پنجاب بورڈ آف انویسٹمنٹ کی سفارتکاروں کیساتھ نشست
اشاعت کی تاریخ: 1st, March 2025 GMT
—فائل فوٹو
پنجاب بورڈ آف انویسٹمنٹ اینڈ ٹریڈ (پی بی آئی ٹی) کے زیرِ اہتمام سفارت کاروں اور اعزازی قونصل جنرلز کے ساتھ نشست کا اہتمام کیا گیا۔
نشست کے دوران پنجاب میں سرمایہ کاری میں اضافے پر بات چیت کی گئی۔
اس موقع پر غیر ملکی سرمایہ کاری کی راہ میں حائل رکاوٹوں کی شناخت اور تدارک پر گفتگو ہوئی۔
پاکستانی اور دیگر ملکوں کے سرمایہ کاروں کے درمیان براہِ راست رابطوں کی اہمیت پر بھی زور دیا گیا۔
اس دوران ترکیہ کے قونصل جنرل، امریکی، ایرانی، اٹلی، فرانس، ہنگری، جنوبی افریقا، چیک ری پبلک، نیدرلینڈز، اسپین، میکسیکو، آذربائیجان اور قازقستان کے اعزازی قونصل جنرلز و معاشی مشیروں نے بھی شرکت کی۔
قونصل جنرل ترکیہ نے کہا کہ پاک ترک تجارت میں اضافے کے لیے باہمی معاہدے کو فری ٹریڈ ایگریمنٹ بنا دینا چاہیے۔
قونصل جنرل فرانس کا کہنا ہے کہ سفارت خانوں کے کمرشل سیکشن کو شامل کر کے سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال کیا جا سکتا ہے۔
قونصل جنرل نیدرلینڈز نے کہا کہ معلومات کی فراہمی اور باہمی رابطوں کے لیے فورم ہونا چاہیے۔
ہسپانوی قونصل جنرل نے اپنی رائے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سرمایہ کاروں کو بہتر شراکت دار مل جائیں تو غیر ملکی سرمایہ کاری بڑھ سکتی ہے۔
اسی طرح قونصل جنرل ہنگری نے کہا کہ 5 سالہ منصوبہ بنایا جائے اور ہر سال کے لیے سیکٹر متعین کیے جائیں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: کہا کہ
پڑھیں:
بنوں میں اہم جرگہ، فتنۃ الخوارج اور سہولت کاروں کیخلاف کارروائی کا فیصلہ
جرگے کا مقصد علاقے میں فتنہ الخوارج گروہ کی موجودگی کی اطلاعات پر امن و امان کی صورتحال کو زیرغور لانا تھا۔ جرگے میں ممتاز مقامی رہنماؤں ملک توانی، ملک ناصر اور فرید خان نے بھی شرکت کی۔ اسلام ٹائمز۔ بنوں میں اہم جرگہ منعقد ہوا، جس میں فیصلہ کیا گیا کہ فتنۃ الخوارج کے تدارک کے لیے انتظامیہ کا مکمل ساتھ دیا جائے گا، فتںہ الخوارج کے حامیوں کو وارننگ دی جائے گی وہ باز نہ آئے تو انہیں قانون کے حوالے کیا جائے گا۔ تفصیلات کے مطابق بنوں پولیس اسٹیشن ڈومیل کے علاقے کم چشمی میں 7 جون کو اہم جرگے کا انعقاد کیا گیا، جرگے میں طاؤس خیل قبیلے کے تقریباً 280 سے 300 مقامی افراد نے شرکت کی۔ جرگے کا مقصد علاقے میں فتنہ الخوارج گروہ کی موجودگی کی اطلاعات پر امن و امان کی صورتحال کو زیرغور لانا تھا۔ جرگے میں ممتاز مقامی رہنماؤں ملک توانی، ملک ناصر اور فرید خان نے بھی شرکت کی۔ ذرائع کے مطابق جرگے میں اہم نکات پر فیصلہ کیا گیا کہ "کم چشمی علاقے کی حفاظت کیلئے 30 سے 40 افراد پر مشتمل ایک مقامی کمیٹی بنائی جائے گی" اور کمیٹی کو مقامی انتظامیہ کی جانب سے یقین دہانی کے ساتھ تعاون فراہم کیا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق جرگہ میں یہ بھی فیصلہ ہوا کہ ’’مقامی بزرگ ان گھروں کا دورہ کریں گے جہاں فتنہ الخوراج گروہوں سے تعلق رکھنے یا ان کے لیے ہمدردی رکھنے والوں کا شبہ ہے‘‘، ایسے افراد کو سختی کے ساتھ خبردار کیا جائے گا کہ وہ باز نہ آئے تو انہیں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے حوالے کیا جائے گا، اگر فتنہ الخوارج یا ان کے گروہ کو کم چشمی کے علاقے میں دیکھا گیا تو لاؤڈ اسپیکر پر اعلان کیا جائے گا۔ جرگہ نے فیصلہ کیا کہ مقامی افراد کی ذمہ داری ہے کہ وہ ان عناصر کی گرفتاری میں اپنا کردار ادا کریں، مقامی افراد نے عزم کا اظہار کیا کہ وہ علاقے میں امن قائم رکھنے کے لیے ہر ممکن اقدام کریں گے۔ مقامی افراد کے مطابق دہشتگردی یا غیر قانونی سرگرمیوں کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا، جرگے کا یہ متفقہ لائحہ عمل علاقائی امن کے لیے ایک مثبت قدم قرار دیا جا رہا ہے۔