائے۔
انہوں نے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ فورتھ شیڈول میں شامل کرنے کی دھمکیاں دی جاتی ہیں، لیکن وہ ایسی دھمکیوں سے خوفزدہ نہیں۔ ’بھاڑ میں جائے فورتھ شیڈول‘۔
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ مدارس کی رجسٹریشن سے متعلق قانون پہلے ہی منظور ہو چکا ہے۔
واضح رہے کہ کچھ روز قبل وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے صوبے بھر کی 65 ہزار مساجد کے آئمہ کرام کے لیے اعزازیہ مقرر کرنے کا اعلان کیا تھا۔
مریم نواز کے اس اعلان کے بعد مولانا نے وزیراعلیٰ پنجاب پر سخت تنقید کی تھی، جس کے جواب میں وزیر اطلاعات عطااللہ تارڑ سمیت دیگر لیگی رہنماؤں نے مولانا فضل الرحمان سے اپیل کی تھی کہ وہ اختلاف ضرور کریں لیکن سخت الفاظ استعمال نہ کریں۔
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کے مطابق وہ آئمہ کرام کے لیے 10 سے 15 ہزار روپے تک وظیفہ کا سوچ رہی تھیں، تاہم نواز شریف نے کہا ہے کہ کم از کم وظیفہ 25 ہزار روپے ہونا چاہیے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews آئمہ ضمیر سربراہ جے یو آئی کڑی تنقید مریم نواز مولانا فضل الرحمان وزیراعلٰی پنجاب وی نیوز