اجلاس میں امریکہ کی عدم شرکت سے کثیر الجہتی نظام کو خطرہ ہے، جی 20
اشاعت کی تاریخ: 27th, February 2025 GMT
سیرل رامفوسا نے افتتاحی خطاب میں کہا کہ کثیر الجہتی نظام کا زوال عالمی ترقی اور استحکام کے لیے خطرہ ہے، بڑھتے ہوئے جغرافیائی سیاسی تنازعات کے موجودہ حالات میں، تنازعات کے انتظام اور انہیں حل کرنے کے میکانزم کے طور پر قواعد پر مبنی نظام خاص طور پر اہم ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی وزیر خزانہ کی غیر موجودگی کی وجہ سے جنوبی افریقہ میں جی 20 کے مالیاتی اجلاس میں صدر سیرل رامفوسا نے خبردار کیا ہے کہ کثیر الجہتی نظام کے خاتمے سے عالمی ترقی اور استحکام کو خطرہ لاحق ہے۔ فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق دنیا کی صف اول کی معیشتوں کے وزرائے خزانہ اور مرکزی بینک کے گورنرز کے درمیان 2 روزہ مذاکرات کا آغاز جنوبی افریقہ میں ہوا، ایک ہفتہ قبل امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے جی 20 ممالک کے وزرائے خارجہ کے اجلاس کو مسترد کر دیا تھا۔
سیرل رامفوسا نے افتتاحی خطاب میں کہا کہ کثیر الجہتی نظام کا زوال عالمی ترقی اور استحکام کے لیے خطرہ ہے، بڑھتے ہوئے جغرافیائی سیاسی تنازعات کے موجودہ حالات میں، تنازعات کے انتظام اور انہیں حل کرنے کے میکانزم کے طور پر قواعد پر مبنی نظام خاص طور پر اہم ہے۔ 19 ممالک کے ساتھ ساتھ یورپی یونین اور افریقی یونین پر مشتمل جی 20 اہم معاملات پر منقسم ہے جس میں یوکرین میں روس کی جنگ سے لے کر ماحولیاتی تبدیلی تک شامل ہیں۔
سیرل رامغوسا کے مطابق عالمی رہنما امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی واپسی کے بعد سے واشنگٹن سے پالیسی میں ہونے والی سخت تبدیلیوں کا جواب دینے کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں۔ رامافوسا نے کہا کہ کثیر الجہتی تعاون غیر معمولی چیلنجز پر قابو پانے کی واحد امید ہے جس میں سست اور ناہموار ترقی، بڑھتے ہوئے قرضوں کے بوجھ، مسلسل غربت اور عدم مساوات، اور آب و ہوا کی تبدیلی سے وجود کا خطرہ شامل ہے۔
اطالوی وزیر خارجہ جیانکارلو جیورگیٹی نے بھی اس مطالبے کی تائید کرتے ہوئے متنبہ کیا کہ جغرافیائی سیاسی تناؤ سے عالمی معیشت خاص طور پر غریب ممالک میں مزید سست پڑنے کا خطرہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ تحفظ پسندی، تجارتی رکاوٹیں اور سیاسی غیر یقینی صورتحال ترقی اور عالمی ویلیو چینز کے لیے خطرہ ہیں، پیداواری لاگت اور افراط زر میں اضافہ اور معاشی لچک کو کمزور کر رہے ہیں۔ جنوبی افریقہ اس سال جی 20 کی صدارت کر رہا ہے اور اس نے ’یکجہتی، مساوات، پائیداری‘ کا موضوع منتخب کیا ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کثیر الجہتی نظام تنازعات کے ترقی اور خطرہ ہے کہا کہ کے لیے
پڑھیں:
چین، پاکستان اور بنگلادیش کا سہ فریقی اجلاس
چین کے شہر کنمنگ میں بنگلادیش، چین اور پاکستان سہ فریقی میکانزم کا افتتاحی اجلاس ہوا جس میں چینی نائب وزیر خارجہ سن وی ڈونگ، بنگلا دیشی قائم مقام سیکرٹری خارجہ روح العالم صدیق اور پاکستان کے ایڈیشنل سیکرٹری خارجہ عمران احمد صدیقی نے شرکت کی۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان، چین اور بنگلادیش شراکت داری اور اچھی ہمسائیگی کے اصولوں پر مبنی باہمی تعاون پر متفق ہوگئے۔ چین کے شہر کنمنگ میں بنگلادیش، چین اور پاکستان سہ فریقی میکانزم کا افتتاحی اجلاس ہوا جس میں چینی نائب وزیر خارجہ سن وی ڈونگ، بنگلا دیشی قائم مقام سیکرٹری خارجہ روح العالم صدیق اور پاکستان کے ایڈیشنل سیکرٹری خارجہ عمران احمد صدیقی نے شرکت کی۔ پاکستانی سیکرٹری خارجہ آمنہ بلوچ نے اجلاس کے ابتدائی مرحلے میں ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی۔
آمنہ بلوچ نے اجلاس کے انعقاد پر چینی حکومت کی کوششوں کی تحسین کی اور کہا کہ پاکستان کی چین اور جنوبی ایشیائی ممالک کے ساتھ قریبی تعاون کی خواہش ہے۔ اجلاس میں تجارت، سرمایہ کاری، زراعت، ڈیجیٹل معیشت، ماحولیات، سمندری سائنسز اور گرین انفراسٹرکچر میں تعاون بڑھانے پر زور دیا۔ اجلاس میں ثقافت، تعلیم اور عوامی روابط کو فروغ دینے پر اتفاق کیا گیا۔ تینوں ممالک نے اتفاق کیا کہ تعاون کھلے پن، شمولیت، اچھے ہمسائیگی کے اصولوں پر مبنی ہو گا۔ سہ فریقی اجلاس میں فیصلوں پر عملدرآمد کیلئے مشترکہ ورکنگ گروپ بنانے پر اتفاق کیا گیا۔