امریکا کا چین پر نیا معاشی وار، درآمدات پر 10 فیصد اضافی ٹیرف لگانے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 28th, February 2025 GMT
واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چین سے درآمد ہونے والی مصنوعات پر 10 فیصد اضافی ٹیرف لگانے کا اعلان کر دیا ہے، جو 4 مارچ سے نافذ العمل ہوگا۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے کینیڈا اور میکسیکو پر بھی مجوزہ ٹیرف کا نفاذ کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جو پہلے مؤخر کر دیا گیا تھا۔
امریکی حکومت کے اس اعلان پر چین نے سخت ردعمل دیا ہے۔ چینی وزیر برائے تجارت نے امریکی اقدام پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ چین امریکی ٹیرف کی مخالفت کرتا ہے اور امید کرتا ہے کہ امریکا اس غلطی سے گریز کرے گا۔ چینی وزارت تجارت نے مزید کہا کہ اختلافات کو مذاکرات کے ذریعے حل کرنا ہی بہتر راستہ ہے۔
یہ فیصلہ ایک ایسے وقت میں آیا ہے جب امریکا اور چین کے درمیان معاشی کشیدگی پہلے ہی عروج پر ہے۔ گزشتہ ماہ بھی امریکا نے کینیڈا، میکسیکو اور چین سے درآمد ہونے والی مصنوعات پر بھاری ٹیرف لگانے کا اعلان کیا تھا، تاہم بعد میں کینیڈا اور میکسیکو پر لگایا گیا ٹیرف واپس لے لیا گیا تھا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اس نئے ٹیرف سے امریکا اور چین کے درمیان تجارتی جنگ مزید شدت اختیار کر سکتی ہے، جس کا اثر عالمی معیشت پر بھی پڑ سکتا ہے۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
چین کے ساتھ ٹیرف معاہدہ جلد ممکن ہے، امریکی صدر
واشنگٹن:امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امید ظاہر کی ہے کہ چین کے ساتھ ٹیرف معاہدہ جلد طے پا سکتا ہے۔
وائٹ ہاؤس میں پریس کانفرنس کے دوران صدر ٹرمپ نے کہا کہ چین پر عائد 145 فیصد درآمدی ٹیرف میں کمی کی جائے گی تاہم انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ کمی کی شرح کیا ہوگی۔
ان کا کہنا تھا کہ "ہم چین کے ساتھ بہترین ڈیل کرنے جا رہے ہیں، چین کو ہر حال میں معاہدہ کرنا ہوگا، اگر وہ نہیں کرتا تو ہم اپنی شرائط پر ڈیل طے کرلیں گے۔"
اس سے قبل امریکی وزیر خزانہ اسکاٹ بیسنٹ نے ایک نجی تقریب میں کہا تھا کہ امریکا اور چین کے درمیان جاری ٹیرف تنازعہ زیادہ دیر نہیں چل سکتا اور دونوں بڑی معیشتوں کے مابین تجارتی کشیدگی میں کمی کی امید ہے تاہم انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ دونوں ممالک کے درمیان باضابطہ مذاکرات کا آغاز تاحال نہیں ہوا۔
واضح رہے کہ امریکا نے چینی مصنوعات پر 145 فیصد تک کے ٹیرف عائد کیے ہیں جبکہ چین نے جوابی اقدام کے طور پر امریکی مصنوعات پر 125 فیصد ٹیرف لگا رکھے ہیں۔