آپریشن سوئفٹ ریٹارٹ کے 6 برس، وزیراعظم کا افواج کو خراج تحسین
اشاعت کی تاریخ: 26th, February 2025 GMT
اسلام آباد:
وزیرِ اعظم شہباز شریف نے آپریشن سوئفٹ ریٹارٹ کے 6 برس مکمل ہونے کے موقع پر افواج پاکستان کی جرات و بہادری، پیشہ ورانہ صلاحیتوں اور قربانی کے جذبے کو خراج تحسین کیا ہے۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے بیان میں کہا کہ آج سے 6 برس قبل 27 فروری 2019 کو پاکستان ائیر فورس کی جانب سے دشمن کو ایک واضح پیغام دیا گیا کہ پاکستان اپنی سرحدوں کی حفاظت کی بھرپور صلاحیت رکھتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت کی خطے میں جارحیت کا منہ توڑ جواب دیتے ہوئے ہماری افواج نے یہ ثابت کر دیا کہ پاکستان کی سلامتی کے لیے ہمارے جوان ہر دم تیار ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ آپریشن سوئفٹ ریٹارٹ میں پاکستان ائیر فورس نے اپنی عسکری صلاحیتوں اور وطن سے حفاظت کے غیر متزلزل عزم سے دشمن کو واضح پیغام دیا کہ افواج پاکستان ملکی سلامتی کے لیے کسی بھی طرح کی جارحیت کے مقابلے کی بھرپور صلاحیت و قابلیت رکھتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ افواج پاکستان وطن عزیز کی حفاظت کے لیے ہر دم تیار ہیں، مجھ سمیت پوری قوم کو اپنی بہادر افواج پر فخر ہے، افواج پاکستان کی ملک کی حفاظت کی خاطر عظیم قربانیاں ہیں جسے پاکستانی قوم کبھی فراموش نہیں کر سکتی۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان علاقائی امن کو فروغ دینے کے لیے ہمیشہ کوشاں رہا ہے لیکن جب کبھی پاکستان کی قومی سلامتی اور استحکام پر ضرب لگانے کی کوشش کی گئی تو پوری قوم سیسہ پلائی دیوار کی مانند متحد ہوگئی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: افواج پاکستان پاکستان کی کے لیے کہا کہ
پڑھیں:
ملک بھر کے ایئرپورٹس پر وی آئی پی لین کی حفاظت اے ایس ایف کے حوالے
ملک بھر میں ایئرپورٹس پر وی آئی پی لین کی حفاظت اے ایس ایف کے حوالے کردی گئی۔
ذرائع کے مطابق کراچی سمیت ملک بھر کے ہوائی اڈوں پر موجود وی آئی پی لین کی آمدورفت ائیر پورٹ سکیورٹی فورس کے حوالے کر دی گئی ہے۔ ایئرپورٹس کی وی آئی پی لین اور لین 2 کی مکمل سکیورٹی اب اے ایس ایف کے پاس ہوگی۔
وی آئی پی اور لین 2 پر اب سکیورٹی معاملات پاکستان ائیرپورٹس اتھارٹی اور پرائیویٹ سکیورٹی ادارے نہیں کر سکیں گے ۔ یہ فیصلہ سکیورٹی خدشات کے پیش نظر کیا گیا ہے ۔
واضح رہے کہ وی آئی پی لین اور لین 2 سے وزرا اور غیر ملکی مندوبین کی آمد و رفت ہوتی ہے ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اس حکم نامے سے قبل وی آئی پی اور لین 2 پاکستان ائیر پورٹس اتھارٹی کے زیر انتظام تھی۔