صدر آزاد کشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا کہ ان کی کوشش ہے کہ اگلا ملین مارچ لائن آف کنٹرول پر کیا جائے تاکہ دونوں اطراف کے کشمیری ایک دوسرے سے بغلگیر ہوں، باہر کے ممالک سے بھی کشمیری اس مارچ میں شرکت کیلئے آنا چاہتے ہیں اور اس اقدام سے بڑے ممالک اس مسئلہ کی طرف توجہ دیں گے۔

امریکا و کینیڈا کا دورہ مکمل کر کے برطانیہ پہنچنے پر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے یہ اعتراف بھی کیا کہ آزاد کشمیر میں سیاحت کے فروغ کیلئے کاوشیں نہیں کی گئیں لیکن اب اس طرف توجہ دی جارہی ہے۔

انکا کہنا تھا کہ پیر چناسی سے مظفر آباد تک چئیر لفٹ لگانے کا منصوبہ زیر غور ہے، آزاد کشمیر بہت خوبصورت خطہ ہے وادی نیلم، راولا کورٹ جیسے بڑے حسین مقامات ہیں جہاں پہلے ہی کافی لوگ پاکستان سے گھومنے آتے ہیں لیکن اب ہم چاہتے ہیں کہ انٹرنیشنل ٹورسٹ بھی وہاں آئیں۔

ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا پاکستان کشمیر کی آزادی کا ضامن ہے اور کشمیری ہمیشہ دعا گو رہتے ہیں کہ پاکستان مستحکم ہو کیونکہ پاکستان میں اچھے حالات ہوں گے تو ہم اچھے طریقے سے کام کرسکیں گے۔

آزاد کشمیر میں ایک برطانوی خاتون کے ساتھ پولیس کے ناروا رویہ کے بارے میں انھوں نے کہا وہ واپس جاکر اس معاملے کو دیکھیں گے۔

.

ذریعہ: Jang News

پڑھیں:

پولینڈ کی پاکستان میں 100 ملین ڈالر کی تیل و گیس سرمایہ کاری متوقع

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

پاکستان اور پولینڈ کے تعلقات میں ایک نئی پیش رفت سامنے آئی ہے، جس کے مطابق پولینڈ نے پاکستان میں توانائی کے شعبے میں بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کا عندیہ دیا ہے۔

وزیر خزانہ محمد اورنگزیب اور پولینڈ کے سفیر میسیج پسارسکی کی اہم ملاقات میں دونوں ممالک کے درمیان تجارتی اور اقتصادی تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا گیا۔ نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پولینڈ تیل و گیس کے شعبے میں 100 ملین ڈالر سے زائد کی سرمایہ کاری کا ارادہ رکھتا ہے، جو پاکستان کی توانائی کی ضروریات کو پورا کرنے میں مددگار ثابت ہوسکتی ہے۔

ملاقات میں پولینڈ کے سفیر نے واضح کیا کہ ان کا ملک پاکستان کے ساتھ مختلف نئے شعبوں میں شراکت داری کا خواہاں ہے، تاکہ اقتصادی تعلقات کو مزید وسعت دی جا سکے۔

انہوں نے اعلان کیا کہ پولینڈ ایک اعلیٰ سطح کا  سیاسی وفد پاکستان بھیجے گا، جس کا مقصد دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط کرنا ہے۔ یہ اقدام اس سلسلے کی ایک کڑی ہے جس میں پولینڈ پہلے ہی سیلاب متاثرین کے لیے امدادی سامان فراہم کرچکا ہے۔

ایس آئی ایف سی کی کوششوں کو اس سلسلے میں کلیدی حیثیت حاصل ہے، کیونکہ اس کے ذریعے پاکستان میں غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لیے سرمایہ کاری کے مواقع آسان بنائے جا رہے ہیں۔

تجزیہ کاروں کے مطابق پولینڈ کی اس سرمایہ کاری سے نہ صرف پاکستان کی معیشت کو سہارا ملے گا بلکہ توانائی کے شعبے میں نئی ٹیکنالوجی اور تجربات بھی منتقل ہوں گے۔

یہ پیش رفت دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کے ایک نئے دور کا آغاز قرار دی جا رہی ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر یہ سرمایہ کاری وقت پر مکمل ہوجاتی ہے تو اس سے پاکستان کے توانائی بحران پر قابو پانے میں خاطر خواہ مدد مل سکتی ہے۔ ساتھ ہی پولینڈ کے لیے بھی پاکستان میں ایک وسیع مارکیٹ کھل جائے گی جو مستقبل میں مزید اقتصادی تعاون کا ذریعہ بنے گی۔

متعلقہ مضامین

  • جوائنٹ ایکشن کمیٹی اور بھارتی تعلق کو نقاب کردیا: وزیراعظم آزاد کشمیر
  • پولینڈ کی پاکستان میں 100 ملین ڈالر کی تیل و گیس سرمایہ کاری متوقع
  • آزاد کشمیر آل پارٹیز کا مسلح افواج سے یکجہتی کیلئے عوامی رابطہ مہم شروع کرنے کا فیصلہ
  • اسٹریٹیجک دفاعی معاہدہ: پاک سعودی رفاقت کا اگلا اور نیا باب
  • ایشیا کپ، سپر فور مییں پاکستان کا بھارت سے اگلا مقابلہ اب کب ہوگا؟
  • کشمیری حریت رہنما عبدالغنی بٹ آزادی کا خواب آنکھوں میں لیے چل بسے
  • آزاد کشمیر پولیس کے لیے اینٹی رائیٹ کٹس اور یونیفارم الاؤنس کی منظوری، کروڑوں روپے مختص
  • مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جبر کی انتہا: تشدد کے بعد کشمیری کی لاش دریائے جہلم سے برآمد
  • مقبوضہ کشمیر، تشدد کے بعد کشمیری جوان کی لاش دریائے جہلم سے برآمد
  • جموں وکشمیر دنیا کا سب سے زیادہ عسکری علاقہ بن چکا ہے، الطاف وانی