سعودی عرب: رمضان المبارک کے موقع پر سزاؤں میں کمی، کئی قیدی رہا
اشاعت کی تاریخ: 1st, March 2025 GMT
رمضان المبارک کے موقع پر سعودی فرمانروا شاہ سلمان کی ہدایت پر قیدیوں کی سزاؤں میں کمی کر دی گئی جس کے بعد کئی قیدیوں کو رہا کر دیا گیا۔
عرب میڈیا کے مطابق سعودی وزارتِ داخلہ نے ان قیدیوں کے لیے معافی کے طریقۂ کار پر عمل درآمد شروع کر دیا ہے، مرد اور خواتین قیدیوں کو رہا کر کے اہلِ خانہ میں واپس بھیجے جانے کے لیے یہ قدم اٹھایا گیا ہے۔
سعودی وزیرِ داخلہ شہزادہ عبدالعزیز بن سعود نے متعلقہ حکام کو سخاوت پر مبنی شاہی حکم پر فوری عمل درآمد کے لیے ضروری اقدامات کرنے کی ہدایت کی ہے۔
دوسری جانب سعودی فرمانروا شاہ سلمان نے ماہِ رمضان کی آمد کے موقع پر سعودی عرب کے شہریوں سے خطاب میں کہا ہے کہ ہم اللّٰہ کا شکر ادا کرتے ہیں کہ ہم رمضان المبارک کے بابرکت مہینے تک پہنچ گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ رحمت، مغفرت اور جہنم سے آزادی کا مہینہ ہے، ہم اللّٰہ تعالیٰ کا شکر ادا کرتے ہیں کہ اس مبارک ملک کو حرمین شریفین اور ان کی زیارت کرنے والوں کی خدمت کرنے کا موقع ملتا ہے۔
واضح رہے کہ سعودی عرب میں آج پہلا روزہ ہے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
تین جڑواں سعودی بھائیوں نے حاجیوں کی خدمت کرکے دل جیت لئے
مکہ مکرمہ: حج 2025 کے دوران سعودی عرب کی اسکاؤٹس ایسوسی ایشن کے زیرِ اہتمام عوامی خدمت کیمپوں میں ایک دلچسپ اور نایاب منظر دیکھنے کو ملا: تین جڑواں بھائیوں کے جوڑوں نے حاجیوں کی خدمت کے لیے ایک ساتھ شرکت کی۔
یہ چھ نوجوان رضاکار ریاض کے الربیع محلے میں موجود سِول ڈیولپمنٹ ایسوسی ایشن سے تعلق رکھتے ہیں۔ ان میں شامل جڑواں بھائیوں کے نام درج ذیل ہیں: حسام اور عصام سعید القَرنی، عزام اور عمار سلیمان السلیمان، اور ولید اور مہند عبدالکریم العتیبی۔
یہ جڑواں صرف شکل و صورت میں ہی نہیں بلکہ جذبے، خدمت، اور اسکاؤٹنگ سے محبت میں بھی ایک جیسے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ اسکاؤٹنگ ان کے لیے ایک وقتی مشغلہ نہیں بلکہ ایک مستقل طرزِ زندگی ہے، جو بچپن ہی سے ان کا مشن بن چکا ہے۔
حسام اور عصام کا کہنا تھا: "ہمیں بچپن سے اپنے وطن سے محبت سکھائی گئی، اور اسکاؤٹنگ کے ذریعے ہمیں حاجیوں کی خدمت کا موقع ملا، جہاں ہم رہنمائی، ابتدائی طبی امداد، اور دیگر سہولیات فراہم کرتے ہیں۔ ہر لمحہ ہمیں صبر، ہمدردی اور نظم و ضبط سکھاتا ہے۔"
عزام اور عمار نے کہا: "ہم سمجھتے تھے کہ ہم ایک دوسرے کو اچھی طرح جانتے ہیں، مگر حج کی خدمت کے دوران جو دباؤ اور ٹیم ورک ہم نے سیکھا، اس نے ہمارے تعلق میں مزید گہرائی پیدا کی۔"
ولید اور مہند العتیبی نے اپنی خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا: "یہ تجربہ زندگی بدل دینے والا ہے۔ ہم صرف خدمت نہیں کر رہے بلکہ سیکھ رہے ہیں کہ بھیڑ میں پُرسکون کیسے رہنا ہے، بغیر تعریف کے کام کیسے کرنا ہے، اور اسکاؤٹنگ ایک مکمل تربیتی میدان کیسے ہے۔"
یہ جڑواں بھائی نہ صرف حاجیوں کی خدمت میں مثالی کردار ادا کر رہے ہیں بلکہ ایک مثبت قومی اور دینی پیغام بھی دنیا کو دے رہے ہیں۔