رمضان پیکیج کیلئے ملک بھر میں چینی کے اسٹالزکہاں کہاں لگائے جا رہے ہیں ؟ تفصیلات جاری
اشاعت کی تاریخ: 28th, February 2025 GMT
وزارت صنعت و پیداوار نے رمضان پیکیج کیلئے ملک بھر میں لگائے جانے والے چینی کے اسٹالز کی تفصیلات جاری کر دیں۔وفاقی وزیر صنعت و پیداوار رانا تنویر کی زیر صدارت شوگر ایڈوائزری بورڈ کے اجلاس میں تمام صوبوں کے چیف سیکرٹریز کو میونسپل سطح پر چینی کے سٹالز لگانے کی ہدایت کر دی گئی۔
اعلامیے کے مطابق سندھ میں صوبائی حکومت کے تعاون سے مقامی انتظامیہ کی زیر نگرانی سستی چینی کے 230 شوگر اسٹالز لگائے جائیں گے جبکہ خیبرپختونخوا میں چینی کے سٹالز کے لیے 405 سیلنگ پوائنٹس کی نشاندہی کی گئی ہے اور پنجاب اور بلوچستان میں بھی چینی کے سینکڑوں سٹالز لگائے جائیں گے۔اعلامیے میں کہا گیا ہے صوبائی حکومتوں کو میونسپل سطح پر سیکورٹی، صفائی اور ہجوم کے انتظام کی ذمہ داری دی گئی ہے۔
وفاقی وزیر نے چیف سیکرٹریز کو ہدایت کی کہ ستائیس رمضان تک سٹالز پر چینی کی بلاتعطل فراہمی کو یقینی بنایا جائے گا اور وفاقی حکومت کسی بھی ممکنہ مسائل کے حل کے ایک کمیٹی تشکیل دے گی جبکہ میونسپل سطح پر سٹالز قائم کرنے کا مقصد عام لوگوں کو فائدہ پہنچانا ہے۔رانا تنویر نے کہا کہ پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن اور صوبائی حکومتوں کو غریبوں تک چینی کی رسائی یقینی بنانے کی ہدایت کی جاتی ہے اور سٹالز پر چینی 130 روپے فی کلو فروخت ہوگی۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: چینی کے
پڑھیں:
امریکا اپنے نئے نیوکلئیر دھماکے کہاں کرے گا؟
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے امریکا جلد ہی زیر زمین جوہری تجربات دوبارہ شروع کرے گا یا نہیں آپ کو جلد معلوم ہو جائےگا۔
فلوریڈا کے پام بیچ جاتے ہوئے جہاز میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے کہا، دوسرے ممالک ایٹمی تجربے کر رہے ہیں تو ہم کیوں نہیں؟ آپ کو جلد ہی معلوم ہو جائے گا کہ امریکا کیا کرنے جا رہا ہے۔
ذرائع کے مطابق صدر ٹرمپ نے جمعرات کے روز امریکی فوج کو 33 سال کے تعطل کے بعد فوری طور پر جوہری ہتھیاروں کے تجربات کی تیاری کا حکم دیا تھا۔ تجزیہ کاروں کے مطابق یہ فیصلہ چین اور روس کے لیے ایک واضح پیغام سمجھا جا رہا ہے۔
ایک سوال کے جواب میں صدر ٹرمپ نے کہا کہ امریکا اور کینیڈا کے درمیان تجارتی مذاکرات دوبارہ شروع نہیں ہو رہے، جبکہ وینزویلا کے اندر فوجی کارروائی کے امکان کو بھی انہوں نے مسترد کر دیا۔
ادھر، صدر ٹرمپ کے بیان کے بعد روس نے بھی ردِ عمل ظاہر کرتے ہوئے ایٹمی تجربات کی تیاری کا عندیہ دیا ہے۔
روسی سلامتی کونسل کے سربراہ سرگئی شوئیگو کا کہنا ہے کہ اگر دوسرے ممالک ایٹمی دھماکے کریں گے تو ہم بھی ایسا ہی کریں گے۔
انہوں نے وضاحت کی کہ روس نے اب تک کوئی ایٹمی دھماکا نہیں کیا بلکہ نئی جوہری میزائل ٹیکنالوجی کا تجربہ کیا ہے، جو کہ ایٹمی دھماکے سے بالکل مختلف عمل ہے۔
بین الاقوامی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ امریکا اور روس کے ممکنہ جوہری تجربات سے عالمی اسلحہ کنٹرول معاہدوں پر منفی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں اور ایک نئی جوہری دوڑ کے خدشات بڑھ رہے ہیں۔