کراچی:

حکومت نے پاکستان میں کرپٹو کرنسی متعارف کرانے کے لیے اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت شروع کر کے تجاویز حاصل کرنا شروع کردی ہیں۔

یہ بات ایکس چینج کمپنیز ایسوسی ایشن آف پاکستان کے سیکریٹری جنرل ظفر پراچہ نے ایکسپریس سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے کہی۔

اُن کا کہنا تھا کہ حکومت کرپٹو کرنسی متعارف کرانے کے حوالے سے اسٹیک ہولڈرز سے سفارشات حاصل کررہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ وزارت خزانہ، گورنر اسٹیٹ بینک اس سلسلے متحرک ہیں، اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے مطلوبہ قانون سازی کی جائے گی جس کے بعد پاکستان میں کرپٹو متعارف ہونے کے امکانات ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی سطح پر تیز رفتار ڈیجیٹلائزیشن کے تناظر میں کرپٹو، ڈیجیٹل کرنسی ضروری ہے مگر اس میں سرمایہ کاری خطرناک بھی ہے لہذا پالیسی سازوں کو کرپٹو/ڈیجیٹل کرنسی کی قانون سازی میں ملکی اثاثوں کو محفوظ بنانے کے خصوصی اقدامات کرنے پڑیں گے۔

انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں پہلے ہی اسٹاک ایکس چینج، سی ڈی سی، مرکنٹائل ایکسچینج میں حصص اور کموڈٹیز کی صورت میں اثاثے ڈیجیٹلائز ہیں۔

ظفر پراچہ نے بتایا کہ اگرچہ دنیا کے کسی ملک کے سینٹرل بینک نے تاحال ڈیجیٹل کرنسی متعارف نہیں کرائی ہے لیکن فی الوقت برطانیہ کینیڈا سمیت دیگر کچھ ممالک اس پر کام کررہے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ کرپٹو کرنسی میں ٹرانزیکشن تو کی جاسکتی ہے لیکن خودکار نظام میں ہیکنگ رحجان کی وجہ سے اس میں سرمایہ کاری خطرناک ہے تاہم کرپٹو یا ڈیجیٹل کرنسی کے ریگولیشنز اور خودکار نظام کو محفوظ سے محفوظ تر بنانے میں کامیابی حاصل ہوتی ہے تو اس کرنسیوں کی فزیکل لین دین، اسمگلنگ اور منی لانڈرنگ پر قابو پانے کے ساتھ معیشت کے ایک بڑے حصے کو دستاویزی بنایا جاسکتا ہے جبکہ بینک صارفین اور کاروباری افراد کو جانی تحفظ بھی مل سکتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا حکومت کو مائننگ، ایگریکلچر ٹریول اینڈ ٹورزم میں بھی ڈیجیٹل کرنسی متعارف کرانے کی ضرورت ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: اسٹیک ہولڈرز ڈیجیٹل کرنسی کرپٹو کرنسی نے بتایا کہ انہوں نے

پڑھیں:

26 نومبر احتجاج: حکومت پنجاب کا ملزمان کی ضمانتیں منسوخ کرانے کیلئے سپریم کورٹ سے رجوع کا فیصلہ

26 نومبر احتجاج کے اٹک اور راولپنڈی کے 8 مقدمات میں ملزمان کی ضمانتوں کا معاملے پر حکومت پنجاب نے 20 ملزمان کی ضمانتیں منسوخ کرانے کیلئے سپریم کورٹ سے رجوع کا فیصلہ کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق 26 نومبر کو پی ٹی آئی کے احتجاج کے اٹک اور راولپنڈی کے 8 مقدمات میں ملزمان کی ضمانتوں کے معاملے پر حکومت پنجاب نے 20 ملزمان کی ضمانتیں منسوخ کرانے کے لئے سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ملزمان کی ضمانتیں انسداد دہشت گری عدالت راولپنڈی سے منسوخ ہوئی تھیں، ملزمان کی جانب سے رجوع کرنے پر عدالت عالیہ سے ضمانت بعد از گرفتاری منظور ہوئی۔
پراسکیوشن ذرائع کے مطابق دہشتگردی کے سنگین الزامات کے تناظر میں ملزمان کو تحویل میں لیا جانا ضروری ہے۔
دوسری جانب حکومت پنجاب نے سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کی منظوری دیدی، پراسیکوٹر جنرل سپریم کورٹ میں ضمانت منسوخی کے لیے درخواست دائر کریں گے۔
7 مقدمات اٹک اور ایک راولپنڈی کا ہے، ملزمان پر ریاست پولیس سے مزاحمت اور سرکاری املاک کو تباہ کرنے سمیت سنگین الزامات ہیں۔

Post Views: 6

متعلقہ مضامین

  • ن لیگ کی حکومت نے مفتاح اسماعیل کا اربوں روپے کا سکینڈل بنایا تو انہوں نے بھی اسحاق ڈار کے خاندان کو نشانے پر رکھ لیا، اِشارہ دیا کہ   کرپٹو کرنسی میں 100ملین ڈالرکا نقصان ہوا ہے، اگر یہ لڑائی بڑھی تو اور کئی پول کھل سکتےہیں، عثمان شامی 
  • ایف بی آر میں جدید ڈیجیٹل ایکو سسٹم کی تشکیل کی منظوری، عالمی ماہرین کی خدمات حاصل کرنے کی ہدایت
  • اسٹیٹ بینک آف پاکستان کا اکاؤنٹ کھولنے کے عمل کو آسان بنانے کا فریم ورک متعارف
  • بڑے سیاسی گھرانے کی شخصیت کے کرپٹو میں 10 کروڑ ڈالر ڈوب گئے
  • ڈیجیٹل دہشتگردی کیخلاف تعاون کی اپیل،حکومت نے سوشل میڈیا کمپنیوں سے ڈیٹا شیئرنگ اور تعاون کا مطالبہ کردیا
  • چینی کمپنی بی وائی ڈی کا 2026 تک پاکستان میں اسمبل شدہ الیکٹرک کار متعارف کرانے کا اعلان
  • لپ فلرز ختم کرانے کے بعد عرفی جاوید نے نئی تصویر شیئر کردیں، اب کیا حال ہے؟
  • 26 نومبر احتجاج: حکومت پنجاب کا ملزمان کی ضمانتیں منسوخ کرانے کیلئے سپریم کورٹ سے رجوع کا فیصلہ
  • بی وائی ڈی کا پہلا پلگ اِن ہائبرڈ ماڈل ’شارک 6‘ پاکستان میں متعارف کرانے کا اعلان
  • پوری پی ٹی آئی کچھ نہیں کرسکی تو عمران خان کے بچے کیا کرلیں گے؟ طلال چوہدری