پاکستان اور بھارت کے درمیان ہونے والے میچ میں  ’’پاکستان زندہ باد‘‘ کا نعرہ لگانے پر ہندو انتہا پسندوں نے بھارتی مسلمان کا گھر گرا دیا۔
 

مقامی میڈیا کے مطابق بھارتی ریاست مہاراشٹر میں ایک مسلمان شہری کا گھر صرف اس وجہ سے مسمار کر دیا گیا کہ اس نے پاک بھارت کرکٹ میچ کے دوران ’’پاکستان زندہ باد‘‘ کا نعرہ لگایا تھا۔ 

یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب مسلمان شہری نے اپنے گھر میں ٹی وی پر پاک بھارت میچ دیکھتے ہوئے پاکستان زندہ باد کا نعرہ لگایا، جس پر  مقامی ہندو انتہا پسندوں نے اسے بھارت مخالف نعرے بازی قرار دیتے ہوئے مسلمان شہری کا گھر ہی گرادیا۔

ہندو انتہا پسندوں نے مسلمان شہری پر الزام لگایا کہ وہ بھارت کے خلاف نعرے لگا رہا تھا، جس کے بعد مشتعل ہجوم نے اس کے گھر کو مسمار کر دیا۔

یہ نیا واقعہ بھارت میں اقلیتوں، خصوصاً مسلمانوں کے خلاف جاری مظالم کی ایک اور شرمناک مثال ہے۔ بھارت میں تمام اقلیتوں، مگر خصوصاً مسلمانوں کے خلاف مظالم کا سلسلہ دہائیوں سے جاری ہے اور بی جے پی کے کٹھ پتلی وزیراعظم نریندر مودی کے ادوارِ حکومت میں مسلم مخالف تشدد اور نفرت کی لہر میں غیر معمولی اضافہ ہوا ہے۔

نریندر مودی کی ہندوتوا پالیسی کے تحت بھارت میں شہریت ترمیمی بل اور نیشنل رجسٹر آف سٹیزنز کے ذریعے مسلمانوں کو خاص طور پر نشانہ بنایا گیا ہے۔ ان قوانین کے تحت مسلمانوں کو ثابت کرنا پڑتا ہے کہ وہ بھارت کے اصل شہری ہیں، بصورت دیگر انہیں شہریت سے محروم کر دیا جاتا ہے۔

اسی طرح کئی ریاستوں میں مسلم خواتین کو اغوا کر کے انہیں جبراً ہندو مذہب قبول کرنے پر مجبور کیا جاتا ہے۔ یہ واقعات اکثر ’’لو جہاد‘‘ کے نام پر کیے جاتے ہیں، جس میں مسلم مردوں کو بھی نشانہ بنایا جاتا ہے جب کہ انتظامیہ، حکومت اور پولیس ایسے واقعات کو دانستہ نظر انداز کرتے ہیں۔

بھارت میں گؤ رکھشا کی آڑ میں بھی مسلمانوں کو تشدد کا نشانہ بنانا معمول بن چکا ہے۔گائے کے گوشت کی اسمگلنگ کے جھوٹے الزامات پر مسلمانوں کو سرعام مارا پیٹا جاتا ہے ، یہاں تک کہ مشتعل ہجوم کے ہاتھوں کئی مسلمان قتل بھی کیے جا چکے ہیں۔

ہندو انتہا پسند پارٹی بی جے پی کے دورِ حکومت میں مسلم تاجروں اور دکانداروں کو بھی معاشی طور پر نقصان پہنچانے کے لیے ان کے کاروبار کا بائیکاٹ  کرنے کی بھی کئی مہمات چلائی جا چکی ہیں۔ اس کے علاوہ مسلمانوں کو سرکاری ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں بھی امتیازی سلوک کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

مودی سرکار کی آشیرباد سے مسلمانوں کے تاریخی اور مذہبی مقامات کو بھی منہدم کیا جاتا ہے یا انہیں نقصان پہنچایا جاتا ہے۔ بابری مسجد کا انہدام اس کی سب سے بڑی مثال ہے، جس کے بعد کئی مساجد اور مقامات کو مسمار کیا جا چکا ہے۔ اسی طرح مسلمانوں سے منسوب راستوں اور علاقوں کے نام بدلنے کی مہم بھی بھارت میں جاری ہے۔

مودی سرکار کی مسلم دشمن پالیسیوں کے تحت مسلمانوں کو سیاسی طور پر کمزور کرنے کے لیے ان کی آبادیوں  کو بھی تقسیم کردیا گیا ہے، جس کا مقصد ان کے ووٹ کی طاقت کو کمزور کرنا ہے۔

بھارت میں مسلمانوں کے خلاف مظالم نہ صرف ان کے بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہیں، بلکہ یہ بین الاقوامی قوانین کے بھی منافی ہیں۔  عالمی برادری کو بھارت میں اقلیتوں خصوصاً مسلمانوں کے خلاف ہونے والے مظالم کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے انہیں روکنے کے لیے بھارت پر دباؤ ڈالنا چاہیے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: مسلمانوں کے خلاف پاکستان زندہ باد مسلمانوں کو ہندو انتہا بھارت میں جاتا ہے کا نعرہ کا گھر کو بھی

پڑھیں:

پہلگام واقعے کے بعد بھارت کی اوچھی حرکت؛ حکومت پاکستان کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس بلاک

بھارت نے پہلگام واقعے کے بعد ایک بار پھر اپنی تنگ نظری اور پاکستان دشمنی کا مظاہرہ کرتے ہوئے حکومت پاکستان کے سرکاری سوشل میڈیا اکاؤنٹس کو بلاک کردیا ہے۔

بھارتی حکومت نے ہمیشہ کی طرح واقعے کی کوئی مناسب تحقیقات کرنے کے بجائے یکطرفہ طور پر پاکستان کے خلاف کارروائی کرنے کو ترجیح دی ہے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق، مودی سرکار نے اپنے ہی ملک میں ’’گورنمنٹ آف پاکستان‘‘ کے سرکاری سوشل میڈیا اکاؤنٹس تک رسائی روک دی ہے۔

یہ اقدام اس وقت سامنے آیا ہے جب پاکستانی حکومت نے پہلگام واقعے میں ہلاک ہونے والوں کےلیے افسوس کا اظہار کیا تھا اور زخمیوں کی صحتیابی کی دعا کی تھی۔ لیکن بھارت نے نہ صرف سوشل میڈیا پر پابندی لگائی بلکہ سندھ طاس معاہدہ ختم کرنے اور پاکستانی سفارتکاروں کو ملک چھوڑنے کا حکم دینے جیسے انتہائی اقدامات بھی کیے۔

پاکستانی قیادت نے بھارتی کارروائیوں کے خلاف بھرپور ردعمل دینے کے لیے قومی سلامتی کمیٹی کا فوری اجلاس طلب کیا ہے۔ سیاسی و عسکری قیادت کے درمیان ہونے والے اس اہم اجلاس میں بھارت کے ان غیر ذمے دارانہ اقدامات کے خلاف اہم فیصلے متوقع ہیں۔

Post Views: 1

متعلقہ مضامین

  • بھارت ہمیشہ خود ہی مدعی، خود ہی گواہ اور جج بن جاتا ہے
  • پاکستان کا سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی پر عالمی فورمز سے رجوع کرنے کا فیصلہ
  • بھارتی اقدامات پاکستان کے آبی تحفظ کیلئے سنگین خطرہ بن چکے ہیں، شازیہ مری
  • پاکستان بھارتی جارحیت کا جواب دینا جانتا ہے: شازیہ مری
  • پہلگام واقعے کے بعد بھارت کی اوچھی حرکت؛ حکومت پاکستان کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس بلاک
  • کشمیر: پاکستان کے خلاف بھارتی اقدامات اور اسلام آباد کی جوابی کارروائی کی دھمکی
  • مسلمان ہوں نماز بھی پڑھتی ہوں، بھارتی اداکارہ نشرت بھروچا کا ناقدین کو جواب
  • پہلگام حملہ، کشمیری مسلمان بھارتی صحافیوں کی جانبدارانہ رپورٹنگ پر سراپا احتجاج
  • بھارت میں حقوق کیلیے احتجاج کرنا جرم قرار؛ پولیس کا مسلمانوں کیخلاف کریک ڈاؤن
  • امریکا: ٹیکساس کے گورنر نے مسلمانوں کو گھروں اور مساجد کی تعمیر سے روک دیا