سیرل رامفوسا نے افتتاحی خطاب میں کہا کہ کثیر الجہتی نظام کا زوال عالمی ترقی اور استحکام کے لیے خطرہ ہے، بڑھتے ہوئے جغرافیائی سیاسی تنازعات کے موجودہ حالات میں، تنازعات کے انتظام اور انہیں حل کرنے کے میکانزم کے طور پر قواعد پر مبنی نظام خاص طور پر اہم ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی وزیر خزانہ کی غیر موجودگی کی وجہ سے جنوبی افریقہ میں جی 20 کے مالیاتی اجلاس میں صدر سیرل رامفوسا نے خبردار کیا ہے کہ کثیر الجہتی نظام کے خاتمے سے عالمی ترقی اور استحکام کو خطرہ لاحق ہے۔ فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق دنیا کی صف اول کی معیشتوں کے وزرائے خزانہ اور مرکزی بینک کے گورنرز کے درمیان 2 روزہ مذاکرات کا آغاز جنوبی افریقہ میں ہوا، ایک ہفتہ قبل امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے جی 20 ممالک کے وزرائے خارجہ کے اجلاس کو مسترد کر دیا تھا۔

سیرل رامفوسا نے افتتاحی خطاب میں کہا کہ کثیر الجہتی نظام کا زوال عالمی ترقی اور استحکام کے لیے خطرہ ہے، بڑھتے ہوئے جغرافیائی سیاسی تنازعات کے موجودہ حالات میں، تنازعات کے انتظام اور انہیں حل کرنے کے میکانزم کے طور پر قواعد پر مبنی نظام خاص طور پر اہم ہے۔ 19 ممالک کے ساتھ ساتھ یورپی یونین اور افریقی یونین پر مشتمل جی 20 اہم معاملات پر منقسم ہے جس میں یوکرین میں روس کی جنگ سے لے کر ماحولیاتی تبدیلی تک شامل ہیں۔

سیرل رامغوسا کے مطابق عالمی رہنما امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی واپسی کے بعد سے واشنگٹن سے پالیسی میں ہونے والی سخت تبدیلیوں کا جواب دینے کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں۔ رامافوسا نے کہا کہ کثیر الجہتی تعاون غیر معمولی چیلنجز پر قابو پانے کی واحد امید ہے جس میں سست اور ناہموار ترقی، بڑھتے ہوئے قرضوں کے بوجھ، مسلسل غربت اور عدم مساوات، اور آب و ہوا کی تبدیلی سے وجود کا خطرہ شامل ہے۔ 

اطالوی وزیر خارجہ جیانکارلو جیورگیٹی نے بھی اس مطالبے کی تائید کرتے ہوئے متنبہ کیا کہ جغرافیائی سیاسی تناؤ سے عالمی معیشت خاص طور پر غریب ممالک میں مزید سست پڑنے کا خطرہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ تحفظ پسندی، تجارتی رکاوٹیں اور سیاسی غیر یقینی صورتحال ترقی اور عالمی ویلیو چینز کے لیے خطرہ ہیں، پیداواری لاگت اور افراط زر میں اضافہ اور معاشی لچک کو کمزور کر رہے ہیں۔ جنوبی افریقہ اس سال جی 20 کی صدارت کر رہا ہے اور اس نے ’یکجہتی، مساوات، پائیداری‘ کا موضوع منتخب کیا ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: کثیر الجہتی نظام تنازعات کے ترقی اور خطرہ ہے کہا کہ کے لیے

پڑھیں:

انصاف کی فراہمی کے نظام کو مزید مضبوط کیا جائے گا: چیف جسٹس

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

پشاور: چیف جسٹس پاکستان یحییٰ آفریدی نے کہا ہے کہ انصاف کی فراہمی کے نظام کو مزید مضبوط کیا جائے گا۔

چیف جسٹس پاکستان یحییٰ آفریدی کی زیر صدارت پشاور رجسٹری میں اعلیٰ سطح کا اجلاس ہواجس میں مجوزہ کچہری کمپاؤنڈ پشاور کے ماسٹر پلان کا جائزہ لیا۔

اجلاس میں چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کا منصوبے کو جدید، پائیدار اور جامع بنانے پر زور دیا، اجلاس میں بار، بینچ اور ایگزیکٹو کی ضروریات شامل کرنے کی ہدایت کمپاؤنڈ میں سرسبز مقامات، شجرکاری اور بچوں کے پارک کی تجویز بھی پیش کی ۔

چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ عدلیہ تمام طبقات کے لیے آسان رسائی کے عزم پر کار بند ہے۔ سپریم کورٹ عدالتی ترقی میں معاونت جاری رکھے گی۔اجلاس میں جسٹس اشتیاق ابراہیم، جسٹس عتیق شاہ و دیگر نے بھی شرکت کی۔

متعلقہ مضامین

  • اسحاق ڈار وزرائے خارجہ کونسل کے اجلاس میں شرکت کیلئے کل ترکیہ جائیں گے
  • وزیر خارجہ اسحاق ڈار ترکیہ میں او آئی سی کونسل آف فارن منسٹرز کے اجلاس میں شرکت کریں گے
  • ہانگ کانگ ایس اے آر کی معاشی کامیابیاں ایک ملک، دو نظام کے فروغ کی تصدیق ہے ، چین
  • چین کا عالمی امن کے لیے قائدانہ کردار
  • انصاف کی فراہمی کے نظام کو مزید مضبوط کیا جائے گا: چیف جسٹس
  • چینی صدر چین وسطی ایشیا سربراہ اجلاس میں شرکت کے لیے آستانہ پہنچ گئے
  • اسرائیل کے ایران پر بڑھتے ہوئے حملے ہر ایک کے لئے خطرہ ہیں،فرمانروااردن
  • پشاور میں محرم کمیٹی خیبرپختونخوا کا قومی اجلاس
  • ایران پر اسرائیلی حملہ: عالمی امن کیلیے خطرہ!
  • پاکستان اور یو اے ای کے درمیان گورننس اور ادارہ جاتی ترقی میں تعاون کا نیا سنگِ میل