بھارت میں مجھے مادھوری ڈکشٹ اور ایشوریا رائے سے تشبیہ دی گئی: اداکارہ میرا
اشاعت کی تاریخ: 28th, February 2025 GMT
پاکستانی معروف اداکارہ میرا نے انکشاف کیا ہے کہ بھارت میں مجھے ورسٹائل اداکارہ مادھوری ڈکشٹ اور ایشوریا رائے سے تشبیہ دی گئی۔
حال ہی میں اداکارہ میرا نے ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ جب میں بھارت گئی تو وہاں میرے حسن کی بہت تعریف کی گئی، میرا بھارتی اداکارہ مادھوری ڈکشٹ اور ایشوریا رائے سے موازنہ کیا گیا۔
انہوں نے بتایا کہ میری فلم سمیرن حال ہی میں بھارت میں ریلیز ہوئی ہے اور ناظرین کو یہ فلم پسند آئے گی۔
میرا کی خود اعتمادی اور بھارتی اداکاراؤں سے موازنے پر ان کے خیالات نے سوشل میڈیا پر بحث کو جنم دے دیا ہے، جہاں مداح اور ناقدین دونوں اپنی رائے کا اظہار کر رہے ہیں۔
کچھ مداحوں نے ان کی خوبصورتی کی تعریف کی جبکہ دیگر نے ان کی خود ستائشی پر تنقید کی ہے۔
ایک صارف نے لکھا ہے کہ میرا جی بس کریں، یہ کافی ہے، دوسرے نے کہا کہ براہِ مہربانی مادھوری کی توہین نہ کریں۔
کچھ مداحوں نے میرا کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ بلاشبہ میرا خوبصورت ہیں۔
یہ پہلا موقع نہیں ہے جب میرا نے بھارتی اداکاراؤں سے موازنے پر بات کی ہو، ایک سابقہ انٹرویو میں انہوں نے کہا تھا کہ مجھے پسند ہے جب لوگ میرا موازنہ مادھوری ڈکشٹ اور ایشوریا رائے سے کرتے ہیں۔
واضح رہے کہ حال ہی میں اداکارہ میرا شان شاہد اور سونیا حسین کے ساتھ اپنی آنے والی فلم کی شوٹنگ میں مصروف ہیں۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: اداکارہ میرا
پڑھیں:
اسرائیل: فلسطینی علاقوں کا قبضہ چھوڑنے کی ڈیڈلائن کا آج آخری دن
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 18 ستمبر 2025ء) اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی جانب سے اسرائیل کو مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں اپنی غیرقانونی موجودگی ختم کرنے کے لیے بین الاقوامی عدالت انصاف (آئی سی جے) کی مشاورتی رائے پر عملدرآمد کے لیے دی جانے والی ڈیڈ لائن آج ختم ہو رہی ہے۔
مقبوضہ فلسطینی علاقے میں اقوام متحدہ کے دفتر برائے انسانی حقوق (او ایچ سی ایچ آر) نے کہا ہے کہ مقررہ تاریخ تک عدالتی رائے پر عمل ہونے کے بجائے مزید قتل عام، شہری تنصیبات کی تباہی، فلسطینیوں کی جبری نقل مکانی اور ان کے علاقوں کو اسرائیل میں ضم کرنے کی کارروائیوں میں اضافہ ہو رہا ہے۔
دفتر نے رکن ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ بین الاقوامی انسانی قانون اور انسانی حقوق کے بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی کو روکنے کے لیے اقدامات اٹھائیں اور اسرائیل پر دباؤ ڈالیں کہ وہ فلسطینی علاقوں کا قبضہ فوری اور مکمل طور پر چھوڑ دے۔
(جاری ہے)
عالمی عدالت انصاف کی رائے'آئی سی جے' نے گزشتہ سال جولائی میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی درخواست پر اپنی قانونی مشاورتی رائے دیتے ہوئے کہا تھا کہ مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں اسرائیل کی موجودگی غیرقانونی ہے جس کا جلد از جلد خاتمہ کرنا اس کی ذمہ داری ہے۔
جنرل اسمبلی نے عدالت سے درخواست کی تھی کہ وہ مقبوضہ فلسطینی علاقے بشمول مشرقی یروشلم میں اسرائیل کی پالیسیوں اور افعال کے قانونی نتائج کے حوالے سے مشاورتی رائے جاری کرے۔