Islam Times:
2025-11-03@22:26:16 GMT

بغداد کا واشنگٹن اور تہران کے ساتھ تعلقات میں توازن پر زور

اشاعت کی تاریخ: 27th, February 2025 GMT

بغداد کا واشنگٹن اور تہران کے ساتھ تعلقات میں توازن پر زور

اپنے ایک انٹرویو میں فواد حسین کا کہنا تھا کہ خطے میں تبدیل شدہ صورتحال کی وجہ سے عراقی گروہوں کیجانب سے امریکی سربراہی میں بین الاقوامی اتحاد پر حملے رُک گئے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ عراقی وزیر خارجہ "فواد حسین" نے العربیہ کو ایک انٹرویو دیا جس میں انہوں نے امریکہ، ایران، شام اور عراق کے داخلی و کُرد مسلح گروہوں کے بارے میں بات کی۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ امریکہ نے ایران سے گیس کی درآمد کا مسئلہ اٹھایا۔ تاہم بغداد نئی امریکی حکومت کے ساتھ اسٹریٹجک مذاکرات کے تسلسل کی توقع رکھتا ہے۔ ہمیں نئی امریکی انتظامیہ کے ساتھ کام میں کوئی پریشانی نہیں۔ فواد حسین نے کہا کہ امریکہ نے عراقی بینکوں پر کوئی نئی پابندی نہیں لگائی۔ انہوں نے اس امر کی جانب زور دیا کہ اب ہمیں جنگ اور مسلح تصادم سے دور ہونا ہو گا۔ عراق میں مسلح گروہوں کے حوالے سے ہمیں امریکہ سے غیر سرکاری پیغامات بھی موصول ہو چکے ہیں البتہ خطے میں تبدیل شدہ صورت حال کی وجہ سے عراقی گروہوں کی جانب سے امریکی سربراہی میں بین الاقوامی اتحاد پر حملے رُک گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں داخلی طور پر ابھی تک اسرائیلی حملوں کا خطرہ درپیش ہے۔

فواد حسین نے عراق سے بین الاقوامی اتحاد کے انخلاء کے حوالے سے کہا کہ فی الحال امریکی فورسز کی ہمارے ملک سے واپسی کی تاریخوں میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔ عراق کے داخلی گروہوں کو غیر مسلح کرنے کے بارے میں فواد حسین نے کہا کہ اس کام کو وقت اور داخلی نظرثانی کی ضرورت ہے۔ یہ مسلح گروہ بین الاقوامی اتحادی افواج کی ملک میں مزید موجودگی کے لئے خطرہ نہیں۔ انہوں نے داعش کے خطرے کے بارے میں متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ عراقی حکومت کے لئے اس دہشت گرد گروہ کی حرکات و سکنات باعث تشویش ہیں۔ شام کے حالیہ پس منظر میں انہوں نے کہا کہ نئی شامی حکومت کے بارے میں عراق کا موقف ایران سے جڑا ہوا نہیں۔ تاہم ہماری بعض سیاسی جماعتوں کو دمشق پر تحفظات ہیں۔ فواد حسین نے کہا کہ شام نے اپنے وزیر خارجہ "اسعد الشیبانی" کے دورہ عراق کے لئے سکیورٹی کی ضمانت نہیں مانگی۔ ہم نے شامی وزیر خارجہ کی جانب سے دورہ عراق ملتوی کرنے کی درخواست کو قبول کیا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: بین الاقوامی فواد حسین نے کے بارے میں نے کہا کہ انہوں نے

پڑھیں:

نتن یاہو کے ساتھ اسرائیل میں اچھا برتاؤ نہیں ہو رہا وہاں مداخلت کرونگا، ٹرمپ

سی بی ایس کے ساتھ ایک گفتگو میں ٹرمپ نے دھمکی دی کہ اگر ضرورت ہوئی تو وہ فوجی دستے یا امریکی نیول مارینز کو (عوامی احتجاجات کو دبانے کے لیے) امریکی شہروں میں روانہ کر دیں گے۔ اسلام ٹائمز۔ امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سی بی ایس کے ساتھ ایک گفتگو میں دھمکی دی کہ اگر ضرورت ہوئی تو وہ فوجی دستے یا امریکی نیول مارینز کو (عوامی احتجاجات کو دبانے کے لیے) امریکی شہروں میں روانہ کر دیں گے۔ تسنیم کے مطابق ٹرمپ نے کہا کہ وہ ڈیموکریٹس کے ساتھ ہیلتھ کیئر سسٹم میں اصلاحات کے لیے بیٹھنے کو تیار ہیں، مگر صرف اُس کے بعد جب حکومتی شٹ ڈاؤن ختم ہو جائے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ریپبلکن شٹ ڈاؤن ختم کرنے کے لیے ووٹ دیں گے مگر ڈیموکریٹس نہیں، ڈیموکریٹس نے ہی حکومت بند کروائی ہے۔

ٹرمپ نے کہا کہ میں ڈیموکریٹس کی بلیک میلنگ قبول نہیں کروں گا، اور میرا ماننا ہے کہ شٹ ڈاؤن ختم ہو جائے گا۔ ٹرمپ نے مزید کہا کہ ممکن ہے امریکی فوجی نیجیریا میں تعینات کیے جائیں یا ہوائی حملے کیے جائیں، اور ہم وہاں مسیحیوں کو مارے جانے نہیں دیں گے۔ اسرائیل کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے نتن یاہو پر دباؤ ڈالا اور کچھ چیزیں پسند نہیں آئیں اور آپ نے دیکھا کہ میں نے اس معاملے میں کیا کیا۔ انہوں نے کہا کہ مجھے نہیں لگتا کہ نتن یاہو کے ساتھ اسرائیل میں اچھا برتاؤ ہو رہا ہے اور ہم اس کی مدد کے لیے کچھ مداخلت کریں گے کیونکہ اس کے ساتھ بہت ناانصافی ہو رہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ نتن یاہو وہ شخصیت ہیں جن کی جنگ کے دوران اسرائیل کو ضرورت تھی، اور مجھے نہیں لگتا کہ ان کے ساتھ اچھا سلوک ہو رہا ہے۔ ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ اگر وہ چاہیں تو وہ بہت جلد حماس کو مسلح صلاحیت سے محروم کر سکتے ہیں اور پھر وہ ختم ہو جائے گی، غزہ میں جو جنگ بندی ہے وہ کمزور نہیں بلکہ بہت مضبوط ہے، اور اگر حماس کے رویے درست نہ ہوں تو اسے فوراً ختم کیا جا سکتا ہے۔ ایران کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ اس وقت ایران کے پاس کوئی نیوکلیئر صلاحیت موجود نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر ایران ایک جوہری ریاست ہوتا تو کوئی معاہدہ ممکن نہ ہوتا۔ ٹرمپ نے وینیزویلا کے بارے میں کہا کہ انہوں نے زمینی آپریشن کے امکان کو نہ تو تسلیم کیا اور نہ ہی رد کیا، اور کہا کہ اُن کے خیال میں مادؤرو کے دن گنے جا چکے ہیں۔ وینیزویلا نے ہمارے ساتھ بہت برا سلوک کیا ہے، نہ صرف منشیات کے ذریعے بلکہ سینکڑوں ہزاروں افراد کی غیرقانونی شہریوں کے امریکہ داخلے کے ذریعے بھی، البتہ اُن کا خیال ہے کہ ہم وینیزویلا کے ساتھ جنگ میں داخل نہیں ہوں گے۔  

متعلقہ مضامین

  • امریكی انخلاء كیبعد ہی ملک كو ہتھیاروں سے پاک کیا جا سکتا ہے، عراقی وزیراعظم
  • امریکا جب تک اسرائیل کی حمایت جاری رکھےگا تو اس کے ساتھ تعاون ممکن نہیں؛سپریم لیڈر ایران
  • لبنان دشمن کے ساتھ مذاکرات کرنے پر مجبور ہے، جوزف عون
  • نتن یاہو کے ساتھ اسرائیل میں اچھا برتاؤ نہیں ہو رہا وہاں مداخلت کرونگا، ٹرمپ
  • چین پاکستان کا سدا بہار دوست، سعودی عرب کے ساتھ تعلقات نئے دور میں داخل ہو گئے ہیں، وزیر دفاع خواجہ آصف
  • پاکستان کی خارجہ پالیسی ایک نئے مرحلے میں داخل ہوچکی، خواجہ آصف
  • پاکستان کی خارجہ پالیسی ایک نئے مرحلے میں داخل ہوچکی، وزیر دفاع
  • عراق الیکشن 2025؛ اسرائیلی امریکی سازشوں کے تناظر میں
  • عراق کے حساس انتخابات کا جائزہ، اسرائیلی امریکی سازشوں کے تناظر میں
  • موضوع: عراق کے حساس انتخابات کا جائزہ، اسرائیلی امریکی سازشوں کے تناظر میں