ذوالفقار 2025، پہلی بار فوج اور سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کی مشترکہ کارروائی
اشاعت کی تاریخ: 26th, February 2025 GMT
ذوالفقار 2025 کے ترجمان نے کہا ہے کہ یہ جنگی مشقیں ایران اسلامی کی سرزمین کے دفاع، سیکورٹی اور تحفظ کو درپیش کسی بھی بیرونی خطرے یا دھمکی کا مقابلہ کرنے کے لئے ہمارے مشترکہ عزم اور بھرپور قوت کا اظہار ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ اسلامی ججمہوریہ ایران کی مسلح افواج کی نیول فورسز اور سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی نے ذوالفقار 2025 مشترکہ فوجی مشقوں کے دوران سمندر اور زمیں سے کروز اور بلیسٹک میزائل فائر کر کے فرضی ہدف کو شمالی بحر ہند میں کامیابی سے نشانہ بنایا ہے۔ ایرانی سرکاری نیوز ایجنسی کے مطابق جنگی مشق ذوالفقار کے ترجمان جنرل علی رضا شیخ کا کہنا تھا کہ آج صبح سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی نے بھی اسی سمندری ہدف کو بلیسٹک میزائل سے نشانہ بنا کر غرق کیا، جس فرضی ہدف کیخلاف فوج نے کروز میزائل فائر کر کے اس کو نشانہ بنایا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ مشترکہ کارروائی ہمارے سلوگن امنیت پائیدار در سایہ اتحاد و اقتدار کی مظہر ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ جنگی مشقیں ایران اسلامی کی سرزمین کے دفاع، سیکورٹی اور تحفظ کو درپیش کسی بھی بیرونی خطرے یا دھمکی کا مقابلہ کرنے کے لئے ہمارے مشترکہ عزم اور بھرپور قوت کا اظہار ہیں۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
ہمیں دشمن نہ سمجھیں اور کشمیریوں کو نشانہ بنانا بند کریں، عمر عبداللہ
میرواعظ کشمیر مولوی محمد عمر فاروق نے بھی بیرون ریاستوں میں کشمیری نوجوانوں اور تاجروں کو نشانہ بنانے پر سخت دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ وادی کشمیر سے باہر کشمیری طلباء اور تاجروں پر حملوں کی اطلاعات کے بعد جموں و کشمیر کے وزیراعلٰی عمر عبداللہ نے جمعرات کو کہا کہ دیگر ریاستوں میں کشمیری عوام کو نشانہ بنانا بند ہونا چاہیئے۔ عمر عبداللہ نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ کچھ اطلاعات ہیں کہ مختلف ریاستوں میں کشمیریوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ "میں بھارت کے لوگوں سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ کشمیری عوام کو اپنا دشمن نہ سمجھیں"۔ عمر عبداللہ نے حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اگر مرکز یہ کہہ رہا ہے کہ حملہ پاکستان نے کیا ہے تو پھر جموں و کشمیر کے نوجوان، طلباء اور تاجروں کو دیگر ریاستوں میں کیوں نشانہ بنایا جارہا ہے۔
جموں و کشمیر کے وزیراعلٰی نے دعویٰ کہ انہوں نے کئی ریاستوں کے وزائے اعلٰی سے بات کی ہے اور ان سے جموں و کشمیر کے نوجوانوں کی حفاظت یقینی بنائے جانے کی درخواست کی ہے۔ جموں و کشمیر کے لوگ امن کے دشمن نہیں ہیں، جو کچھ بھی ہوا وہ ہماری مرضی سے نہیں ہوا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اس صورتحال سے باہر نکلنا ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کو پہلگام حملے میں ہلاک ہونے والوں سے ہمدردی ہے، چاہے وہ مقامی شہری ہو جس نے ہمارے مہمانوں کو بچانے کے لئے گولیاں کھائیں یا وہ سیاح جو یہاں اپنی تعطیلات منانے آئے تھے، سب کے ساتھ ہمدردی ہے۔
ادھر میرواعظ کشمیر مولوی محمد عمر فاروق نے بھی بیرون ریاستوں میں کشمیری نوجوانوں اور تاجروں کو نشانہ بنانے پر سخت دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے ایکس پر اپنے ایک پوسٹ میں لکھا کہ بیرون ریاستوں میں رہنے والے کشمیریوں خصوصاً طلباء پر پہلگام حملے کے بہیمانہ واقعے کے بعد حملوں کی ویڈیوز منظرعام پر آنے کے بعد جو خوف اور اضطراب پایا جا رہا ہے وہ نہایت تشویشناک ہے۔ انہوں نے متعلقہ حکام پر زور دیا ہے کہ وہ فوری طور پر مداخلت کریں اور بیرون ریاستوں میں ان کی حفاظت اور سلامتی کو یقینی بنائیں۔