Islam Times:
2025-09-18@07:43:57 GMT

بغداد کا واشنگٹن اور تہران کے ساتھ تعلقات میں توازن پر زور

اشاعت کی تاریخ: 27th, February 2025 GMT

بغداد کا واشنگٹن اور تہران کے ساتھ تعلقات میں توازن پر زور

اپنے ایک انٹرویو میں فواد حسین کا کہنا تھا کہ خطے میں تبدیل شدہ صورتحال کی وجہ سے عراقی گروہوں کیجانب سے امریکی سربراہی میں بین الاقوامی اتحاد پر حملے رُک گئے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ عراقی وزیر خارجہ "فواد حسین" نے العربیہ کو ایک انٹرویو دیا جس میں انہوں نے امریکہ، ایران، شام اور عراق کے داخلی و کُرد مسلح گروہوں کے بارے میں بات کی۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ امریکہ نے ایران سے گیس کی درآمد کا مسئلہ اٹھایا۔ تاہم بغداد نئی امریکی حکومت کے ساتھ اسٹریٹجک مذاکرات کے تسلسل کی توقع رکھتا ہے۔ ہمیں نئی امریکی انتظامیہ کے ساتھ کام میں کوئی پریشانی نہیں۔ فواد حسین نے کہا کہ امریکہ نے عراقی بینکوں پر کوئی نئی پابندی نہیں لگائی۔ انہوں نے اس امر کی جانب زور دیا کہ اب ہمیں جنگ اور مسلح تصادم سے دور ہونا ہو گا۔ عراق میں مسلح گروہوں کے حوالے سے ہمیں امریکہ سے غیر سرکاری پیغامات بھی موصول ہو چکے ہیں البتہ خطے میں تبدیل شدہ صورت حال کی وجہ سے عراقی گروہوں کی جانب سے امریکی سربراہی میں بین الاقوامی اتحاد پر حملے رُک گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں داخلی طور پر ابھی تک اسرائیلی حملوں کا خطرہ درپیش ہے۔

فواد حسین نے عراق سے بین الاقوامی اتحاد کے انخلاء کے حوالے سے کہا کہ فی الحال امریکی فورسز کی ہمارے ملک سے واپسی کی تاریخوں میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔ عراق کے داخلی گروہوں کو غیر مسلح کرنے کے بارے میں فواد حسین نے کہا کہ اس کام کو وقت اور داخلی نظرثانی کی ضرورت ہے۔ یہ مسلح گروہ بین الاقوامی اتحادی افواج کی ملک میں مزید موجودگی کے لئے خطرہ نہیں۔ انہوں نے داعش کے خطرے کے بارے میں متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ عراقی حکومت کے لئے اس دہشت گرد گروہ کی حرکات و سکنات باعث تشویش ہیں۔ شام کے حالیہ پس منظر میں انہوں نے کہا کہ نئی شامی حکومت کے بارے میں عراق کا موقف ایران سے جڑا ہوا نہیں۔ تاہم ہماری بعض سیاسی جماعتوں کو دمشق پر تحفظات ہیں۔ فواد حسین نے کہا کہ شام نے اپنے وزیر خارجہ "اسعد الشیبانی" کے دورہ عراق کے لئے سکیورٹی کی ضمانت نہیں مانگی۔ ہم نے شامی وزیر خارجہ کی جانب سے دورہ عراق ملتوی کرنے کی درخواست کو قبول کیا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: بین الاقوامی فواد حسین نے کے بارے میں نے کہا کہ انہوں نے

پڑھیں:

مسلمان مشرقی یروشلم کے حقوق سے کبھی دستبردار نہیں ہوں گے، ترک صدر

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

انقرہ: ترک صدر رجب طیب ایردوان کاکہنا ہے کہ مسلمان مشرقی یروشلم کے حقوق سے کبھی پیچھے نہیں ہٹیں گے اور اسرائیلی حملوں کے شکار فلسطینی عوام کی ہر ممکن مدد جاری رہے گی۔

بین الاقوا می  میڈیا رپورٹس کےمطابق ترک وزارتِ خارجہ کی نئی عمارت کے سنگِ بنیاد کی تقریب سے خطاب کر تے ہوئے رجب طیب ایردوان نے کہا کہ ہم یروشلم کو ناپاک ہاتھوں سے پامال نہیں ہونے دیں گے، چاہے ہٹلر کے مداحوں کی نفرت کبھی ختم نہ ہو۔

 انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ترک قوم کو اس بات پر فخر ہے کہ اس نے صدیوں تک اسلام کا پرچم بلند رکھا اور یروشلم کو چار سو برس تک عزت و وقار کے ساتھ سنبھالا، جہاں مسلم حکمرانی میں عیسائیوں اور یہودیوں کے حقوق بھی محفوظ رہے۔

ایردوان نے کہا کہ ترکیہ کی جدوجہد یروشلم کو امن، سلامتی اور ہم آہنگی کا شہر بنانے کے لیے جاری ہے اور یہ سلسلہ کسی وقفے یا پسپائی کے بغیر آگے بڑھایا جائے گا۔

انہوں نے ایک مرتبہ پھر دو ٹوک مؤقف اختیار کرتے ہوئے کہا کہ انقرہ آزاد، خودمختار فلسطینی ریاست کے قیام کا حامی ہے جس کی سرحدیں 1967 کی بنیاد پر ہوں اور مشرقی یروشلم اس کا دارالحکومت ہو۔

اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو پر تنقید کرتے ہوئے ترک صدر نے کہا کہ یروشلم مکہ اور مدینہ کے ساتھ ساتھ دنیا بھر کے مسلمانوں کے لیے روحانی مرکز ہے،  کوئی بھی ہمیں غزہ کے مظلوم عوام کا ساتھ دینے سے روک نہیں سکتا جو اسرائیلی بربریت کے خلاف اپنی بقا کی جنگ لڑ رہے ہیں۔

ترک صدر کاکہنا تھا کہ ترکیہ آج بھی اور کل بھی ان قوتوں کے خلاف مضبوطی سے کھڑا رہے گا جو خطے کو خون میں نہلانے اور عدم استحکام پھیلانے کی کوشش کر رہی ہیں،انقرہ شام سے یمن، لبنان سے قطر تک اسرائیلی جارحیت کا شکار عوام کے ساتھ مکمل یکجہتی میں کھڑا ہے۔

انہوں نے خبردار کیا کہ “جو لوگ معصوم بچوں کے خون کے عوض ظلم و نسل کشی کے ذریعے اپنے مستقبل کو محفوظ بنانے کا خواب دیکھ رہے ہیں، وہ بالآخر اپنے ہی بہائے ہوئے خون میں ڈوب جائیں گے۔

ایردوان نے کہا کہ خطہ روزانہ نئے بحرانوں کا سامنا کر رہا ہے لیکن ترکیہ ان چیلنجز کو اپنے قومی مفادات پر سمجھوتہ کیے بغیر عزم کے ساتھ سنبھال رہا ہے،ترکیہ بلقان سے وسطی ایشیا، افریقہ سے لاطینی امریکا اور یورپ سے ایشیا پیسفک تک استحکام، تعاون اور بھائی چارے کو فروغ دے رہا ہے۔

انہوں نے وزارتِ خارجہ کی نئی عمارت کو ترکیہ کے عالمی کردار کی ایک جدید علامت قرار دیا اور کہا کہ یہ کمپلیکس ملکی سفارت کاری کی یادداشت، حال اور مستقبل کو ایک چھت کے نیچے لے آئے گا اور انقرہ کی نمایاں عمارتوں میں شمار ہوگا۔

متعلقہ مضامین

  • مسلمان مشرقی یروشلم کے حقوق سے کبھی دستبردار نہیں ہوں گے، ترک صدر
  • عراق جانیوالے زائرین کیلئے بغداد نے ویزہ پالیسی بدل دی
  • عراق: مقدس مقامات کی زیارت کے لیے نئی ہدایات، 50 سال سے کم عمر مردوں کے لیے پابندیاں
  • مشاہد حسین سید کا پاکستان کو بھارت کے ساتھ نہ کھیلنے کا مشورہ
  • وفاقی وزیر اوورسیز پاکستانیز و ہیومن ریسورس ڈوویلپمنٹ چوہدری سالک حسین پاکستانی ورک فورس کی ایڈجسٹمنٹ کے لیے دنیا بھر کے ایمپلائرز کے ساتھ ہنگامی بنیادوں پر کام کرنے میں مصروف ہیں۔ خواجہ رمیض حسن
  • حشد الشعبی عراق کی سلامتی کی ضامن ہیں، عراقی سیاستدان
  • عراق پر اسرائیلی حملے کی وارننگ کے بعد دفاعی اقدامات کا آغاز
  • امریکی انخلا ایک دھوکہ
  • بلدیاتی ملازمین کیلئے گلشن اقبال مثالی ٹاؤن بن گیا‘ڈاکٹر فواد
  • صدر ٹرمپ کی واشنگٹن ڈی سی میں قومی ایمرجنسی نافذ کرنے کی دھمکی