اگر عمران خان ڈیل کرتے تو بہت پہلے لندن چلے جاتے: سلمان اکرم راجہ
اشاعت کی تاریخ: 27th, February 2025 GMT
پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما سلمان اکرم راجہ—فائل فوٹو
پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما سلمان اکرم راجہ نے کہا ہے کہ بانیٔ پی ٹی آئی سے میرا سب سے زیادہ رابطہ رہتا ہے، میں یقین دلاتا ہوں کہ عمران خان کسی ڈیل کا حصہ نہیں ہیں۔
اسلام آباد میں اپوزیشن جماعتوں کی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر بانیٔ پی ٹی پئی ڈیل کرتے تو بہت پہلے لندن چلے جاتے، وہ واضح کر چکے کہ وہ ڈیل نہیں کریں گے۔
سلمان اکرم راجہ کا کہنا ہے کہ مختلف جماعتیں مقتدرہ کے ذریعے اقتدار حاصل کرتی رہی ہیں، ماضی میں بہت غلطیاں ہوئیں، اب ماضی میں نہیں پڑنا۔
پی ٹی آئی رہنما سلمان اکرم راجہ نے کہا ہے کہ بہت سے ایسے مواقع آئے کہ بانی پی ٹی آئی ڈیل کر کے باہر نکل سکتے تھے لیکن انہوں نے ایسا نہیں کیا۔
انہوں نے کہا کہ چادر چار دیواریوں کو پامال کیا گیا، یہ سیاست نہیں شرافت کا معاملہ ہے، 8 فروری کو عوام کے حقوق پر ڈاکا ڈالا گیا، ہم محبِ وطن ہیں، اس طرح حکومت نہیں چل سکتی۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ سندھ اور کے پی میں بسنے والے پاکستانی ہیں، ہم نے یکجا ہو کر آواز اٹھائی تو کوئی رکاوٹ نہیں ہو گی۔
سلمان اکرم راجہ نے یہ بھی کہا کہ ہم گارنٹی کے طور پر ساتھ کھڑے ہوں گے، قوم متحد ہو کر باہر نکلے اور ہمارا ساتھ دے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: سلمان اکرم راجہ پی ٹی ا ئی نے کہا ڈیل کر
پڑھیں:
آج والدین اپنے بچوں کو مار نہیں سکتے: عدنان صدیقی
پاکستانی شوبز انڈسٹری کے معروف اداکار عدنان صدیقی کا کہنا ہے کہ ہمارے وقت میں والدین بچوں کو مارا کرتے تھے لیکن آج والدین اپنے بچوں کو مار نہیں سکتے۔
حال ہی میں اداکار نے ایک پوڈکاسٹ میں بطور مہمان شرکت کی، جہاں انہوں نے اپنے بچپن کی یادیں تازہ کیں اور بچوں کی تربیت کے حوالے سے اپنے خیالات کا اظہار بھی کیا۔
انٹرویو کے دوران ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے اپنی چند عادتوں کا ذکر کیا جو بچوں کی تربیت کرتے ہوئے انہوں نے اپنے والد سے اپنائیں۔
انہوں نے کہا کہ میں چاہتا ہوں کہ بچے وقت پر سو جایا کریں، باہر کا کھانا نہ کھائیں یا کم کھائیں۔ ایک وقت تھا میرے والد بھی مجھے ان چیزوں سے روکا کرتے تھے اور اب میں اپنے بچوں کو منع کرتا ہوں تاکہ ان میں نظم و ضبط قائم رہے۔
انہوں نے بتایا کہ ہمارے والد صرف منع نہیں کرتے تھے بلکہ مارتے بھی تھے، ہمارے وقتوں میں والدین بچوں کو مارا کرتے تھے لیکن آج ایسا نہیں ہے، آج آپ اپنے بچوں کو مار نہیں سکتے اور مارنا چاہیے بھی نہیں کیونکہ آج کے بچے برداشت نہیں کرسکتے۔
عدنان صدیقی کا کہنا ہے کہ بچوں کو سکھانے کے لیے ایک یا دو تھپڑ تو ٹھیک ہیں لیکن مارنا نہیں چاہیے۔ بچوں کو یہ معلوم ہونا چاہیے کہ اگر وہ کسی چیز کو لے کر والدین سے جھوٹ کہہ رہے ہیں تو وہ غلط کام کر رہے ہیں، والدین سے چیزوں کو نہ چھپائیں۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہمارے وقتوں میں بچوں اور والدین کے درمیان فاصلہ ہوا کرتا تھا بات نہیں ہوتی تھی لیکن آج کے بچے والدین سے کھل کر بات کرتے ہیں اور ہم بھی یہ وقت کے ساتھ ساتھ سیکھ گئے ہیں کہ مارنے کے بجائے بات کرنا زیادہ ضروری ہے۔