پاک سوزوکی موٹر کمپنی لمیٹڈ نے مختلف ماڈلز کی گاڑیوں کی قیمتوں میں اضافہ کردیا
اشاعت کی تاریخ: 25th, February 2025 GMT
پاک سوزوکی موٹر کمپنی لمیٹڈ (پی ایس ایم سی ایل) نے مختلف ماڈلز کی گاڑیوں کی قیمتوں میں ایک لاکھ 20 ہزار روپے تک کا اضافہ کر دیا۔ رپورٹ کے مطابق پیر کو جاری کردہ ایک سرکلر میں آلٹو وی ایکس آر ایم ٹی، وی ایکس آر اے جی ایس اور وی ایکس ایل اے جی ایس بالترتیب 27 لاکھ 7 ہزار، 28 لاکھ 94 ہزار اور 30 لاکھ 45 ہزار روپے سے بڑھا کر 28 لاکھ 27 ہزار، 29 لاکھ 89 ہزار اور 32 لاکھ 40 ہزار روپے کردی گئیں، یعنی ان ماڈلز کی قیمتوں میں 95 ہزار سے ایک لاکھ 20 ہزار روپے تک اضافہ کیا گیا ہے۔
اسی طرح تین دہائیوں پرانی سوزوکی راوی کی قیمت 18 لاکھ 56 ہزار روپے سے بڑھا کر 19 لاکھ 56 ہزار روپے کردی گئی ہے جو کہ ایک لاکھ روپے کا اضافہ ظاہر کرتی ہے۔کمپنی نے آلٹو کے تمام ویریئنٹس میں قیمتوں میں اضافے کی وجہ صارفین کی توقعات کو پورا کرنے کے لیے اپ گریڈیشن کو قرار دیا۔
کمپنی نے مزید کہا کہ اس اضافے سے حفاظت اور آرام میں بہتری آئی ہے، اس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ پروڈکٹ معیار اور بھروسے کے لحاظ سے آگے بڑھتی رہے۔مجموعی طور پر گاڑیوں کی مانگ عام طور پر عیدالفطر سے پہلے بڑھ جاتی ہے۔ مالی سال 2025 میں جولائی-جنوری کے دوران سوزوکی آلٹو 660 کی اچھی فروخت دیکھی گئی، جو ایک سال پہلے 16 ہزار 388 ہزار سے بڑھ کر 24 ہزار 633 یونٹس تک پہنچ گئی۔ صارفین آٹو فنانسنگ کے لیے بھی آلٹو کو ترجیح دیتے ہیں کیونکہ اسٹیٹ بینک کی جانب سے فنانسنگ کیپ 30 لاکھ روپے ہے۔
پاک سوزوکی نے رواں مالی سال کے سات ماہ میں راوی کے 3 ہزار 177 یونٹس فروخت کیے جو گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے کے دوران ایک ہزار 733 یونٹس فروخت ہوئے تھے۔ایک سال سے زائد عرصے سے روپے اور ڈالر کی برابری کے استحکام کے باوجود گاڑیوں کی قیمتوں میں ایک بار پھر اضافے کا رجحان ہے۔ اس سے قبل کچھ اسمبلرز خریداروں کو راغب کرنے کے لیے سود کی شرحوں میں مسلسل کمی کے پیش نظر پروموشنل اسکیموں کے تحت قیمتوں میں چھوٹ کی پیشکش کر رہے تھے۔
اشتہار
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: کی قیمتوں میں گاڑیوں کی ہزار روپے
پڑھیں:
خیبر پختونخوا کے محکمہ پبلک ہیلتھ انجینیئرنگ میں کروڑوں کی بے قاعدگیوں کا انکشاف
آڈٹ رپورٹ کے مطابق محکمہ پانی بلوں کی مد میں 36 کروڑ روپے کے بقایاجات وصول کرنے میں ناکام رہا، صوبے بھر میں 49 ہزار 622 واٹر کنکشنز ہیں اور سال 24-2023 میں 2 کروڑ 72 لاکھ 44 ہزار سے زیادہ کے پانی بلز وصول کیے گئے۔ اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا کے محکمہ پبلک ہیلتھ انجینیئرنگ کی آڈٹ رپورٹ 25-2024 میں کروڑوں روپے کی بے قاعدگیوں کا انکشاف ہوا ہے۔ آڈٹ رپورٹ کے مطابق محکمہ پانی بلوں کی مد میں 36 کروڑ روپے کے بقایاجات وصول کرنے میں ناکام رہا، صوبے بھر میں 49 ہزار 622 واٹر کنکشنز ہیں اور سال 24-2023 میں 2 کروڑ 72 لاکھ 44 ہزار سے زیادہ کے پانی بلز وصول کیے گئے۔ پبلک ہیلتھ انجینیئرنگ ہری پور میں آئیسکو کو 20 لاکھ روپے زیادہ ادائیگی کا انکشاف ہوا ہے۔
رپورٹ کے مطابق قبائلی اضلاع میں ترقیاتی اسکیموں میں کنٹریکٹرز کو 5 کروڑ70 لاکھ روپےکی اضافی ادائیگیاں کی گئیں، مہمند میں 2 ارب 94 کروڑ 50 لاکھ کےترقیاتی منصوبےشروع کیے گئے اور ان ترقیاتی منصوبوں پر3 کروڑ 79 لاکھ روپےسےزیادہ خرچ کیےگئے۔ مہمند میں ترقیاتی منصوبوں میں کنٹریکٹرز کو ساڑھے 26 لاکھ روپےاضافی ادا کیےگئے۔ رپورٹ کے مطابق کنٹریکٹرز کو بولی کی سکیورٹی کی مد میں 46 لاکھ کی پیشگی ادائیگیاں کی گئیں۔