طلباء تحریک نے آمر کو شکست دی،بنگلہ دیش کی سابق وزیراعظم بیگم خالدہ ضیا کا ملک میں فوری الیکشن کا مطالبہ
اشاعت کی تاریخ: 27th, February 2025 GMT
طلباء تحریک نے آمر کو شکست دی،بنگلہ دیش کی سابق وزیراعظم بیگم خالدہ ضیا کا ملک میں فوری الیکشن کا مطالبہ WhatsAppFacebookTwitter 0 27 February, 2025 سب نیوز
ڈھاکہ (سب نیوز )بنگلہ دیش کے اہم سیاسی جماعت کے سربراہ اور سابق وزیراعظم بیگم خالدہ ضیا نے ملک میں فوری انتخابات کا مطالبہ کر دیا ہے۔خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق جمعرات کو بنگلہ دیش نیشنل پارٹی کی سربراہ بیگم خالدہ ضیا نے عبوری حکومت پر زور دیا کہ اپنے آپ کو صرف بنیادی اصلاحات تک محدود کرے تاکہ الیکشن جلد از جلد ہو سکے۔لندن سے ویڈیو لنک پر پارٹی کارکنان اور رہنما ئوں سے خطاب میں بیگم خالدہ ضیا کا کہنا تھا کہ لوگوں کو توقع ہے کہ جلد اور بنیادی اصلاحات کے بعد سب سے لیے قابل قبول الیکش کرائے جائیں گے۔
79 سالہ بیگم خالدہ ضیا دو مرتبہ ملک کی وزیراعظم رہ چکی ہیں اور انہیں 2018 میں ان کے حریف شیخ حسینہ واجد کے دور حکومت میں کرپشن پر جیل ڈال دیا گیا تھا۔گذشتہ سال اگست میں جب طلبا کے احتجاج کے نتیجے میں شیخ حسنہ واجد کی حکومت کا خاتمہ ہوا اور وہ انڈیا بھاگ گئیں تو خالدہ ضیا کو رہا کر دیا گیا تھا۔رہائی کے بعد خالدہ ضیا علاج کے لیے برطانیہ چلی گئی تھیں جہاں سے انہوں نے جمعرات کو پارٹی کارکنان اور رہنماں سے آن لائن خطاب کیا۔
یہ گذشتہ چھ سالوں میں پارٹی کارکنان اور رہنما ئو ں سے ان کا پہلا خطاب ہے۔خالدہ ضیا نے پارٹی رہنما ئو ں اور کارکنان سے کہا کہ پارٹی کو ملک اور تحریک دونوں کی قیادت کے لیے تیار کریں۔ملک ایک نازک دور سے گزر رہا ہے۔ فاشسٹ حکومت کو طلبا اور آپ کی تحریک کے نتیجے میں بھاگنا پڑا۔حسینہ واجد کی حکومت پر عدالتوں اور سول سروس کو سیاسی بنانے، دھاندلی زدہ الیکشن کرانے اور اپنی حکومت پر جمہوری چیکس اینڈ بیلنس ختم کرنے کے الزامات تھے۔
عبوری حکومت کے سربراہ نوبل انعام یافتہ بینکر اور ماہر معیشت محمد یونس نے ملک میں اصلاحات کے لیے کئی کمیشن قائم کیے ہیں۔انہوں نے کہا ہے کہ الیکشن کی تاریخ مقرر کرنے کا دارو مدار سیاسی جماعتوں پر ہے کہ وہ کس پر متفق ہوتے ہیں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ امید ہے انتخابات 2025 کے آخر یا 2026 کے اوائل میں ہوں گے۔
خالدہ ضیا نے اپنے خطاب میں بنگلہ دیش کے لوگوں پر زور دیا کہ وہ خراب ہوتی امن و امان کی صورتحال میں بہتری کے لیے متحد ہو جائیں۔خالدہ ضیا نے کہا کہ فاسٹوں کے دوست اور اتحادی انقلاب کی کامیابیوں کو نقصان پہنچانے کے لیے سازشیں کر رہے ہیں۔ہمیں ان سازشوں کو اپنے اندر اور بنگلہ دیش کے عوام میں ناقابل تنسیخ اتحاد قائم کرکے ناکام بنانا چاہیے۔
شیخ حسینہ واجد، جو کہ انڈیا میں خود ساختہ جلاوطنی گزار رہی ہیں، نے ڈھاکہ کی جانب سے جاری وارنٹ گرفتاری کو مسترد کیا ہے۔جس کیس میں ان کی وارنٹ گرفتاری جاری کی گئی ہے ان میں انسانیت کے خلاف جرائم کے ارتکاب کا الزام بھی شامل ہے۔ آئندہ الیکشن میں بنگلہ دیش نیشنل پارٹی کے جیتنے کے واضح امکانات ہیں۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: بیگم خالدہ ضیا بنگلہ دیش ملک میں
پڑھیں:
چاروں صوبوں کی فلور ملز کا وفاقی حکومت سے بڑا مطالبہ
لاہور:چاروں صوبوں کی 2 ہزار فلور ملز نے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ نجی شعبہ کو گندم امپورٹ کی فوری اجازت دے۔
فلور ملز کا مطالبہ ہے کہ پاکستان کی گندم مصنوعات دنیا بھر میں ایکسپورٹ کرنے کی اجازت دی جائے۔
چاروں صوبوں کی فلور ملز ایسوسی ایشن کا لاہور میں بڑا اجلاس ہوا جس میں ملک میں گندم آٹا صورتحال پر غور کیا گیا۔
خیبر پختونخوا فلور ملز ایسوسی ایشن کے نعیم بٹ کا کہنا تھا کہ پنجاب کی فلور ملز صوبائی حکومت کی بین الصوبائی ترسیل پر پابندی کے خلاف مضبوط آواز اٹھائیں۔ پنجاب کی پابندی آئین کی خلاف ورزی ہے اس لیے وفاقی حکومت گندم امپورٹ کی اجازت دے۔
سندھ فلور ملز ایسوسی ایشن کے عامر عبداللہ نے کہا کہ سال 2024 میں ہونے والی گندم امپورٹ کا فیصلہ درست تھا، بعض فلور ملز رہنماوں کی تنقید بلا جواز ہے۔ سال 2024 میں گندم امپورٹ نہ ہوتی تو کراچی کی فلور ملز کو وافر گندم دستیاب نہ ہوتی۔
سندھ فلور ملز ایسوسی ایشن سے تعلق رکھنے والے حاجی محمد یوسف نے کہا کہ ملک میں گندم کا شارٹ فال موجود ہے، بحران سے بچنے کے لیے امپورٹ ناگزیر ہے۔
سینٹرل چیئرمین بدرالدین کاکڑ کا کہنا تھا کہ پنجاب حکومت کی دوسرے صوبوں کے لیے گندم آٹا کی ترسیل پر پابندی سے غذائی بحران پیدا ہو رہا ہے، پاکستان کو آئندہ چند ماہ بعد آٹا بحران سے بچانے کے لیے گندم امپورٹ کرنا ہی فوری حل ہے۔
بدرالدین کاکڑ نے کہا کہ وفاقی و صوبائی اداروں کی جانب سے گندم کاشت اور پیداوار کے فراہم کردہ اعدادوشمار درست نہیں۔
پنجاب فلور ملز ایسوسی ایشن عاصم رضا کا کہنا تھا کہ امپورٹ کی حمایت کرتا ہوں مگر پنجاب حکومت پاسکو سے گندم لینے بارے بھی غور کرے۔ گندم کا متبادل گندم ہے، محکمہ خوراک پنجاب کے چھاپوں سے مارکیٹ میں گندم کی سپلائی متاثر ہو رہی ہے۔