اسرائیل کا رمضان میں فلسطینیوں کے مسجد اقصی میں داخلے پر پابندی لگانے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 25th, February 2025 GMT
اسرائیل کا رمضان میں فلسطینیوں کے مسجد اقصی میں داخلے پر پابندی لگانے کا فیصلہ WhatsAppFacebookTwitter 0 25 February, 2025 سب نیوز
غزہ (آئی پی ایس )اسرائیل نے ایک بار پھر رمضان کے بابرکت مہینے میں فلسطینیوں کے مسجد اقصی میں داخلے اور عبادات پر نئی پابندیاں لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق رمضان المبارک کے دوران 13 سال سے 50 سال تک کی عمر والے فلسطینیوں کے داخلے پر مکمل پابندی ہوگی۔
علاوہ ازیں 13 سے 50 سال عمر تک کی فلسطینی خواتین کو بھی عبادات کے لیے مسجد اقصی میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔رمضان المبارک کے دوران نماز جمعہ کی ادائیگی کے لیے بھی صرف 10 ہزار افراد کو اجازت دی جائے گی۔ صیہونی ریاست نے فیصلہ کیا ہے کہ صرف 55 سال سے بڑے مرد اور 50 سال سے بڑی خواتین اور 12 سال یا اس سے چھوٹے بچوں کو مسجد اقصی میں داخلے کی اجازت ہوگی۔صیہونی ریاست نے یہ فیصلہ بھی کیا ہے کہ حال ہی میں غزہ جنگ بندی معاہدے کے تحت اسرائیلی جیلوں سے رہا ہونے فلسطینی قیدیوں کو بھی مسجد اقصی میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ مسجد اقصی داخل ہونے کے خواہش مندوں کو پہلے اجازت نامے کے لیے درخواست دینا ہوگی۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: مسجد اقصی میں داخلے فلسطینیوں کے
پڑھیں:
توہینِ مذہب الزامات پر کمیشن تشکیل دینے کے فیصلے کیخلاف اپیل قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ
اسلام آباد:توہینِ مذہب الزامات پر کمیشن تشکیل دینے کے فیصلے کے خلاف انٹرا کورٹ اپیل قابل سماعت ہونے پر اسلام آباد ہائیکورٹ نے فیصلہ محفوظ کرلیا۔ جسٹس خادم حسین سومرو نے وکلا کو ہدایت کی کہ ابتدائی آرڈر ریڈر سے معلوم کر لیجئے گا ۔
جسٹس خادم حسین سومرو اور جسٹس اعظم خان نے کیس کی سماعت کی ، جس میں راؤ عبد الرحیم کی جانب سے وکیل کامران مرتضیٰ و دیگر عدالت کے سامنے پیش ہوئے۔
جسٹس خادم حسین سومرو نے استفسار کیا کہ اس فیصلے سے آپ متاثرہ کیسے ہیں ؟، جس پر وکیل نے بتایا کہ ہمیں مکمل حق سماعت نہیں دیا گیا ۔ 400 کیسز ہیں اور کچھ کیسز اس کورٹ کے دائرہ اختیار سے باہر ہیں ۔ کیا اس کیس میں کمیشن تشکیل دیا جا سکتا ہے ؟ ۔
وکیل نے کہا کہ کمیشن کی تشکیل کا اختیار وفاقی حکومت کا ہے ۔ عدالت میں یہ کیس نمٹایا گیا تھا پھر تحریری فیصلہ آیا کہ کیس زیر التوا رہے گا ۔ کیا کسی اور کی طرف سے رِٹ پٹیشن قابل سماعت ہو سکتی ہے ؟ ۔
کامران مرتضیٰ نے عدالت نے اپنا مؤقف بتاتے ہوئے مزید کہا کہ بے شک بھائی بیٹا یا باپ ہو ان میں سے کوئی بھی ہو متاثرہ فریق کیسے ہے ؟ آرڈر ایسے کر رہے ہیں جیسے سپریم کورٹ سے بھی اوپر کی عدالت ہے ۔
جسٹس اعظم خان نے استفسار کیا کہ فائنل آرڈر کے بعد کیا کیس زیر التوا رکھ سکتے ہیں ؟ ، جس پر وکیل نے بتایا کہ جاری نہیں رکھ سکتے۔ بعد ازاں عدالت نے ابتدائی سماعت کے بعد اپیل قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔