بھارت: پاک بھارت میچ میں پاکستان زندہ باد کا نعرہ لگانے پر مسلمان شہری کا گھر گرا دیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 1st, March 2025 GMT
بھارت(نیوز ڈیسک) پاک بھارت میچ میں پاکستان زندہ باد کا نعرہ لگانے پر مسلمان شہری کا گھر گرا دیا گیابھارتی میڈیا کے مطابق یہ واقعہ بھارتی ریاست مہاراشٹرا میں پیش آیا جہاں ایک مسلمان شہری نے چیمپئنز ٹرافی کے دبئی میں ہونے والے پاک بھارت میچ کو گھر میں ٹی وی پر دیکھا۔
میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ مسلمان شہری نے اپنے گھر میں میچ دیکھتے ہوئے پاکستان زندہ آباد کا نعرہ لگایا جب کہ مقامی شخص نے مسلم شہری اور اس کے خاندان پر ملک مخالف نعرے لگانے کا الزام بھی لگایا جس کے بعد ہندو انتہا پسندوں نے مسلمان شہری کا گھر گرادیا۔
واضح رہے کہ چیمپئنز ٹرافی میں پاکستان اوربھارت کے درمیان میچ 23 فروری کو دبئی میں کھیل گیا جس میں بھارت نے پاکستان کو شکست دی۔
ٹیم میں 5 سے 6 تبدیلیاں؛ شاہد آفریدی نے وسیم اکرم کو آڑے ہاتھوں لے لیا
.ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
بجلی کے ایک سے زائد میٹر لگانے پر پابندی سے متعلق پاورڈویژن کا اہم بیان سامنے آگیا
ایک ہی گھر میں بجلی کے ایک سے زائد میٹر لگانے پر پابندی سے متعلق وزارت پاورڈویژن کا اہم بیان سامنے آگیا جس میں اس نے بجلی کے2 میٹر لگانے پر پابندی کی خبریں جعلی قرار دے دیں۔
رپورٹ کے مطابق ترجمان پاور ڈویژن کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ بجلی کے دو میٹر لگانے پر پابندی" کے حوالے سے سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی خبریں سراسر جھوٹی، گمراہ کن اور عوام میں بے چینی پھیلانے کی مذموم کوشش ہیں۔ ایسی جھوٹی خبریں پھیلانا اور شیئر کرنا پیکا ایکٹ کے تحت قابلِ سزا جرم ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ واضح رہے کہ کسی بھی رہائشی جگہ پر دوسرا بجلی کا میٹر آج بھی مروجہ قوانین کے تحت حاصل کیا جا سکتا ہے۔
نیپرا کنزیومر سروسز مینول 2021 کے مطابق ایسی رہائشی جگہ جو علیحدہ پورشن، علیحدہ سرکٹ، علیحدہ داخلی راستہ اور علیحدہ کچن پر مشتمل ہو، وہاں علیحدہ میٹر کی تنصیب کی اجازت موجود ہے۔
البتہ، بجلی کے ناجائز استعمال اور سبسڈی کے غلط فائدے کو روکنے کے لیے قانون پہلے بھی موجود تھا اور اب بھی مکمل طور پر نافذ العمل ہے۔
عوام سے گزارش ہے کہ اس قسم کی جھوٹی خبروں پر توجہ نہ دیں اور بجلی کے میٹرز کے درست اور شفاف استعمال میں بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں سے تعاون کریں تاکہ اصل حقدار کو اس کا حق بروقت اور صحیح طریقے سے ملتا رہے۔