Islam Times:
2025-11-03@22:26:16 GMT

فاروق ستار کی جماعت کی کوئی سیاسی حیثیت نہیں، شرجیل میمن

اشاعت کی تاریخ: 27th, February 2025 GMT

فاروق ستار کی جماعت کی کوئی سیاسی حیثیت نہیں، شرجیل میمن

پریس کانفرنس کرتے ہوئے سینئر وزیر نے کہا کہ آپ فاروق ستار کی باتوں کو سنجیدہ لیتے ہیں؟ فاروق ستار اور ان کی جماعت کا اس وقت وجود نہیں، لوگوں نے فاروق ستار کو ہر طریقے سے پرکھ لیا۔ ان کا مزید کہنا ہے کہ فاروق ستار چاہتے ہیں کہ ہم نفرت انگیز بات کریں اور ان کا جواب دیں۔ اسلام ٹائمز۔ سندھ کے سینئر وزیر شرجیل میمن نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت نے بسوں کی خریداری کے لیے فنڈ نہیں دیئے، وزیرِ اعظم وعدے کے مطابق 180 الیکٹرک بسیں فراہم کریں۔ کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شرجیل میمن نے کہا کہ سندھ کابینہ نے اینٹی نارکوٹکس کو آٹو میٹڈ کرنے کا فیصلہ کیا ہے، ڈبل کیبن گاڑیوں کی کمرشل رجسٹریشن کرا کر ذاتی استعمال کیا جاتا تھا۔ انہوں نے کہا کہ پریمیئم نمبر پلیٹس سے حاصل رقم سندھ پیپلز ہاؤسنگ سیل کو منتقل کی جائے گی، سندھ کابینہ نے مزید الیکٹریکل بسوں کی پروکیورمنٹ کی منظوری دے دی ہے، ڈبل ڈیکر بسز کی بھی منظوری لی ہے۔ پی پی رہنما کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت کے ہر محکمے میں اچھے کام ہوئے ہیں، ٹرانسپورٹ کا محکمۂ خواتین کے لیے فری پنک اسکوٹر دینے جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جن خواتین کے پاس 2 وہیلر لائسنس ہوگا انہیں اسکوٹر دی جائے گی، ہر ماہ قرعہ اندازی کے ذریعے خواتین کو الیکٹرک بائیک دیں گے، اسٹوڈنٹ، ملازمت پیشہ خواتین الیکٹرک بائیک کی اہل ہوں گی۔

شرجیل میمن نے کہا کہ جن خواتین کو بائیک چلانی نہیں آتی انہیں لیڈی انسٹرکٹر کے ذریعے تربیت دلوائی جائے گی، جن خواتین کو الیکٹرک بائیک ملے گی اسے 7 سال تک فروخت نہیں کیا جا سکے گا۔ انہوں نے کہا کہ آپ فاروق ستار کی باتوں کو سنجیدہ لیتے ہیں؟ فاروق ستار اور ان کی جماعت کا اس وقت وجود نہیں، لوگوں نے فاروق ستار کو ہر طریقے سے پرکھ لیا۔ ان کا مزید کہنا ہے کہ فاروق ستار چاہتے ہیں کہ ہم نفرت انگیز بات کریں اور ان کا جواب دیں، فاروق ستار کی جماعت کی کوئی سیاسی حیثیت نہیں۔ سندھ کے سینئر وزیر نے یہ بھی کہا کہ ہماری حکومت کا فوکس عوام کو ریلیف دینا ہے، ہم نے کے فور کے ڈیزائن پر اعتراض کیا تھا، وزیرِ اعلیٰ اور میں انجینئر ہیں، ہمارا اعتراض درست ثابت ہوا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: فاروق ستار کی شرجیل میمن نے کہا کہ کی جماعت اور ان

پڑھیں:

جماعت اسلامی ہند کا بھارت میں خواتین کے خلاف بڑھتے ہوئے جنسی جرائم پر اظہار تشویش

ذرائع کے مطابق جماعت اسلامی ہند کے نائب امیر پروفیسر سلیم انجینئر نے نئی دلی میں پارٹی کے مرکزی دفتر میں ماہانہ پریس کانفرنس کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی شہری اور دیہی دونوں علاقوں میں خواتین عدم تحفظ کا شکار ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی ہند نے بھارت بھر میں خواتین کے خلاف بڑھتے ہوئے جنسی جرائم پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق جماعت اسلامی ہند کے نائب امیر پروفیسر سلیم انجینئر نے نئی دلی میں پارٹی کے مرکزی دفتر میں ماہانہ پریس کانفرنس کے دوران گفتگو کرتے ہوئے تین حالیہ واقعات کا ذکر کیا، مہاراشٹر میں ایک خاتوں ڈاکٹر کی خودکشی جس نے ایک پولیس افسر پر زیادتی کا الزام لگایا تھا، دلی میں ایک ہسپتال کی ملازمہ جسے ایک جعلی فوجی افسر نے پھنسایا تھا اور ایک ایم بی بی ایس طالبہ جسے نشہ دیکر بلیک میل کیا گیا تھا۔انہوں نے کہا کہ یہ تمام واقعات بھارتی معاشرے میں بڑے پیمانے پر اخلاقی گراوٹ کی نشاندہی کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی شہری اور دیہی دونوں علاقوں میں خواتین عدم تحفظ کا شکار ہیں۔ انہوں نے بہار اسمبلی انتخابات میں نفرت انگیز مہم، اشتعال انگیزی اور طاقت کے بیجا استعمال پر بھی شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ انتخابات کا موضوع ریاست کی ترقی، صحت، امن و قانون اور تعلیم ہونا چاہے، الیکشن کمیشن کو اس ضمن میں اپنی آئینی ذمہ داری پوری کرنی چاہیے۔

پروفیسر سلیم انجینئر نے کہا کہ ووٹ دینا صرف ایک حق نہیں بلکہ ایک ذمہ داری بھی ہے، یہ جمہوریت کی مضبوطی اور منصفانہ معاشرے کے قیام کا ذریعہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہریوں کو چاہیے کہ وہ سیاسی جماعتوں اور امیدواروں کا انتخاب ان کی کارکردگی، دیانت داری اور عوام مسائل جیسے غربت، بے روزگاری، تعلیم، صحت اور انصاف کی بنیاد پر کریں نہ کہ جذباتی، تفرقہ انگیز یا فرقہ وارانہ اپیلوں کی بنیاد پر۔ نائب امیر جماعت اسلامی نے بھارتی الیکشن کمیشن سے مطالبہ کیا کہ وہ انتخابات کو آزادانہ اور منصفانہ بنانے کیلئے ضابطہ اخلاق پر سختی سے عملدرآمد کرائے۔ بہار میں اسمبلی انتخابات 6 اور 11نومبر کو ہو رہے ہیں۔

پریس کانفرنس سے ایسوسی ایشن آف پروٹیکشن آف سوال رائٹس (اے پی سی آر) کے سیکرٹری ندیم خان نے خطاب میں کہا کہ دلی مسلم کشن فسادات کے سلسلے میں عمر خالد، شرجیل امام اور دیگر بے گناہ طلباء کو پانچ برس سے زائد عرصے سے قید کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ دراصل عدالتی عمل کے ذریعے سزا دینے کے مترادف ہے۔ ندیم خان نے کہا کہ وٹس ایپ چیٹس، احتجاجی تقریروں اور اختلاف رائے کو دہشت گردی قرار دینا آئین کے بنیادی ڈھانچے کیلئے سنگین خطرہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ کالے قانون ”یو اے پی اے“ کے غلط استعمال سے ایک جمہوری احتجاج کو مجرمانہ فعل بنا دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اختلاف رائے کی آزادی جمہوریت کی روح ہے، اس کا گلا گھونٹنا ہمارے جمہوری ڈھانچے کیلئے تباہ کن ہے۔

متعلقہ مضامین

  • اجتماع عام ظالم نظام پر کاری ضرب ہوگا، آسیہ جمیل
  •  داعی کی حیثیت سے سوشل میڈیا کا مثبت استعمال کرناچاہیے‘ فریحہ فواد
  • بینظیر ہاری کارڈ صوبے کے کاشتکاروں کیلئے نیا دور ثابت ہوگا، شرجیل میمن
  • 27ویں آئینی ترمیم کے باضابطہ ڈرافٹ پر اب تک کوئی کام شروع نہیں ہوا: وزیر مملکت برائے قانون
  • جماعت اسلامی ہند کا بھارت میں خواتین کے خلاف بڑھتے ہوئے جنسی جرائم پر اظہار تشویش
  • ٹنڈو جام: صوبائی وزیر شرجیل میمن اپنے حلقے میں عوامی شکایات سن رہے ہیں
  • پیپلزپارٹی عوامی مسائل پر توجہ دے رہی ہے،شرجیل میمن
  • جو کام حکومت نہ کر سکی
  • ای چالان بند نہ ہوا تو 60 لاکھ موٹرسائیکل سواروں کے ساتھ شاہراہ فیصل پر دھرنا دوں گا، فاروق ستار
  • یشونت سنہا کی قیادت میں وفد کی میر واعظ عمر فاروق سے ملاقات