اسلام آباد:وفاقی وزیر برائے امور کشمیر، گلگت بلتستان اور سیفران انجینئر امیر مقام کی زیر صدارت دیامر بھاشا ڈیم کے متاثرین کی شکایات کے حوالے سے اہم اجلاس ہوا۔
وفاقی وزیر انجینئر امیر مقام نے کہا کہ گلگت بلتستان اور آزاد جموں و کشمیر کی ترقی وفاقی حکومت کی اولین ترجیح ہے ، مظاہرین کے جائز مطالبات کو پورا کیا جائے گا۔
انجینئر امیر مقام نے کہا کہ وفاقی کمیٹی گلگت بلتستان کے مسائل کا مستقل حل تلاش کرے گی،
میٹنگ میں زمین کے معاوضے، پانی کی فراہمی، صفائی ستھرائی اور گھریلو آبادکاری پیکج (چولھا پیکج) سے متعلق دیرینہ شکایات کو حل کرنے پر توجہ مرکوز کی گئی۔
وزیراعلیٰ جی بی نے کہا کہ گلگت بلتستان حکومت نے تکنیکی مسائل کے حل کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی ہے۔
اجلاس میں کہا گیا کہ واپڈا کے سینئر حکام اور گلگت بلتستان کمیٹی دیامر بھاشا ڈیم کے لیے زمین کے حصول اور آباد کاری سے متعلق مسائل کے حل کے لیے مل کر کام کریں گے۔
وفاقی کمیٹی نے معاملے کو خوش اسلوبی سے حل کرنے کے لیے کام جاری رکھنے کا فیصلہ کیا۔
اعلیٰ سطحی اجلاس میں وفاقی وزیر برائے آبی وسائل ڈاکٹر مصدق حسین ملک، گلگت بلتستان کے وزیر اعلیٰ حاجی گلبر خان، واپڈا کے چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل (ر) سجاد غنی، سیکرٹری امور کشمیر و سیفران ظفر حسن، گلگت بلتستان کے چیف سیکرٹری ابرار احمدمرزا، ایڈیشنل سیکرٹری کامران رحمان خان اور دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: گلگت بلتستان کے لیے

پڑھیں:

گلگت بلتستان میں سیلاب کی تباہ کاریاں: 9 افراد جاں بحق، درجنوں لاپتا

گلگت بلتستان کے مختلف علاقوں میں حالیہ شدید بارشوں کے باعث آنے والے سیلاب نے تباہی مچائی ہوئی ہے جس کے نتیجے میں اب تک 9 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں جن میں 2 خواتین اور اتنے ہی بچے بھی شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: بابوسر سیلاب: 15 افراد تاحال لاپتا، گلگت بلتستان کا سفر نہ کرنے کی ہدایت

صوبائی حکومت کے ترجمان کے مطابق سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں اب بھی 10 سے 12 افراد لاپتا بھی ہیں جن کی تلاش جاری ہے۔

ترجمان کے مطابق سیلابی ریلوں سے 500 سے زائد گھر مکمل طور پر تباہ ہو چکے ہیں جبکہ 12 کلومیٹر سے زائد سڑکوں کا بنیادی ڈھانچہ متاثر ہوا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ 27 پل اور 22 گاڑیاں بھی سیلاب کی نذر ہوئیں۔

مزید پڑھیے: گلگت بلتستان، شاہراہ تھک بابوسر پر سیلابی ریلے کی تباہ کاریاں، 3 سیاح جاں بحق، 15 سے زائد لاپتا

ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ سیلاب سے بے شمار دکانیں اور مویشی خانے بھی تباہ ہوئے ہیں جبکہ ہزاروں فٹ قیمتی عمارتی لکڑی ریلوں کے ساتھ بہہ گئی ہے۔

سیلاب سے سب سے زیادہ جانی و مالی نقصان ضلع دیامر میں ہوا، جہاں متعدد علاقوں میں لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ درجن سے زائد افراد زخمی ہوئے جبکہ 300 سے زائد پھنسے ہوئے مسافروں اور سیاحوں کو کامیابی سے ریسکیو کر لیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: تیزی سے پگھلتے گلیشیئرز گلگت بلتستان کو کس طرح نقصان پہنچا رہے ہیں؟

ریسکیو اور امدادی کارروائیوں میں پاک فوج اور جی بی اسکاؤٹس کے جوانوں نے بھرپور حصہ لیا۔ ترجمان کے مطابق سرچ آپریشن تاحال جاری ہے تاہم پانی کے بہاؤ اور لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے امدادی کارروائیوں میں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ سڑکوں کی بحالی اور مواصلاتی نظام کی مرمت میں بھی پانی کی شدت رکاوٹ بن رہی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

گلگت بلتستان گلگت بلتستان بارشیں گلگت بلتستان سیلاب گلگت بلتستان ہلاکتیں

متعلقہ مضامین

  • پاک فضائیہ کے سی 130 طیارے کا گلگت بلتستان میں کامیاب ریسکیو مشن
  • گلگت بلتستان میں سیلاب کی تباہ کاریاں: 9 افراد جاں بحق، درجنوں لاپتا
  • پاک فضائیہ کا گلگت بلتستان میں ریسکیو مشن کامیابی سے مکمل
  • وفاقی وزیر امیر مقام کی زیر صدارت اہم اجلاس،جموں و کشمیر اسٹیٹ پراپرٹی کا بجٹ زیر غور
  • سرمایہ کاری کے لیے پاکستان بہترین مقام بن چکا ہے، وفاقی وزیر قیصر احمد شیخ
  • سرمایہ کاری کے لیے پاکستان بہترین مقام بن چکا ہے، وفاقی وزیر نجکاری کمیشن
  • ’ تھک ‘ میں تمام لاپتہ افراد کو نکالنے تک ریسکیو آپریشن جاری رہے گا، وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان
  • ٹیکس نظام کو بہتر بنانا حکومت کی اولین ترجیح ہے، وزیراعظم
  • حالات معمول پر نہ آنے تک سیاح گلگت بلتستان کا سفر نہ کریں، ترجمان جی بی حکومت
  • گلگت بلتستان میں لینڈ سلائیڈنگ ،مون سون کی تباہی، لیکن ذمہ دار کون؟