عمران خان کی 6، بشریٰ بی بی کی ایک کیس میں عبوری ضمانت میں توسیع
اشاعت کی تاریخ: 25th, February 2025 GMT
ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج اسلام آباد نے بانی پاکستان تحریک انصاف( پی ٹی آئی) کی 6 اور بشری بی بی کی ایک کیس میں 15 اپریل تک عبوری ضمانت میں توسیع کردی ۔
ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج محمد افضل مجوکہ نےبانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی ضمانت کی درخواستوں پر سماعت کی۔ وکیل خالد یوسف چوہدری نے بتایا کہ بانی پی ٹی آئی کی ویڈیو حاضری ابھی تک نہیں کروائی گئی اور جیل حکام کی جانب سے کوئی متعلقہ رپورٹ بھی موصول نہیں ہوئی۔
عدالت کے عملے سے استفسار کیا کہ کیا ویڈیو حاضری کے حوالے سے کوئی جواب آیا ہے جس پر عدالت کو آگاہ کیا گیا اس حوالے سے جواب موصول نہیں ہوا ہے ۔ وکیل خالد یوسف چوہدری نے پراسیکیوشن کو پابند کر کے وقت مقرر کرنے کی استدعا کی اور کہا کہ رمضان کے دوران کسی بھی دن سماعت رکھ لیں۔
جج محمد افضل مجوکہ نے کہا کہ وہ رمضان میں ٹریننگ پر ہیں اور سماعت عید کے بعد ہوگی۔ وکیل خالد یوسف چوہدری نے استدعا کی کہ عید کے بعد پہلے ہفتے میں سماعت نہ رکھی جائے کیونکہ انہیں کئی ماہ بعد چھٹیوں کے لیے جانا ہے۔ عدالت نے کیس کی سماعت 15 اپریل تک ملتوی کر دی۔ بانی پی ٹی آئی کے خلاف اقدام قتل اور جلاو گھیراؤ کی دفعات کے تحت مقدمہ درج ہے جبکہ بشری بی بی کے خلاف توشہ خانہ میں جعلی رسیدیں جمع کروانے کا کیس درج ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پی ٹی آئی
پڑھیں:
پارا چنار حملہ کیس، راستہ دوسرے ملک سے آتا ہے، دشمن پہچانیں: سپریم کورٹ
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ ) سپریم کورٹ کی جسٹس مسرت ہلالی نے پارا چنار حملہ کیس میں ریمارکس دیئے ہیں کہ جہاں پارا چنار حملہ ہوا وہ راستہ دوسرے ملک سے آتا ہے، اپنا دشمن پہچانیں۔پارا چنار قافلے پر حملے کے دوران گرفتار ملزم کی درخواست ضمانت پر سماعت سپریم کورٹ میں جسٹس مسرت ہلالی اور جسٹس صلاح الدین پنہور پر مشتمل 2 رکنی بنچ نے سماعت کی۔دورانِ سماعت سی ٹی ڈی کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ واقعے میں 37 افراد جاں بحق ، 88 افراد زخمی ہوئے ہیں، جسٹس مسرت ہلالی نے استفسار کیا کہ اس واقعہ میں ایک ہی بندے کی شناخت ہوئی ہے کیا ؟ جو حملہ کرنے پہاڑوں سے آئے تھے، ان میں سے کوئی گرفتار نہیں ہوا؟وکیل نے جواب دیا کہ ان میں سے 9 لوگوں کی ضمانت سپریم کورٹ نے خارج کی ہے، جسٹس مسرت ہلالی نے پوچھا کہ اب کیا صورت حال ہے، راستے کھل گئے ہیں ؟ ، جس پر وکیل نے بتایا کہ صبح 9 بجے سے دن 2 بجے تک راستے کھلے رہتے ہیں۔جسٹس مسرت ہلالی نے سی ٹی ڈی کے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ جہاں پارا چنار حملہ ہوا وہ راستہ دوسرے ملک سے آتا ہے، آپ اپنا دشمن پہچانیں، صورتحال کو ٹھنڈا کرنے کی کوشش کریں۔بعد ازاں عدالت نے ملزم کو وکیل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔