UrduPoint:
2025-04-25@11:50:48 GMT

زیلنسکی کا 'بہت بڑی ڈیل' کے لیے امریکہ کا عنقریب دورہ، ٹرمپ

اشاعت کی تاریخ: 26th, February 2025 GMT

زیلنسکی کا 'بہت بڑی ڈیل' کے لیے امریکہ کا عنقریب دورہ، ٹرمپ

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 26 فروری 2025ء) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ وہ توقع کر رہے ہیں کہ یوکرین کے ہم منصب وولودیمیر زیلنسکی ایک "بہت بڑے معاہدے" پر دستخط کرنے کے لیے جمعہ کو واشنگٹن آئیں گے۔

یہ بات اس وقت سامنے آئی جب ذرائع نے متعدد نیوز ایجنسیوں کو تصدیق کی کہ یوکرین اور امریکہ نے معدنیات کے وسیع معاہدے کے مسودے پر اتفاق کرلیا ہے، جو ٹرمپ اور زیلنسکی کے درمیان حالیہ کشیدگی کو کم کر سکتا ہے۔

نایاب دھاتیں: امریکہ اور یوکرین معاہدہ کرنے کے قریب

کئی خبر رساں ایجنسیوں نے یوکرین کے سینیئر حکام کے حوالے سے کہا کہ اس معاہدے سے امریکہ یوکرین کی معدنی دولت کو مشترکہ طور پر فروغ دے گا، جس کی آمدن دونوں ممالک کے مشترکہ نئے فنڈ میں جائے گی۔

(جاری ہے)

معاہدے کے مسودے میں یوکرین کے لیے امریکی تحفظ کی ضمانتوں کا فقدان

زیلنسکی نے ٹرمپ کے 500 بلین ڈالر کے قیمتی معدنیات کے مطالبے کو مسترد کر دیا تھا، جو روس کے مکمل حملے کے بعد سے یوکرین کو ملنے والی امریکی فوجی امداد 60 بلین ڈالر سے بہت زیادہ ہے۔

یہ مطالبہ معاہدے کے مسودے میں شامل نہیں ہے۔

ٹرمپ کا کہنا تھا، "یہ ٹریلین ڈالر کا سودا ہو سکتا ہے۔ یہ بہت کچھ ہو سکتا ہے۔"

یوکرین میں روسی مداخلت کے تین سال مکمل، مغربی لیڈر کییف میں

تاہم یہ معاہدہ یوکرین کو مطلوبہ حفاظتی ضمانت فراہم نہیں کرتا۔ گوکہ مسودے میں "سکیورٹی" کا ذکر ہے، لیکن اس میں امریکی کردار کی وضاحت نہیں کی گئی ہے۔

ایک اہلکار نے بتایا کہ دونوں صدور جب ملاقات کریں گے تو اس پر بات کریں گے۔

ٹرمپ نے کہا کہ یوکرین کے لیے امن فوج کی "کچھ شکل" ضروری ہو گی۔ کچھ یورپی ممالک یوکرین میں امن فوج بھیجنے پر آمادہ ہیں۔ پیر کو ٹرمپ نے کہا تھا کہ ماسکو ان امن فوجیوں پر رضامندی ظاہر کرے گا۔ لیکن کریملن نے منگل کو اس کی تردید کی۔

کشیدہ امریکہ یوکرین تعلقات

یوکرین نے روسی حملے کو روکنے کے لیے جدوجہد کے دوران پیر کے روز سب سے تاریک سالگرہ منائی۔

یہ لڑائی اپنے چوتھے سال میں داخل ہو رہی ہے۔

یوکرین کو امید ہے کہ معدنیات کے معاہدے سے ٹرمپ انتظامیہ کے ساتھ تعلقات میں بہتری آئے گی، جو امریکی صدر کی دوسری مدت کے آغاز کے بعد سے تیزی سے خراب ہو چکے ہیں۔

پچھلے ہفتے، ٹرمپ نے زیلنسکی کو "غیر منتخب ایک ڈکٹیٹر" قرار دیا تھا، جنہوں نے یوکرین کے عوام کی حمایت کھو دی ہے۔

ٹرمپ نے زیلنسکی کو مشورہ دیا تھا کہ وہ یوکرین پر روس کے حملے کو ختم کرنے کے لیے بات چیت کے لیے "زیادہ تیزی سے آگے بڑھیں" ورنہ وہ دیگر چیزوں کے علاوہ ملک بھی کھو دیں گے۔

زیلنسکی نے اس سے قبل ٹرمپ پر الزام لگایا تھا کہ وہ روسی "ڈس انفارمیشن اسپیس" میں رہ رہے ہیں۔ یوکرین کے ایک اہلکار نے کہا کہ کییف کو امید ہے کہ اس معاہدے پر دستخط کرنے سے امریکی فوجی امداد کے جاری سلسلے کو یقینی بنایا جائے گا جس کی یوکرین کو اشد ضرورت ہے۔

ج ا ⁄ ص ز (اے پی، اے ایف پی، روئٹرز)

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے کہ یوکرین یوکرین کے یوکرین کو نے کہا کہا کہ کے لیے

پڑھیں:

بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کا دورہ سعودی عرب کیا معاہدے طے پائے؟

سعودی ولی عہد نے گزشتہ روز جدہ میں بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کا قصر السلام میں سرکاری استقبال کیا۔ بعد ازاں دونوں رہنماؤں کے درمیان ملاقات میں دوطرفہ تعلقات، تعاون اور ترقی کے امکانات پر گفتگو ہوئی۔

اس موقع پر سعودی-انڈین اسٹریٹجک پارٹنرشپ کونسل کے اجلاس کی صدارت بھی کی گئی اور اجلاس کے منٹس پر دستخط کیے گئے۔ تقریب میں دونوں ممالک کے اعلیٰ حکام اور وزرا نے شرکت کی۔

مزید پڑھیں: وزیراعظم مودی کی سعودی ولی عہد سے ملاقات، حج کوٹہ اور 6 اہم معاہدوں پر دستخط متوقع

نریندر مودی جدہ پہنچے تو ان کا استقبال مکہ کے نائب گورنر شہزادہ سعود بن مشعل اور دیگر حکام نے کیا، جبکہ سعودی فضائیہ کے طیاروں نے ان کے جہاز کو فضائی سلامی دی۔

ترجمان بھارتی وزیراعظم کے مطابق بھارت سعودی عرب کے ساتھ اپنے تاریخی اور سٹریٹجک تعلقات کو بڑی اہمیت دیتا ہے۔ یہ انڈین وزیراعظم کا سعودی عرب کا تیسرا دورہ ہے، جس کی دعوت ولی عہد محمد بن سلمان نے دی تھی۔

مزید پڑھیں: مودی سرکار کا وقف ترمیمی بل کی آڑ میں مسلمانوں کی زمینیں ہتھیانے کا حربہ

وزیراعظم نریندر مودی نے سعودی عرب کا اپنا دورہ اچانک اس وقت مختصر کردیا جب جموں و کشمیر کے علاقے پہلگام میں دہشتگرد حملے میں کم از کم 28 سیاح ہلاک ہو گئے۔ مودی نے جدہ میں سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے ملاقات کے بعد طے شدہ سرکاری عشائیہ منسوخ کر دیا اور فوری طور پر وطن واپسی کا فیصلہ کیا۔ وہ منگل کی رات ہی بھارت روانہ ہو گئے، حالانکہ ان کی واپسی آج (بدھ) متوقع تھی۔

یہ حملہ 2019 کے پلوامہ حملے کے بعد وادی کشمیر میں سب سے مہلک دہشتگردی کا واقعہ قرار دیا جا رہا ہے۔ اس حملے کی ذمہ داری تنظیم ’دی ریزسٹنس فرنٹ‘ نے قبول کی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

پہلگام جدہ سعودی عرب قصر السلام وزیراعظم نریندر مودی

متعلقہ مضامین

  • امریکہ نئے دلدل میں
  • کییف پر حملوں کے بعد ٹرمپ کی پوٹن پر تنقید
  • جنگ یوکرین کے 1 ہی دن میں خاتمے پر مبنی وہم کا ٹرمپ کیجانب سے اعتراف
  • یوکرین جنگ: زیلنسکی امن معاہدے میں رخنہ ڈال رہے ہیں، ٹرمپ
  • امریکی عدالت نے وائس آف امریکہ کی بندش رکوادی، ملازمین بحال
  • روس کے ڈرون طیارے بنانے کے کارخانے میں چینی شہری کام کر رہے ہیں. زیلنسکی کا الزام
  • یوکرین روس کیساتھ براہ راست بات چیت کیلئے تیار ہے: صدر زیلنسکی
  • ٹرمپ ٹیرف کے اثرات پر رپورٹ جاری، پاکستان پسندیدہ ترین ملک قرار
  • بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کا دورہ سعودی عرب کیا معاہدے طے پائے؟
  • امریکی صدر ٹرمپ اگلے ماہ سعودی عرب، قطر اور متحدہ عرب امارات کا دورہ کریں گے