مولانا حامد الحق کے بیٹے کا والد کو دھمکیاں ملنے کا انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 1st, March 2025 GMT
پشاور: خودکش حملے میں شہید دارالعلوم حقانیہ کے نائب مہتمم حامد الحق کے بیٹے عبدالحق ثانی نے کہا ہے کہ والد کو تھریٹس تھے مگر کچھ دنوں سے کوئی دھمکی نہیں تھی۔
ایکسپریس نیوز سے بات چیت میں انہوں ںے کہا کہ والد کو تھریٹس تھے مگر کچھ دنوں سے کوئی دھمکی نہیں تھی، نماز جمعہ کے بعد واپسی پر گھر کے قریب خارجی راستے پر میرے والد کو نشانہ بنایا گیا۔
انہوں ںے کہا کہ شہید والد کے مشن کو جاری رکھیں گے، والد کا مشن تھا کہ ملک میں امن قائم ہو۔
قبل ازیں والد کے جنازے پر خطاب کرتے ہوئے انہوں ںے کہا کہ ہم حق کا راستہ کبھی نہیں چھوڑیں گے، یہ دھماکے، حملے اور دھمکیاں ہمارے مشن میں کوئی رکاوٹ نہیں ڈال سکتے۔
انہوں نے کہا کہ جب تک حقانی خاندان کا ایک فرد بھی زندہ ہے ہم مولانا سمیع الحق شہید کا مشن اور حق کاراستہ نہیں چھوڑیں گے، میں دنیا کو یہ پیغام دینا چاہتا ہوں کہ دین اور اسلام پر کبھی کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کریں گے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
سابق ڈائریکٹر جنرل پی ایچ اے کی پراسرار موت؛ والد کی آرمی چیف سے شفاف تحقیقات کی اپیل
سابق ڈائریکٹر جنرل PHA سیالکوٹ اور سابق ڈپٹی ڈائریکٹر فنانس RDA، جنید تاج بھٹی کے والد نے 13 مئی کو سیالکوٹ میں دفتر میں کنپٹی پر گولی لگنے سے اپنے بیٹے کی موت کو قتل قرار دے کر حکومت اور آرمی چیف سے میرٹ پر تفتیش کی اپیل کی ہے۔
اپنے ایک بیان میں حاجی محمد تاج بھٹی کا کہنا تھا کہ میرے بیٹے کو راستے سے ہٹایا گیا، تفتیش سے مطمئن نہیں ہوں۔
اپنے شبہات کی فہرست میں ان کا کہنا تھا کہ آر ڈی اے ہیڈکوارٹر میں رات 8 بجے میٹنگ ہوئی، کیا ریکارڈ میں تبدیلیاں کی گئیں؟ اس وقت کون سا کام جاری تھا؟
انہوں نے سوال اٹھایا کہ ’موت کے فوراً بعد RDA کے ملازمین سیالکوٹ کیوں گئے؟ کون سی معلومات لی گئیں‘؟ وینٹی لیٹر اتار دیا گیا، میڈیا نے شب میں موت کی تصدیق کر دی “اتنی جلدی کیوں؟”
انہوں نے شک کا اظہار کیا کہ ’ایم ایل سی کے دستخط پر دباؤ رات تقریباً دو بجے اسپتال عملہ لواحقین پر MLC پر دستخط کروانے کے لیے کیوں بضد تھا؟ تصاویر کیوں منع کی گئیں؟ اسلحہ اور فنگر پرنٹس ۔۔ موقع واردات سے برآمد پستول پر مرحوم کے فنگر پرنٹس کیوں نہیں؟
انہوں نے کہا کہ پولیس فورنزک رپورٹ سے یہ تمام سوالات جنم لے رہے ہیں، اگر محکمہ RDA کاروائی کر رہا تھا تو زندہ گرفتار کیوں نہیں کیا گیا؟
ان کے مطابق فون رابطوں والے افسران کا کردار بھی مشکوک ہے، والد نے اپنے بیان میں اپنے 5 محنتی بیٹوں، زرعی کاروبار اور 2017 میں ریلوے سے حاصل کردہ 600 کنال زمین اور معاشی نقصان کا ذکر کیا اور مطالبہ کیا کہ “تمام بینیفیشریز اور ملوث افراد کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔
انہوں نے حکومت اور آرمی چیف سے شفاف اور میرٹ پر تحقیقات کی اپیل کی۔