حکومت کا آئندہ 15 روز کیلئے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمت میں کمی کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 28th, February 2025 GMT
حکومت کا آئندہ 15 روز کیلئے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمت میں کمی کا اعلان WhatsAppFacebookTwitter 0 1 March, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز) وفاقی حکومت نے اگلے 15 روز کے لیے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمت میں کمی کا اعلان کردیا اور فنانس ڈویژن کی جانب سے نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا۔
نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ آئل اینڈ گیس ریگیولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے تیل کی عالمی مارکیٹ میں ہونے والی حالیہ ردوبدل کا جائزہ لیا اور اس کے پیش نظر صارفین کے لیے نئی قیمت کا تعین کیا ہے۔
پیٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمت کا اطلاق یکم مارچ کو ہوگا اور اطلاق اگلے 15 روز کے لیے ہوگا۔
وفاقی حکومت نے ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں فی لیٹر 5 روپے 31 پیسے کمی کردی ہے اور فی لیٹر ڈیزل کی نئی قیمت 263 روپے 95 پیسے سے کم ہو کر 258 روپے 64 پیسے مقرر کردی گئی ہے۔
پیٹرول کی قیمت اگلے 15 روز کے لیے فی لیٹر صرف 50 پیسے کم کردی گئی ہے، جس کے بعد 256 روپے 13 پیسے فی لیٹر سےکم ہو کر نئی قیمت فی لیٹر 255 روپے 63 پیسے ہوگئی ہے۔
نوٹیفکیشن کے مطابق مٹی کے تیل کی فی لیٹر قیمت میں 3 روپے 53 پیسے اور لائٹ ڈیزل آئل کی قیمت میں 2 روپے 57 پیسے کمی کردی گئی ہے اور نئی قیمت بالترتیب 168 روپے 12 پیسے اور 153 روپے 34 پیسے مقرر کردی گئی ہے۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: پیٹرولیم مصنوعات کی کی قیمت میں
پڑھیں:
سندھ حکومت نے موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کیلئے کسانوں کی تربیت شروع کردی
کراچی:سندھ حکومت نے موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے اور صوبے کے زرعی شعبے کو محفوظ بنانے کے لیے جامع منصوبہ تیار کر لیا ہے۔
وزیر زراعت سندھ سردار محمد بخش مہر کا کہنا ہے کہ اس اقدام سے نہ صرف کسانوں کی آمدنی میں اضافہ ہوگا بلکہ صوبے میں غذائی تحفظ کو بھی یقینی بنایا جا سکے گا۔
صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ محکمہ زراعت سندھ نے موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے اور فی ایکڑ پیداوار بڑھانے کیلئے کسانوں کو تربیت دینے کیلئے کلائمٹ اسمارٹ ایگریکلچر منصوبہ کے تحت سندھ واٹر اینڈ ایگریکلچر ٹرانسفارمیشن (SWAT) پروگرام شروع کیا ہے۔
اس پروگرام کے تحت کسانوں کو جدید زرعی طریقے سکھائے جا رہے ہیں جن میں فصل کی پیداوار میں اضافہ، پودے کی اونچائی، شاخوں کی تعداد، کیڑوں کے خاتمے اور کم پانی میں کاشت جیسے عملی طریقے شامل ہیں۔
سردار محمد بخش مہر نے بتایا کہ یہ منصوبہ 5 سالہ ہے جو 2028 تک جاری رہے گا۔ اس دوران 180 فیلڈ اسکول قائم کیے جائیں گے اور 4500 کسانوں کو تربیت فراہم کی جائے گی۔ پہلے مرحلے میں رواں سال 750 کسانوں کو جدید زرعی تکنیکوں کی تربیت دی جا رہی ہے۔
محکمہ زراعت کی جانب سے ابتدائی طور پر سکھر، میرپور خاص اور بدین میں 30 ڈیمو پلاٹس اور فیلڈ اسکولز قائم کیے گئے ہیں۔ ان ڈیمو پلاٹس پر لیزر لینڈ لیولنگ، گندم کی قطاروں میں کاشت اور متوازن کھاد کے استعمال جیسے طریقوں کا عملی مظاہرہ کیا گیا۔
وزیر زراعت کے مطابق بدین کے کھورواہ مائنر میں زیرو ٹلج تکنیک کے تحت دھان کے بعد زمین میں بچی ہوئی نمی پر گندم اگائی گئی، جس سے اخراجات، پانی اور محنت میں نمایاں بچت کے ساتھ ماحولیات کو بھی فائدہ ہوگا۔
انہوں نے مزید کہا کہ تربیت مکمل ہونے کے بعد تمام کسانوں کو سبسڈی فراہم کی جائے گی تاکہ وہ اپنی زمینوں پر یہ جدید طریقے اپنائیں اور دوسروں کے لیے مثال قائم کریں۔
سردار محمد بخش مہر نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی پاکستان کے زرعی شعبے کے لیے بڑا خطرہ بن چکی ہے، جس کے باعث فصلیں متاثر ہو رہی ہیں اور کسان نقصان اٹھا رہے ہیں۔ اسی صورتحال سے نمٹنے کے لیے سندھ حکومت نے کسانوں کی تربیت کے ذریعے عملی اقدامات شروع کیے ہیں۔