کئی علاقوں میں کتوں، گدھوں اور مینڈک کا گوشت کھانے کے لیے فروخت ہوتا ہے، سینیٹ قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 27th, February 2025 GMT
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے غذائی تحفظ کے اجلاس میں رکن کمیٹی ایمل ولی خان نے انکشاف کیا کہ کئی علاقوں میں کتوں، گدھوں اور مینڈک کا گوشت کھانے کیلئے فروخت ہوتا ہے، پلاسٹک کے چاول بھی فروخت کیے جا رہے ہیں۔جیو نیوز کے مطابق اجلاس میں ملک میں غیر معیاری خوراک کی فروخت پر تشویش کا اظہار کیا گیا۔ایمل ولی خان نے تجویز دی کہ ملک میں فوڈ سیفٹی کی ایک واضح اور سخت پالیسی بنائی جائے تاکہ عوام کو محفوظ اور معیاری خوراک فراہم کی جاسکے۔ اجلاس میں فوڈ سیفٹی پالیسی کی تشکیل اور برآمدات کے معیار کو بہتر بنانے کے لیے ذیلی کمیٹی کی تشکیل کا بھی فیصلہ کیا گیا۔
مریم نواز کا ویژن ہے کہ ہر صحافی کے پاس اپنا گھر ہو: عظمیٰ بخاری
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: اجلاس میں
پڑھیں:
فاسٹ فیشن کے ماحولیاتی اثرات
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
یورپی یونین کے قانون سازوں نے ایک ایسے قانون کو حتمی منظوری دے دی ہے جس کا مقصد یورپ میں ہر سال کروڑوں ٹن خوراک کے ضیاع کو کم کرنا اور فاسٹ فیشن کے ماحولیاتی اثرات کو محدود کرنا ہے۔ یورپی یونین نے گھروں، خوردہ فروشوں اور ریستورانوں سے پیدا ہونے والے خوراک کے ضیاع میں 30 فیصد کمی کا ہدف مقرر کیا ہے۔ یہ اہداف 2030 تک حاصل کیے جائیں گے۔ خوراک کی تیاری اور پروسیسنگ سے پیدا ہونے والے ضیاع میں بھی 2021-2023 کی سطح کے مقابلے میں 10 فیصد کمی کی جائے گی۔ یورپی کمیشن کے مطابق یورپی یونین ہر سال تقریباً 6 کروڑ ٹن خوراک ضائع کرتی ہے، جس سے تقریباً 155 ارب ڈالر کا نقصان ہوتا ہے۔ خوراک کا ضیاع ماحولیات پر بھی بڑا اثر ڈالتا ہے۔ یہ یورپی یونین کے خوراک کے نظام سے پیدا ہونے والی کل گرین ہاؤس گیسوں کا تقریباً 16 فیصد پیدا کرتا ہے۔ اس کے علاوہ، خوراک کا ضیاع زمین اور پانی جیسے نایاب قدرتی وسائل کی ضروریات میں بھی اضافہ کرتا ہے۔