مصطفی قتل کیس؛ ملزم ارمغان کے تشدد کا شکار لڑکی مل گئی
اشاعت کی تاریخ: 27th, February 2025 GMT
کراچی:
مصطفی عامر قتل کیس میں ملزمان کی عدالت پیشی کے موقع پر تفتیشی افسر نے انکشاف کیا ہے کہ ملزم ارمغان کے تشدد کا شکار ہونےو الی لڑکی مل گئی ہے۔
یہ خبر بھی پڑھیں: مصطفی قتل کیس؛ پولیس نے پیشی پر ملزم ارمغان کی والدہ کو کس چیز سے روکا؟
دورانِ سماعت تفتیشی افسر (آئی او) نے عدالت میں زوما نامی لڑکی کے ملنے کا انکشاف کیا اور بتایا کہ زوما نامی لڑکی مل گئی ہے، جس پر ملزم ارمغان نے تشدد کیا تھا۔ لڑکی کا ڈی این اے کرانا ہے۔ چشم دید گواہان کا زیر دفعہ 164کا بیان بھی کرانا ہے، لہٰذا ریمانڈ دیا جائے۔
مزید پڑھیں: 10 دن تک بیت الخلا جانے نہ دیا جاتا تو آپ یہاں کھڑے نہ ہوتے، عدالت کا ارمغان سے مکالمہ
انسداد دہشت گردی منتظم عدالت میں سماعت کے دوران پراسیکیوٹر نے بتایا کہ ملزم بہت شاطر ہے، ہائی کورٹ کے حکم پر میڈیکل ہوچکا ہے۔ جسمانی ریمانڈ دیا جائے تاکہ تفتیش مکمل ہوسکے۔ ملزم سے ملاقات کی اجازت نہ دی جائے، ملاقاتوں سے تفتیش میں رکاوٹ ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں: مصطفی عامر قتل کیس؛ پولیس کی درخواست منظور، ملزم کی خواہش پوری نہیں ہو سکی
بعد ازاں عدالت نے ملزمان کا 5 روزہ جسمانی ریمانڈ دے دیا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: قتل کیس
پڑھیں:
راولپنڈی میں ایک اور لڑکی غیرت کے نام پر قتل، عدالت کا قبر کشائی کا حکم، 8افراد گرفتار
راولپنڈی میں ایک اور لڑکی غیرت کے نام پر قتل، عدالت کا قبر کشائی کا حکم، 8افراد گرفتار WhatsAppFacebookTwitter 0 25 July, 2025 سب نیوز
راولپنڈی(سب نیوز)تھانہ پیرودھائی کی حدود فوجی کالونی میں غیرت کے نام پر لڑکی کے مبینہ قتل کا افسوسناک واقعہ سامنے آ گیا، پولیس نے واقعے کی تحقیقات کے لیے عدالت سے مقتولہ کی قبرکشائی کی اجازت حاصل کرلی ہے۔
عدالت میں علاقہ مجسٹریٹ قمر عباس تارڑ نے قبرکشائی کے لیے فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے کل طلب کر لیا ہے۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ہم معاملے کی تہہ تک پہنچنا چاہتے ہیں۔عدالت نے ایس ایچ او اور ٹی ایم اے حکام کو حکم دیا ہے کہ قبر پر اہلکاروں کو تعینات کیا جائے تاکہ شواہد محفوظ رہیں۔
ابتدائی اطلاعات کے مطابق مقتولہ سدرہ کے شوہر ضیاالرحمان نے پہلے اس کے اغوا کا مقدمہ درج کرایا تھا، جس میں 17 جنوری کو ہونے والے نکاح کا ذکر بھی موجود ہے۔ 21جولائی کو تھانہ پیرودھائی میں درج ایف آئی آر میں بیوی پر طلائی زیورات اور نقدی لے کر فرار ہونے کا الزام بھی عائد کیا گیا۔ایف آئی آر میں ایک عثمان نامی شخص سے مبینہ تعلق اور غیر شرعی نکاح کا بھی ذکر کیا گیا ہے۔ لڑکی کی تلاش پر سسرال والوں نے لاعلمی کا اظہار کیا۔ ذرائع کے مطابق مگر بعد ازاں انکشاف ہوا کہ مقتولہ سدرہ کو خاندان والوں نے مبینہ طور پر غیرت کے نام پر قتل کرکے خاموشی سے دفنا دیا۔ذرائع کے مطابق پولیس نے مقتولہ کے شوہر، سسر سمیت 8 ملزمان کو گرفتار کر لیا ہے۔ کیس کی مزید تفتیش جاری ہے۔
سینیٹر شیری رحمان نے راولپنڈی میں جرگے کے فیصلے پر لڑکی کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ بلوچستان تا راولپنڈی خواتین کا قتل،جرگوں اور روایتی فیصلوں کی چھتری تلے کیا جا رہا ہے، یہ روش ملک کے مستقبل کے لیے زہر قاتل ہے، خواتین کو روایات کی بھینٹ چڑھانا ناقابل برداشت ہے، ریاستی ادارے ہر سطح پر ایسے غیر قانونی فیصلوں کو جڑ سے اکھاڑیں، قانون شکنی اور غیر انسانی فیصلوں پر زیرو ٹالرنس ہونا چاہیئے، جرگے کی سرپرستی کرنے والے بھی قتل میں برابر مجرم ہیں، خواتین کو جرگوں کے فیصلوں پر قتل کرنا ناقابل برداشت ہے، مجرموں کے ساتھ دہشتگردوں کی طرح نمٹا جائے کوئی رعایت نہ دی جائے، سدرہ کے قاتل معاشرے کے مجرم ہیں ان کا دفاع بھی جرم ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبراسلام آباد ہائیکورٹ کے نوٹس پر سینیٹ میں شدید ہنگامہ، اٹارنی جنرل کو طلب کرنے کا مطالبہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے نوٹس پر سینیٹ میں شدید ہنگامہ، اٹارنی جنرل کو طلب کرنے کا مطالبہ ہفتہ وار مہنگائی کی شرح بڑھ کر 4.07فیصد ہو گئی ، 14اشیائے ضروریہ مزید مہنگی پی ڈی ایم اے پنجاب نے مون سون بارشوں کے پانچویں اسپیل کا الرٹ جاری کردیا چیئرمین سی ڈی اے کی زیر صدارت اجلاس،نالوں پر قائم تجاوزات کے فوری خاتمے کی ہدایت لندن ہائیکورٹ، عادل راجہ کو پاکستانی انٹیلی جنس اداروں کیخلاف جھوٹے ثبوت دینے پر ہزیمت کا سامنا تاجکستان کے چیف آف جنرل سٹاف کی جوائنٹ چیفس جنرل ساحر شمشاد سے ملاقات،دفاعی تعاون کو مزید مضبوط بنانے پر اتفاقCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم