چیمپئنز ٹرافی میں ناقص کارکردگی، سینئر کھلاڑیوں کی نیوزی لینڈ سیریز سے دستبرداری پر غور
اشاعت کی تاریخ: 28th, February 2025 GMT
پاکستان کرکٹ ٹیم کے سینئر کھلاڑیوں نے چیمپئنز ٹرافی میں ناقص کارکردگی کے بعد ڈراپ ہونے کے خدشے کے پیش نظر آئندہ نیوزی لینڈ سیریز میں بریک لینے پر مشاورت شروع کر دی ہے ذرائع کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے اعلیٰ عہدیدار قومی ٹیم کی حالیہ کارکردگی پر سخت مایوس ہیں اور ممکنہ طور پر کئی کھلاڑیوں کو ٹیم سے ڈراپ کیا جا سکتا ہے ذرائع کا کہنا ہے کہ نیوزی لینڈ کے خلاف وائٹ بال سیریز کے لیے بعض سینئر کھلاڑی دستبردار ہونے پر غور کر رہے ہیں پاکستان ٹیم کو 16 مارچ سے 5 اپریل تک نیوزی لینڈ میں 5 ٹی20 اور 3 ون ڈے میچز کھیلنے ہیں تاہم کچھ کھلاڑی اس سیریز میں شرکت نہ کرنے کا منصوبہ بنا رہے ہیں ذرائع کے مطابق چند سینئر کھلاڑیوں کو چیمپئنز ٹرافی میں ناقص کارکردگی کے باعث ڈراپ کیے جانے کا خطرہ ہے جس سے قبل ہی وہ خود کو سیریز سے باہر رکھنے کا ارادہ رکھتے ہیں تاکہ ڈراپ ہونے کا لیبل نہ لگے ٹیم میں شاہین شاہ آفریدی، حارث رؤف، نسیم شاہ اور بابر اعظم کی ڈراپ ہونے کی بازگشت سنائی دے رہی ہے یاد رہے کہ پاکستان کو چیمپئنز ٹرافی کے پہلے میچ میں نیوزی لینڈ نے 60 رنز سے شکست دی تھی جبکہ دوسرے میچ میں بھارت نے پاکستان کو 6 وکٹوں سے ہرایا تھا تیسرا میچ بارش کے باعث منسوخ ہو گیا تھا ناقص کارکردگی کے بعد ٹیم میں تبدیلیاں متوقع ہیں جبکہ سینئر کھلاڑی اپنی پوزیشن بچانے کے لیے مختلف حکمت عملیوں پر غور کر رہے ہیں
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: چیمپئنز ٹرافی ناقص کارکردگی نیوزی لینڈ
پڑھیں:
پاکستان اسپورٹس بورڈ نے ویٹ لفٹنگ حکام اور کھلاڑیوں پر پابندیاں عائد کر دیں
اسلام آبا د:پاکستان اسپورٹس بورڈ نے ویٹ لفٹنگ حکام اور کھلاڑیوں پر پابندیاں عائد کر دیں۔
پی ایس بی نے پاکستان ویٹ لفٹنگ فیڈریشن سے وابستہ متعدد کھلاڑیوں اور عہدیداروں پر پابندیاں عائد کرنے کا اعلان کیا ہے۔ یہ فیصلہ عالمی اینٹی ڈوپنگ ایجنسی (واڈا) اور انٹرنیشنل ٹیسٹنگ ایجنسی کی جانب سے "آپریشن جاسمین" کے تحت ثابت شدہ اینٹی ڈوپنگ خلاف ورزیوں کے بعد کیا گیا ہے۔
جن افراد پر پابندی عائد کی گئی ہے ان میں شرجیل بٹ، عبد الرحمن، غلام مصطفیٰ، فرحان مجید، حافظ عمران بٹ (سابق صدر پی ڈبلیو ایف)، عرفان بٹ (کوچ) اور وقاص اکبر (کوچ) شامل ہیں۔
کھلاڑیوں اور کوچز پر ان کی بین الاقوامی پابندیوں کی مکمل مدت تک پابندی برقرار رہے گی، مذکورہ عہدیداران کو تمام کھیلوں سے متعلق سرگرمیوں سے چار سال کے لیے معطل کر دیا گیا ہے۔ یہ فیصلہ فوری طور پر نافذالعمل ہے۔
یہ فیصلہ 2021 سے شروع ہونے والے واقعات کے بعد سامنے آیا ہے، جب متعدد کھلاڑیوں نے ڈوپ ٹیسٹ سے بچنے کی کوشش کی اور بعد میں ان کے ٹیسٹ مثبت آئے۔ اس کے نتیجے میں کئی معطلیاں ہوئیں جنہیں کھیلوں کی ثالثی عدالت نے 2025 کے اوائل میں برقرار رکھا۔
ترجمان پی ایس بی کے مطابق پابندی کا شکار افراد نااہلی کے خاتمے تک کسی بھی قسم کی کھیلوں کی سرگرمی میں حصہ نہیں لے سکیں گے۔
اس فیصلے کی نقول آئی او سی، او سی اے، آئی ڈبلیو ایف، اے ڈبلیو ایف، واڈا، آئی ٹی اے، سی اے ایس، پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن اور دیگر قومی و بین الاقوامی اداروں کو ارسال کر دی گئی ہیں۔